سوال
نیا آسمان اور نئی زمین کیا ہے؟
جواب
نئی زمین خُداوند یسو ع مسیح پر ایمان رکھنے والے سبھی ایمانداروں کے ہمیشہ تک رہنے کی جگہ ہوگی۔ نئے آسمان اور نئی زمین کا ذکر اکثر "ابدی حالت" کی طرف اشارہ کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے۔ کلامِ مُقدس ہمیں نئے آسمان اور نئی زمین کے بارے میں کچھ تفصیلات مہیا کرتا ہے۔
موجودہ زمین و مخلوقات اور اِس جہان کی چیزیں بنی نوع انسان کے گناہ کی بدولت لعنت زدہ ہو چکی ہیں۔ تمام مخلوقات "ملکر کراہتی اور دردِ زہ کی حالت میں پڑی تڑپتی ہیں" (رومیوں 8باب22 آیت)اور کمال آرزو سے خُدا کے بیٹوں کے ظاہر ہونے کی راہ دیکھتی ہیں (19 آیت)۔ آسمان اور زمین ٹل جائیں گے (مرقس 13باب 31 آیت)، اور اُن کی جگہ نیا آسمان اور نئی زمین لے لیں گے۔ اور اُس وقت خُداوند اپنے تخت پر بیٹھے ہوئے یہ کہے گا کہ "دیکھ مَیں سب چیزوں کو نیا بنا دیتا ہوں" (مکاشفہ 21باب5آیت)۔ نئی تخلیق میں گناہ جڑ سے اُکھاڑ پھینکا جائے گا اور "پھر لعنت نہ ہوگی" (مکاشفہ 22باب3 آیت)۔
نئے آسمان اور نئی زمین کا ذکر یسعیاہ 65باب17 آیت؛ یسعیاہ 66باب22 آیت اور 2 پطرس 3باب13آیت میں بھی کیا گیا ہے۔ پطرس ہمیں بتاتا ہے کہ نیاآسمان اور نئی زمین وہ مقام ہوگا جہاں پر "راستبازی بسی رہے گی"۔ یسعیاہ بیان کرتا ہے کہ وہاں پر"پہلی چیزوں کا پھر ذکر نہ ہوگا اور وہ خیال میں نہ آئیں گی"۔ہر چیز بالکل نئی ہوگی اور پرانی چیزیں، اُنکی ترتیب اور اُن کے ساتھ جڑے دُکھ اور حادثات سب جاتے رہیں گے۔
نئی زمین پر گناہ، بدی، بیماری و کمزوری، دُکھ تکالیف اور موت نہ ہوگی۔ ممکن ہے کہ وہ ہماری موجودہ زمین جیسی ہی ہو لیکن زمین گناہ کی لعنت کے بغیر ہوگی۔ وہ درحقیقت ویسی ہی زمین ہوگی جو خُدابنیادی طور پر چاہتا تھا، یہ ایسے ہی ہوگا جیسے باغِ عدن کو بحال کر دیا جائے گا۔
اُس نئی زمین کے اہم ترین حصوں میں سے ایک نیا یروشلیم ہوگا۔ یوحنا اُسے "شہر مُقدس۔۔۔دلہن کی مانند آراستہ جس نے اپنے شوہر کے لیے سنگار کیا ہو" کے طور پر بیان کرتا ہے (مکاشفہ 21باب 2 آیت)۔یہ جلالی شہر جس کی گلیاں سونے کی اور دروازے قیمتی ہیرے جواہرات اور موتیوں کے بنے ہونگےاُس نئی زمین پر قائم کیا جائے گا۔ اُس کے اندر حیات کا درخت بھی موجود ہوگا (مکاشفہ 22باب2 آیت)۔ یہ شہر نجات پانے والے انسانوں کی آخری حالت کو ظاہر کرتا ہے جو ہمیشہ تک خُدا کی رفاقت میں رہیں گے: "خُدا کا خیمہ آدمیوں کے درمیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہونگے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گا اور اُن کا خُدا ہوگا۔۔۔اور اُس کے بندے اُسکی عبادت کریں گے اور وہ اُس کا منہ دیکھیں گے" (مکاشفہ 21باب3 آیت؛ 22 باب 3- 4 آیات)۔
نئے آسمان اور نئی زمین کے حوالے سے کلام ہمیں سات مخصوص چیزوں کے بارے میں بتاتا ہے کہ وہ وہاں پر نہیں ہونگی۔
• وہاں سمندر نہ ہوگا (مکاشفہ 21باب1 آیت)۔
• وہاں موت نہ ہوگی (مکاشفہ 21باب4 آیت)۔
• وہاں آہ و نالہ و ماتم نہ ہوگا (مکاشفہ 21باب4 آیت)۔
• وہاں رونا نہ ہوگا (مکاشفہ 21باب4 آیت)۔
• وہاں درد نہ ہوگا (مکاشفہ 21باب4 آیت)۔
• وہاں لعنت نہ ہوگی (مکاشفہ 22باب3 آیت)۔
• وہاں رات نہ ہوگی (مکاشفہ 22باب5 آیت)۔
نئے آسمان اور نئی زمین کی تخلیق کے ساتھ یہ وعدہ بھی کیا گیا ہے کہ "وہ (خُدا) اُنکی آنکھوں کے سب آنسو پونچھ دے گا۔" (مکاشفہ 21باب4 آیت)۔ یہ سب کچھ عظیم مصیبت کے بعد، خُداوند کی آمدِ ثانی کے بعد، ہزار سالہ بادشاہت کے بعد، آخری بغاوت کے بعد اور شیطان کی آخری عدالت کے بعد اور بڑے سفید تخت کے سامنے عدالت کے بعد ہوگا۔ نئے آسمان اور نئی زمین کے بارے میں یہ مختصر معلومات در اصل ابدیت کی وہ چھوٹی سی جھلک ہے جو بائبل مُقدس ہمیں دیتی ہے۔
English
نیا آسمان اور نئی زمین کیا ہے؟