سوال
نیا یروشلیم کیا ہے ؟
جواب
نیا یروشلیم جسے خدا کا خیمہ، مُقدس شہر، خدا کا شہر، آسمانی شہر، چوکور شہر اور آسمانی یروشلیم بھی کہا جاتا ہے زمین پر حقیقی فردوس ہے۔ بائبل میں متعدد مقامات پراِس کا حوالہ دیا گیا ہے (گلتیوں 4باب 26آیت ؛ عبرانیوں 11باب 10آیت ؛ 12باب 22-24آیات؛ اور 13باب 14آیت ) لیکن مکاشفہ 21باب میں اِسے پوری طرح سے بیان کیا جاتا ہے۔
مکاشفہ 21باب میں انسان کی درج شدہ تاریخ اپنے اختتام کو پہنچتی ہے۔ سارے ادوارآکر گزر چکے ہیں۔ مسیح نے اپنی کلیسیا کو زمین سے اُٹھا کر آسمان پر جمع کر لیا ہے (1تھسلنیکیوں 4باب 15-17آیات)۔ عظیم مصیبت گزر چکی ہے (مکاشفہ 6-18ابواب)۔ ہر مجدون کی لڑائی ہمارے خداوند یسوع مسیح نے لڑی اور جیت لی ہے (مکاشفہ 19باب 17-21آیات)۔ زمین پر مسیح کے 1000 سالہ دور ِحکومت کے لیے شیطان کو زنجیروں میں جکڑ دیا گیا ہے (مکاشفہ 20باب 1-3آیات)۔ یروشلیم میں ایک نئی اور شاندار ہیکل قائم کر دی گئی ہے (حزقی ایل 40-48ابواب)۔ خُدا کے خلاف آخری بغاوت پر غلبہ پا لیا گیا ہے اور شیطان کو اُس کی واجب سزا کے طور پر ہمیشہ کے لیے آگ کی جھیل میں ڈالا جا چکا ہے (مکاشفہ 20باب 7-10آیات۔) بڑے سفید تخت کی عدالت ہو چکی ہےاور بنی نوع انسان کا انصاف کر دیا گیا ہے (مکاشفہ 20باب 11-15آیات)۔
مکاشفہ 21باب 1آیت میں خدا آسمان اور زمین کو پوری طرح تبدیل کرتا ہے (یسعیاہ 65باب 17آیت ؛ 2پطرس 3باب 12-13آیات)۔ نیاآسمان اور نئی زمین وہ حالت ہے جسے کچھ لوگ "ابدی حالت" کہتے ہیں اوریہ ایک ایسی جگہ ہوگی "جہاں راستبازی بستی ہے" (2 پطرس 3باب 13آیت)۔ تخلیقِ نو کے بعد خُدا نئے یروشلیم کو ظاہر کرتا ہے۔ یوحنا اپنی رویا میں اُس کی ایک جھلک دیکھتا ہے: "شہرِ مُقدّس نئے یروشلیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانِند آراستہ تھا جس نے اپنے شوہر کے لئے سنگار کِیا ہو"(مکاشفہ 21باب 2آیت)۔ یہ وہ شہر ہے جس کا ابرہام ایمان کے ساتھ منتظر تھا (عبرانیوں 11باب 10آیت )۔ یہ وہ مقام ہے جہاں خدا اپنے لوگوں کے ساتھ ہمیشہ رہے گا (مکاشفہ 21باب 3آیت )۔ اِس آسمانی شہر میں بسنے والوں کے تمام آنسو پونچھ دئیے جائیں گے (مکاشفہ 21باب 4آیت )۔
نیا یروشلیم حیرت انگیز طور پر بہت وسیع ہوگا۔ یوحنا رسول بیان کرتا ہے شہر قریباً 1400 میل لمبا ہے اور اتنا ہی چوڑا اور اونچا ہے جتنا کہ لمبا ہے - نیا یروشلیم لمبائی، چوڑائی اور اونچائی میں برابر ہے (مکاشفہ 21باب 15-17آیات)۔ شہر ہر لحاظ سے چمکدار ہو گا۔ یہ خدا کے جلال سے روشن ہے (23آیت)۔ اس کی بارہ بنیادیں ، جن پر بارہ رسولوں کے نام درج ہیں اور یہ "ہر طرح کے جواہِر سے آراستہ " ہیں (19آیت)۔ اُس کے بارہ دروازے بارہ موتیوں کے ہیں اور ہر ایک پر اسرائیل کے بارہ قبیلوں کے نام ہیں (12 اور 21آیات)۔ شہر کی سڑک خالص سونے کی ہو گی (21آیت)۔
نیا یروشلیم ایک ناقابل تصور برکت کا مقام ہوگا۔ پرانی زمین کی لعنت ختم ہو جائے گی (مکاشفہ 22باب 3آیت )۔"قوموں کوشفا" دینے کے لیے شہر میں زندگی کا درخت اور زندگی کا دریا ہے (1-2 آیات)۔ یہ وہ جگہ ہے جس کے بارے میں پولس نے کہا ہے : " وہ اپنی اُس مہربانی سے جو مسیح یِسُوع میں ہم پر ہے آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی بے نہایت دَولت دِکھائے" گا(افسیوں 2باب 7آیت )۔ نیا یروشلیم خدا کے تمام وعدوں کی حتمی تکمیل ہے۔ نیا یروشلیم خدا کی وہ بھلائی ہے جو پوری طرح عیاں ہے۔
نئے یروشلیم میں رہنے والے کون ہیں؟ وہاں آسمانی باپ اور خدا کا بّرہ ہیں (مکاشفہ 21باب 22آیت)۔ دروازوں پر فرشتے ہیں (12آیت )۔ لیکن شہر خدا کے نجات یافتہ لوگوں سے بھر ا ہو گا۔ نیا یروشلیم بد کار بابل (مکاشفہ 17باب ) جسے خُدا نے اپنی عدالت کے تحت تباہ کر دیا ہے (مکاشفہ 18باب) کا راست مقابل ہے۔ بدکا روں کا اپنا شہر تھا اور خدا کا اپنا شہر ہے ۔ آپ کس شہر سے تعلق رکھتے ہیں بڑےشہربابل سے یا نئے یروشلیم سے؟ اگر آپ مانتے ہیں کہ خدا کا بیٹا یسوع مواءاور دوبارہ جی اُٹھا ہے اور اُس نے خدا سےدرخواست کی ہے کہ وہ اپنے فضل سے آپ کو نجات دے تو آپ نئے یروشلیم کے شہری ہیں ۔ خدا نے آپ کو "مسیح یِسُوع میں شامِل کر کے اُس کے ساتھ جِلایا اور آسمانی مقاموں پر اُس کے ساتھ بِٹھایا" ہے (افسیوں 2باب 6آیت ) آپ کے پاس"ایک غَیرفانی اور بے داغ اور لازوال مِیراث " ہے (1پطرس 1باب 4آیت )۔ اگر آپ ابھی تک مسیح پر اپنے نجات دہندہ کے طور پر ایمان نہیں لائے ہیں تو ہم آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ آپ اُسے قبول کریں۔ دعوت نامہ دیا جاتا ہے: "رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سُننے والا بھی کہے آ۔ اور جو پیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے"(مکاشفہ 22باب 17آیت)۔
English
نیا یروشلیم کیا ہے ؟