سوال
مَیں اب یسوع پر ایمان لا چکا ہوں۔۔۔۔۔ اب اور کیا؟
جواب
مَیں اب یسوع پر ایمان لا چکا ہوں۔۔۔۔۔ اب اور کیا؟
آپ کو مبارک ہو کہ آپ نے اپنی زندگی بچانے کے لیے ایک اہم فیصلہ لیا ہے! غالباً آپ یہ پوچھ رہے ہیں کہ "اب اور کیا؟ مَیں خُدا کے ساتھ اپنا سفر کیسے شروع کروں؟" ذیل میں بیان کئے گئے پانچ اقدام بائبل مُقدس کی روشنی میں آپکی رہنمائی کریں گے۔ آپ کے اِس رُوحانی سفر کے دوران جب آپ کو کچھ سوالات کا سامنا ہو تو براہِ مہربانی اِس ویب سائٹ پر جائیں www.GotQuestions.org/Urdu
1: اِس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نجات کو سمجھتے ہیں
1 یوحنا 5باب 13آیت ہمیں بتاتی ہے کہ "مَیں نے تم کو جو خُدا کے بیٹے کے نام پر اِیمان لائے ہو یہ باتیں اس لئے لکھیں کہ تمہیں معلوم ہو کہ ہمیشہ کی زندگی رکھتے ہو۔"خُدا چاہتا ہے کہ ہم نجات کو سمجھیں۔ خُداہم سے یہ بھی تقاضا کرتا ہے کہ ہم پورے بھروسے کے ساتھ یقین رکھیں کہ ہم بچائے گئے ہیں۔ سو آئیے ہم اختصار کے ساتھ نجات کے حوالے سے اہم نکات پر غور کرتے ہیں:
أ. ہم سب نے گناہ کیا ہے۔ ہم سب نے اپنی زندگی میں ایسے بےشمار کام کئے ہیں جن سے خُدا نا خوش ہوتا ہے (رُومیوں 3باب 23آیت)۔
ب. اپنے گناہوں کی بدولت ہم خُدا سے ابدی طور پر جُدائی کی حالت میں رہتے ہوئے سزا کے مستحق ہیں (رُومیوں 3باب23آیت)۔
ج. خُداوند یسوع نے صلیب پر اپنی جان اِس لیے دی کہ وہ ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کرے (رومیوں 2باب 5-8آیات؛ 2 کرنتھیوں5باب 21آیت)۔ خُداوندیسوع نے ہمارے گناہوں کو اپنے اوپر لیکر ہماری جگہ پر جان دی ۔ اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا یہ ثابت کرتا ہے کہ اُس کی موت ہمارے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے کے لیے کافی تھی۔
د. خُداوند یسوع اُن سب لوگوں کو گناہوں کی معافی اور نجات عطا کرتا ہے جو اُس پر اِس یقین کے ساتھ ایمان لاتے ہیں کہ اُس کی موت نے اُن کے گناہوں کا کفارہ ادا کر دیا ہے (یوحنا 3باب 16آیت ؛ رومیوں 5باب 1آیت ؛ رومیوں 8باب 1آیت )۔
یہ ہے نجات کا پیغام! اگر آپ مسیح یسوع پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان رکھتے ہیں تو آپ اُس کے وسیلے بچائے جا چکے ہیں! آپ کے تمام گناہ معاف کردیئے گئے ہیں اور خُدا وعدہ کرتا ہے کہ وہ نہ آپکوکبھی چھوڑے گا نہ آپ سے دستبردار ہوگا(رومیوں 8باب 38-39آیات؛متی 28باب 20آیت )۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپکی نجات مسیح یسوع میں محفوظ ہے(یوحنا 10باب 28-29آیات) ۔ اگر آپ اپنے نجات دہندہ کے طور پر صرف خُداوند یسوع پر بھروسہ رکھے ہوئے ہیں تو آپ اِس بات کے حوالے سے پُر یقین ہو سکتے ہیں کہ آپ اپنی ابدیت خُدا کے ساتھ آسمان میں گزاریں گے۔
2: ایک ایسی کلیسیا ڈھونڈیں جو خالصتاً کلامِ مُقدس کی تعلیم دیتی ہو۔
ابھی کلیسیا سے کبھی بھی کوئی عمارت مُراد مت لیں۔ کلیسیا اصل میں ایمانداروں کی جماعت ہے۔یہ بہت ضروری ہے کہ مسیح یسوع میں جو اِیماندار ہیں وہ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ رفاقت رکھیں۔ یہ بات کلیسیا کے کچھ ابتدائی ترین مقاصد میں سے ایک ہے۔ اب جبکہ آپ مسیح یسوع پر اِیمان لا چکے ہیں تو ہم بھرپور طریقے سے اِس بات کے لیے آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ آپ اپنے علاقے میں کسی ایسی کلیسیا کو ڈھونڈیں جو کلامِ مُقدس کی خالص تعلیم دیتی ہو اور اُس کلیسیا کے پاسبان سے بات کریں۔ اُسے مسیح خُداوند میں اپنے اِس نئے ایمان کے بارے میں بتائیں۔
کلیسیا کا دوسرا مقصد کلامِ مُقدس کی خالص تعلیم دینا ہے۔ آپ آہستہ آہستہ سیکھ سکتے ہیں کہ خُدا کے کلام کا اپنی زندگی میں کیسے اطلاق کرنا ہے۔ایک صحت مند اور کامیاب مسیحی زندگی گزارنے کی بنیادی اکائی خُدا کے کلام کی سمجھ بوجھ ہے۔ 2 تیمتھیس3 باب 16-17آیات بیان کرتی ہیں کہ"ہر ایک صحیفہ جوخُدا کے الہام سے ہے تعلیم اور الزام اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کرنے کے لئے فائدہ مند بھی ہے۔ تاکہ مرد ِخُدا کامل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لئےبالکل تیار ہو جائے"۔
کلیسیا کا تیسرا مقصدپرستش اورعبادت ہے۔پرستش دراصل اُس سب کے لیے جو کچھ خُدا نے آپ کی زندگی میں کیا ہے خُدا کی شکر گزاری کرنا ہے۔ خُدا نے ہمیں بچایا ہے۔ خُدا ہم سے محبت رکھتاہے۔ خُدا ہماری ضروریات مہیا کرتا ہے۔ وہ ہماری رہبری اور رہنمائی کرتا ہے۔اِس سب کے باوجود ہم کس طرح خُدا کا شکر اداکئے بغیر رہ سکتے ہیں؟ خُدا پاک ، راستباز، محبت کرنے والا، رحیم اور پُر فضل ہے۔ مکاشفہ 4باب11آیت اعلان کرتی ہے کہ "اَے ہمارے خُداوند اور خُدا تُوہی تمجید اور عزت اور قدرت کے لائق ہے کیونکہ تُو ہی نے سب چیزیں پیداکیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تھیں اورپیداہوئیں۔"
3: ہر روز خُدا کی ذات پر دھیان لگانے کے لیے کچھ وقت مختص کریں
ہمارے لئے یہ بہت ہی ضروری ہے کہ ہم ہر روز خُدا کی ذات پر دھیان و گیان میں گزارنے کے لیے کچھ وقت نکالیں۔ کچھ لوگ اِس کو خُدا کی حضوری میں"خاموشی کا وقت" اور کئی دیگر اِسے "مختص کیا ہوا وقت " کہتے ہیں کیونکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب ہم اپنے آپ کو خُدا کی ذات پر دھیان و گیان کے لیے پابند کرتے ہیں۔کچھ لوگ ہر روز خُدا کے ساتھ رفاقت کے لیے صبح کے وقت کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ بہت سارے لوگ شام کے وقت کو ترجیح دیتے ہیں۔ اِس بات سے قطعی طور پر کچھ فرق نہیں پڑتا کہ آپ اُس وقت کو کیا نام دیتے ہیں یا اُس رفاقت کے لیے اپنے پورے دن میں سے کونسا وقت مقرر کرتے ہیں۔ بلکہ یہاں پر اہم بات یہ ہے کہ آپ بلاناغہ ہر روز خُدا کی رفاقت میں اپنا وقت گزاریں۔اچھا تو اب وہ وقت جو ہم خُدا کے ساتھ گزارتے ہیں اُس میں کون کونسی چیزیں ہوتی ہیں؟
أ. دُعا: دُعا کی سادہ ترین تعریف خُدا سے ہمکلام ہونا ہے۔ خُدا کیساتھ اپنی فکروں اور اپنے مسائل کے بارے میں بات کیجئے۔ خُدا سے التجا کریں کہ وہ آپکو عقل و فہم اور رہنمائی عطا کرے۔خُدا سے التجا کریں کہ وہ آپکی ضروریات فراہم کرے۔ خُدا کے حضور حاضر ہوکر اُسے یہ بتائیں کہ آپ اُس سے کس قدر پیار کرتے ہیں اور آپکی زندگی میں اُس کی طرف سے کئے گئے ہر ایک کام کے لیے آپ اُسکے کتنے زیادہ شکر گزار ہیں۔ یہی وہ سب باتیں ہیں جسے ہم دُعا کہتے ہیں۔
ب. کلامِ مُقدس کا مطالعہ : چرچ ، سنڈے سکول اور بائبل سٹڈی میں بائبل کی تعلیم پانے کے علاوہ آپ کو ذاتی طور پر بھی بائبل مُقدس کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک کامیاب مسیحی زندگی گزارنے کے لیے آپ کو جو جو باتیں جاننے کی ضرورت ہے وہ سب بائبل مُقدس کے اندر موجود ہیں۔ اِس میں دانشمندانہ فیصلے کرنے، خُدا کی مرضی کو جاننے، دوسروں کی خدمت کرنے اور رُوحانی طور پر ترقی کرنے کے حوالے سے خُدا کی طرف سے مہیا کردہ رہنمائی موجود ہے۔ بائبل مُقدس ہمارے لئے خُدا کا پاک کلام ہے۔ بائبل در اصل خُدا کی طرف سے ایسی ہدایات کا مجموعہ ہے جو ہماری رہنمائی کرتی ہیں کہ ہم نے کس طرح سے ایسی زندگی گزارنی ہے جس سے ہمارا خُدا بھی خوش ہو اور ہماری زندگی بھی اطمینان بخش ہو ۔
4: ایسے لوگوں کیساتھ تعلقات بنائیں جو رُوحانی طور سے بڑھنے میں آپکی مدد کر سکیں
1 کرنتھیوں15باب 33 آیت ہمیں بتاتی ہے کہ "فریب نہ کھاؤ بُری صحبتیں اچھی عادتوں کو بگاڑ دیتی ہے۔" بائبل مُقدس ایسی تنبیہات سے بھری پڑی ہے جو ہمیں اُن اثرات کے بارے میں خبردار کرتی ہیں جو "بُرے " لوگ ہم پر ڈال سکتے ہیں۔ گناہ آلود سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا در حقیقت ہمیں اُن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی آزمائش میں ڈال دے گا۔ جو لوگ ہمارے ارد گرد ہوتے ہیں اُن کے کردار کی چھاپ ہماری شخصیت پر رہ جاتی ہے۔ اِس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہمارے ارد گرد وہ لوگ ہوں جو خُداوند سے پیار کرتے ہیں اور جنہوں نے اپنی زندگیوں کو خُدا کے نام اور جلال کے لیے وقف کر رکھا ہے۔
اپنی کلیسیا کے اندر سے اپنے لیے ایک دو دوست تلاش کریں جو آپکی رُوحانی طور پر مدد اور حوصلہ افزائی کر سکیں(عبرانیوں 3باب13آیت، 10باب 24آیت) ۔ اپنے دوستوں سے درخواست کریں کہ وہ آپ کی دُعائیہ زندگی کے حوالے سے، آپکی دیگر سرگرمیوں اور خُدا کے ساتھ آپکی زندگی کے حوالے سے آپ کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ اُن سے پوچھیں کہ کیا آپ یہی کام اُنکی زندگی میں بہتری کے لیے اُن کے لیے بھی کر سکتے ہیں۔اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کے جو بھی دوست خُداوند یسوع کو نہیں جانتے یا مانتے آپ اُن سب کو خیر باد کہہ دیں۔ آپ اُن کے بھی دوست بنے رہیں اور اُن سے محبت کریں۔ بس اُن پر اِس بات کو ظاہر کریں کہ خُداوند یسوع نے آپکی زندگی کو بدل دیا ہے اور اب آپ وہ سب چیزیں(گناہ) نہیں کر سکتے جو پہلے کیا کرتے تھے۔ خُدا سے دُعا کریں کہ وہ آپ کو ایسے مواقع فراہم کرے جن میں آپ اپنے اُن دوستوں کے ساتھ بھی خُداوند یسوع مسیح اور اُس کے وسیلے نجات کے پیغام کو بانٹ سکیں۔
5 بپتسمہ لیں
بہت سے لوگ بپتسمہ کے حوالے سے غلط فہمی کا شکار ہیں۔ لفظ بپتسمہ کے معنی ہیں "پانی میں ڈوبنا" (ڈبکی لگانا)۔ بپتسمہ در اصل اِس بات کا اعلان کرنے کا بائبلی طریقہ ہے کہ آپ نے خُداوند یسوع پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان رکھا ہے اور آپ نے تہیہ کر لیا ہے کہ آپ زندگی بھر اُسکی پیروی کریں گے۔ پانی میں ڈوبنے کا عمل مسیح کے ساتھ دفن ہونے کی تصویر کشی کرتا ہے اور پانی میں سے اوپر آنے کا عمل مسیح کے ساتھ جی اُٹھنے کی تصویر پیش کرتا ہے۔ بپتسمہ لینے کے وسیلے آپ خود کو مسیح کی موت، دفن ہونے اور جی اُٹھنے کے ساتھ جوڑتے ہیں (رومیوں 6باب 3-4آیات )۔
یاد رکھیں کہ یہ بپتسمہ نہیں جو آپکو بچاتا ہے۔ بپتسمہ آپ کے گناہوں کو بھی نہیں دھوتا۔ بپتسمہ تو اصل میں خُدا کی تابعداری کے حوالے سے اُٹھایا گیا ایک قدم ہے ، نجات کے لیے خُداوند یسوع پر ایمان لانے کا ایک عام اعلان ہے۔ بپتسمہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ تابعداری کا اقدام ہے – جس میں آپ سب کے سامنے اعلانیہ طور پر مسیح یسوع پر اپنے ایمان اور اُس کے ساتھ وفاداری کا اظہار کرتے ہیں۔ اگر آپ بپتسمہ لینے کے لیے تیار ہیں تو آپ کو کسی پاسبان سے بات کرنے کی ضرورت ہے۔
English
مَیں اب یسوع پر ایمان لا چکا ہوں۔۔۔۔۔ اب اور کیا؟