سوال
مذہب کی ابتداکیا ہے ؟
جواب
قدیم زمانوں سے ہی انسان اپنے اردگرد کی چیزوں اور آسمان کا مشاہدہ کرتے رہے اور دنیا، کائنات اور زندگی کے معنی کے بارے میں سوچ بچا رکرتے رہے ہیں ۔ جانوروں کے برعکس انسانوں میں یہ سمجھنے کی جبلتی خواہش ہے کہ ہم اِس زمین پر کیسے پہنچے؟ ہم یہاں کیوں ہیں؟ اور ہمارے مرنے کے بعد کیا ہوتا ہے؟ آدم اور حوّا خدا کو شخصی طور پر جانتے (پیدایش 3باب) اور اُس کے بارے میں بات کرتے تھے (4باب 1آیت )۔ اُن کے بچّے خدا کے لیے قربانیاں لائے (4باب 3-4آیات )۔ اور اُس کے پوتے پوتیوں کے زمانے میں" لوگ یہوواؔہ کا نام لے کر دُعا کرنے لگے" (پیدایش 4باب 26آیت)۔
تمام تاریخ اور ہر ثقافت میں لوگوں نے اُس چیز کی عبادت کرنے کی ضرورت محسوس کی ہے جسے وہ زندگی کا منبع سمجھتے تھے۔ بائبل وضاحت کرتی ہے کہ کیوں-ہمیں خُدا کی صورت و شبیہ پر پیدا کیا گیا ہے(پیدایش 2باب 27آیت ) اور کیوں خُدا نے ہمارے دلوں میں ابدیت کا تصور رکھا ہے (واعظ 3باب 11آیت )۔ ہمیں اپنے خالق کے ساتھ تعلق قائم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا ۔ مذہبی رسوم و رواج خالق کی عبادت کرنے کی مخلوق کی خواہش کے اظہار کے طور پر شروع ہوئیں تھیں۔
ماہر علم ِحیاتیات جولین ہکسلے نے مذہب کے وجود کو ماضی کی جہالت اور توہم پرستی کا نشان قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا: "دیوتا ارتقاء کے ذریعے پیدا ہونے والےسطحی مظاہر ہیں۔" دوسرے الفاظ میں قدیم انسان نے خدا کے تصور کو کسی قدیم توہم پرست دور میں ایجاد کیا تھا اور آج کے معاشرے میں توحید پرستی کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ارتقائی بنیاد پر مبنی نظریات کا ماننا ہے کہ انسان کے خدا پر اعتقاد کا اظہارسب سے پہلے حیوانیت، بھوت پرستی، ٹوٹم پرستی اور جادو میں ہوا تھا۔ تاہم تمام عالمین اس نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔ عزت مآب ویلہام شمیٹڈ ثبوت پیش کرتا ہے کہ توحید پرست عقیدہ وہ پہلا مذہب تھا جو مختلف مرد و خواتین کی طرف سے عمل میں لایا گیا ، اور وہ اِس کی حمایت میں بہت سے زبردست دلائل بھی پیش کرتا ہے۔ مزید معلومات کے لیے ویب سائٹ ملاحظہ کریں (https://answersingenesis.org/human-evolution/origins/wilhelm-schmidt-and-the-origin-of-religion/)۔ انسان نے واحد خدا پر یقین کے ساتھ مذہب کا آغاز کیا اور پھر اس کا الہیاتی علم متعدد معبودوں کے اعتقاد میں بگڑتا گیا ۔
بائبل بیان کرتی ہے کہ طوفان کے بعد خدا نے اپنے اور نوحؔ ، اُس کی اولاد کے درمیان غیر مشروط عہد کا آغاز کیا (پیدایش 9باب 8-17آیات)۔ لوگوں نے زمین کو معمور و محکوم کرنے کے خدا کے حکم کی نافرمانی کی اور اِس کی بجائے انہوں نے ایک شہر تعمیر کرنا اور ایک یاد گار بُرج بنانا شروع کر دیا۔ خدا نے اُن کی زبان میں اختلاف ڈالتے ہوئے انہیں منتشر ہونے پر مجبور کیا (پیدایش 11باب 1-9آیات)۔ اُس وقت کے بعد پوری دنیا میں بہت سے کثرت پرستانہ مذاہب پھیلتے گئے۔ بعد میں خدا نے خود کو ابرہام پر عیاں کیا اور اُس کے ساتھ (تقریباً 2000 قبل مسیح میں ) ابرہامی عہد قائم کیا۔
جب خُدا نے بنی اسرائیل کو مصری غلامی سے نجات دلائی اُس نے اُن کے ساتھ موسوی عہد اور اس کے بعد داؤد ی عہد قائم کیا۔ اُن تمام واقعات میں یہ خُدا ہی ہے جو اپنے لوگوں تک پہنچتا رہا اور اُنہیں اپنے ساتھ تعلق میں کھینچ لاتا رہا۔ یہ عالمگیر مذاہب کی تاریخ میں منفرد بات ہے۔
مسیحیت کے حوالے سے خدا خود اس نئے عہد - بے وفا اسرائیل سے اُس کے گناہوں کو مسیح کی قربانی کے ذریعے پاک اور غیر مستحق فضل کی بنیاد پر معاف کرنے کے ایک غیر مشروط وعدے کو متعارف کروانے کا ذمہ دار تھا ۔ اُس نئے عہد نے غیر قوموں کے لیے بھی نجات کا راستہ کھول دیا۔ اس سب میں تعلق کی ابتدا کرنے والا خدا ہی ہے ۔ بائبل کا مذہب اس حقیقت پر مبنی ہے کہ خدا ہم تک پہنچا ہے؛ یہ خدا تک پہنچنے کی انسانی کوشش نہیں ہے۔ بائبلی مذہب کوئی ضابطہ اخلاق نہیں ہے جو ہمیں خدا کے لئے سر انجام دینے کی ضرورت ہے بلکہ یہ اُس کام کا ردّ عمل ہے جو خدا نے ہمارے لئے کیا ہے۔
ہماری جانوں کےاُس دشمن کی طرف سے ، جو اپنے لیے جلال اور پرستش چاہتاہے (2 کرنتھیوں 4باب 4آیت ؛ 1 تیمتھیس 4باب 1آیت ) نسل انسانی پر مسلط کردہ دھوکہ دہی ہمارے پاس بہت سے مختلف مذاہب ہونے کی ایک وجہ ہے ۔ غیر وضاحتی باتوں کی وضاحت کرنے اور انتشار سے ترتیب حاصل کرنے کی انسان کی فطری خواہش اس کی ایک اور وجہ ہے ۔ ابتدائی بُت پرستانہ مذاہب میں سے بہت سے لوگوں نے سکھایا کہ اُن پر آفات کو آنے سے روکنے کے لیے انہیں اپنے غیر مستقل اور تنک مزاج دیوتاؤں کو خوش کرنے کی ضرورت ہے۔ صدیوں سے بادشاہوں اور حکمرانوں نے مذہب کو اکثر اپنے قبضہ میں لیے رکھا تاکہ وہ اپنے لوگوں کو ریاست کے زیر انتظام نظام کے ماتحت رکھ سکیں۔
وہ سچا مذہب جو خدا نے ہزاروں سال پہلے اسرائیل کے ساتھ شروع کیا تھا ، اُس نے اُس موعودہ مسیحا کی طرف اشارہ کیا تھا جو تمام لوگوں کو اُن کے خالق کے ساتھ میل ملاپ کرنے کا راستہ فراہم کرے گا۔ مسیح کے آنے کے بعد جب یسوع کے شاگرد انجیل کو دنیا کی انتہا تک لے کر گئے اور رُوح القدس نے زندگیوں کو تبدیل کیا تو مسیحیت زبانی طور پر پھیلتی گئی ۔ خدا کے کلام کو تحریری طور پر بھی محفوظ کیا گیا تھا اور آج یہ پوری دنیا میں دستیاب ہے۔
English
مذہب کی ابتداکیا ہے ؟