سوال
ایک پادری /چرواہے کو کلیسیا پر کتنا اختیار رکھنا چاہیے؟
جواب
کلیسیا کو "خدا کا گلہ" (1 پطرس 5باب 2آیت )، خدا کے لوگ (1 پطرس 5باب 3آیت) اور "خدا کی کلیسیا" (اعمال 20باب 28آیت) کہا جاتا ہے۔ یسوع "کلیسیا کا سر" (افسیوں 5باب 23آیت ) اور "سردار گلہ بان " (1 پطرس 5باب 4آیت)ہے ۔ کلیسیا صحیح طور پر مسیح کی ہے اور وہ اِس پر اختیار رکھتا ہے (متی 16باب 18آیت)۔ یہ بات جتنی عالمگیر کلیسیا کے بارے میں درست ہے اتنی ہی مقامی کلیسیا کے بارے میں بھی درست ہے۔
اپنی کلیسیا کی تعمیر کے لیے پادری کے عہدے پر آدمیوں کو استعمال کرنا خُدا کے منصوبے میں شامل ہے۔سب سے پہلے پادری ایک بزرگ /ایلڈر ہے جو دوسرے بزرگوں/ایلڈروں کے ہمراہ مندرجہ ذیل کام سرانجام دینے کا ذمہ دار ہوتا ہے:
1) کلیسیا کی نگہبانی کرنا (1تیمتھیس 3باب 1آیت)۔ لفظ بشپ کا بنیادی معنی "نگہبان" ہے۔ خدمت کی عمومی نگرانی اور کلیسیائی نظام کو چلانا پادری اور دوسرے بزرگوں کی ذمہ داری ہے۔ اِس میں کلیسیا کے مالی معاملات کو نپٹانا بھی شامل ہوتا ہے (اعمال 11باب 30آیت)۔
2) کلیسیائی نظام کو چلانا(1 تیمتھیس 5باب 17آیت)۔ اس آیت میں جس لفظ کا ترجمہ "انتظام " کیا گیا ہےاُس کا لفظی مطلب ہے "قیادت کرنا ہے۔ " اِس میں رہنمائی کرنے یا خدمت کرنے کا تصور پایا جاتا ہے جس میں سرگرم نگران ہونے پر زور دیا گیا ہے ۔ اس میں کلیسیائی نظم و ضبط کوبروئے کار لانے اور ایمان کے حوالے سے غلطی کرنے والوں کو تنبیہ کرنے کی ذمہ داری بھی شامل ہوگی (متی 18باب 15-17 آیات؛ 1کرنتھیوں 5باب 11-13آیت)۔
3) کلیسیا کی گلہ بانی کرنا(1پطرس 5باب 2آیت)۔ لفظ پادری کا لفظی مطلب "چرواہا "ہے ۔ پادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ خدا کے کلام کے ساتھ "اُسکے گلّے کی گلہ بانی " کرے اور اُن کی درست طور پررہنمائی کرے۔
4) کلیسیا ئی عقیدے کا تحفظ کرنا (ططس 1باب 9آیت)۔ رسولوں کی تعلیم " ایسے دیانتدار آدمیوں کے سپر د "کی جانی چاہیے جو دوسروں کو بھی سکھائیں (2 تیمتھیس 2باب 2آیت)۔ انجیلی سچائی کا تحفظ کرناپادری کی اوّل ترین ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔
کچھ پادری"نگہبان " کے لقب کو ہر بات کی ذمہ داری لینے کا حکم خیال کرتے ہیں۔ چاہے یہ ساؤنڈ سسٹم چلانا ہو یا اتوار کی عبادت کے لیے گیتوں کا چناؤ کرنا ہو یا پھر بچّوں کی دیکھ بھال کے کمرے کے پردوں کا انتخاب کرنا ہی کیوں نہ ہو ، کچھ پادری ہر فیصلے میں شامل ہونا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ یہ کلیسیا کے ہر اجلاس میں شامل ہونے والے پادری کے لیے نہ صرف تھکا دینے والی بات ہے بلکہ یہ دوسروں کوگرجا گھر میں اپنی نعمتوں کااستعمال کرنے سے بھی روک رہی ہوتی ہے۔ ایک پادری نگہبانی کے ساتھ ساتھ ذمہ داریوں کو بانٹ بھی سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پادری اور بزرگوں کی مدد کے لیے مقرر کردہ خادمین کے ساتھ بزرگوں کی کثیر تعداد پر مشتمل بائبلی نظام نگہبانی کے اِس اختیار کو محض ایک شخص کی طرف سے استعمال کئے جانے سے روکتا ہے۔
کلیسیائی نظام چلانے کے حکم کا مفہوم بعض اوقات انتہاپسندانہ حد تک بھی لے لیا جاتا ہے۔ ایک پادری کی اصل ذمہ داری یہ ہے کہ وہ بزرگوں کے ساتھ مل کر کلیسیا ئی نظام چلائے اور اُس کی توجہ بنیادی طور پر ایمانداروں کی اصلاح اور مقدسین کو خدمت کے کام کے لیے لیس (افسیوں 4باب 12آیت) کرنے والے روحانی معاملات کی دیکھ بھال پر ہونی چاہیے ۔ ہم نے ایسے پادریوں کے بارے میں سنا ہے جو چرواہے کی بجائے آمر جیسے زیادہ لگتے ہیں اور جو اپنے ماتحت لوگوں سے تقاضا کرتے ہیں کہ وہ سرمایہ کاری کرنے، چھٹیوں پر جانے یا دیگر معاملات کے حوالے سے بھی اُن سے اجازت لیں ۔ ہمیں ایسا لگتا ہے کہ ایسے لوگ محض اختیارقائم کرنا چاہتے ہیں اور خدا کی کلیسیا کا نظام چلانے کے لیے نااہل ہیں(دیکھیں 3یوحنا 9-10آیات)۔
1 پطرس 5باب 3آیت ایک دانا پادری کی خدمت کی شاندار وضاحت پر مشتمل حوالہ ہے: " جو لوگ تمہارے سپُرد ہیں اُن پر حکومت نہ جتاؤ بلکہ گلّہ کے لئے نمُونہ بنو "۔ پادری کا عہد ہ کلیسیا پرحکومت چلانے جیسی کوئی چیز نہیں ہے ؛ بلکہ ایک پادری کو خدا کے گلّے کے لیے " چال چلن اور محبت اور ایمان اور پاکیزگی میں نمونہ " بننا چاہیے۔ (1 تیمتھیس 4باب 12آیت بھی دیکھیں۔) ایک پادری "خدا کا مختار" ہے (ططس 1باب 7آیت) اور وہ کلیسیا میں اپنی قیادت کے لیے خدا کے حضور جوابدہ ہے۔
English
ایک پادری /چرواہے کو کلیسیا پر کتنا اختیار رکھنا چاہیے؟