سوال
ایک جیون ساتھی کی تلاش کے دوران جسمانی کشش کس قدر اہمیت کی حامل ہے؟
جواب
اس میں کوئی شک نہیں کہ خدا نے مردوں اور عورتوں کو جسمانی طور پر ایک دوسرے کی طرف راغب ہونے کے لیے پیدا کیا ہے۔ نسل انسانی کی پیدایش اور بقاء کی خاطر شادی میں جنسی عنصر یعنی شوہر اور بیوی کے مابین جسمانی قربت بہت زیادہ اہم ہے۔ اِ سی اثناء میں خاندانوں کی طرف سے طے شدہ شادیاں – بشمول اُن جوڑوں کے جو شادی تک ایک دوسرے کو دیکھ تک نہیں پاتے - صدیوں پہلے کا معمول تھیں اور آج بھی دنیا کے کچھ حصوں میں رائج ہیں ۔
سلیمان نے غزل الغزلات کے 4 اور 7باب میں دلہے کی محبوبہ کی جسمانی کشش کو بیان کیا ہے ۔ وہ اُس کی جسمانی خوبصورتی اور اُس کے لیے دلہے کی چاہت کو بیان کرتا ہے ۔ وہ محبوبہ بھی 8باب میں اُس کے لیے اپنے جذبے اور اُس کے گلے لگنے کی خواہش کو بیان کرتی ہوئی اس کا جواب دیتی ہے ۔ غزل الغزلات ازدواجی محبت کی ایک خوبصورت تصورکشی ہے جس میں جسمانی کشش ایک اہم جزو ہے ۔
یہاں یہ نہیں کہا جا رہا کہ جسمانی کشش ہی وہ سب سے اہم پہلو ہے جسے شوہر یا بیوی کی تلاش کرتے وقت مدِ نظر رکھنا جانا چاہیے ۔ ایک اہم بات یہ کہ خوبصورتی کو دنیا کے پسِ منظر میں بیان نہیں کیا جانا چاہیے۔ کیونکہ جس چیز کو دنیا خوبصورتی کے طور پر دیکھتی ہے وہ کتابِ مقدس میں بیان کردہ خوبصورتی کے معیار سے بہت کم ہوتی ہے ۔ جسمانی خوبصورتی وقت کےساتھ ساتھ ماند پڑھ جاتی ہے لیکن اندرونی حقیقی خوبصورتی اُس عورت سے منعکس ہوتی ہے جو خدا سے محبت کرتی ہے ( امثال 31 باب 30آیت)۔ پطر س خواتین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ اندرونی خوبصورتی میں ترقی کریں جو "باطنی اور پوشیدہ اِنسانیّت حلم اور مِزاج کی غُربت کی غیرفانی آرایش سے آراستہ رہے کیونکہ خُدا کے نزدِیک اِس کی بڑی قدر ہے۔ اور اگلے زمانہ میں بھی خُدا پر اُمّید رکھنے والی مُقدّس عورتیں اپنے آپ کو اِسی طرح سنوارتی اور اپنے اپنے شوہر کے تابع رہتی تھیں " ( 1پطرس3باب 3-5آیات)۔ ظاہری خوبصورتی عارضی جبکہ اندرونی خوبصورتی ابدی ہے ۔
آدمی کی کشش بھی ایسی ہونی چاہیے جو اُسے کے اندر سے ہوتی ہے ۔ کتابِ مقدس میں اِس کی سب سے واضح مثال یسوع مسیح ہے جس کے پاس نہ " کوئی شکل و صورت ہے نہ خوبصورتی اور جب ہم اُس پر نگا ہ کریں تو کچھ حُسن و جمال نہیں کہ ہم اُس کے مشتاق ہوں" ( یسعیاہ 53باب 2آیت)۔ مگر خدا کے مجسم بیٹے کی حیثیت سے اُس کے فضل کی خوبصورتی اُس کی ذات سے اُن سب پر چمک اُٹھی ہے جنہوں نے اُسے حقیقی طور پر جانا ہے ۔ ابن ِ آدم کی صورت میں ظاہر ہونے والے کردار کی طاقت کا مظاہرہ زمین پر موجود ہر انسان کی طرف سے کیا جانا چاہیے ۔
ظا ہری خوبصورتی وقتی اور عارضی ہے لیکن وہ مرد و خواتین جن کا انجام گناہ کے باعث بگڑ چکا ہے وہ اس کو غیر ضروری اہمیت دیتے ہیں ۔ اس لحاظ سے خدا کا نقطہ نظر مختلف ہے ۔ " خُداوند اِنسان کی مانند نظر نہیں کرتا اِس لئے کہ اِنسان ظاہری صورت کو دیکھتا ہے پر خُداوند دِل پر نظر کرتا ہے " (1سموئیل 16باب 7آیت)۔ ہونے والے جیون ساتھی کو حقیقی اور نئی پیدایش کا حامل مسیحی ہونا چاہیے، ایک ایسا انسان جو ایمان میں بڑھ رہا اور پختہ ہو رہا ہو اور جو مسیح کا فرمانبردار ہو ۔ ایسے دو لوگ جن کی زندگی میں - اپنے تمام کاموں میں خدا کے نام کو جلال دینے کا - یکساں مقصد ہو وہ اس بات کا تجربے کریں گے کہ ایک دوسرے کے لیے اُن کی جسمانی کشش روزبروز بڑھتی جاتی اور زندگی بھر قائم رہتی ہے ۔
English
ایک جیون ساتھی کی تلاش کے دوران جسمانی کشش کس قدر اہمیت کی حامل ہے؟