settings icon
share icon
سوال

کیا دُعا میں یسوع کا خون مانگنا بائبلی تعلیمات کے مطابق ہے ؟

جواب


دُعا میں "یسوع کے خون کو مانگنا" پینٹی کوسٹل اور کرشماتی حلقوں میں ایک عام تعلیم ہے۔ جب لوگ "دُعا میں یسوع کے خون کو مانگتے ہیں " تو وہ اس جزو جملے کے استعمال کے وسیلے کہ "مَیں ________ پر یسوع کے خون کو مانگتا ہوں " ، ہر مسئلے پر مسیح کی قدرت کا دعویٰ کرنے کے عمل کا ذکر کر رہے ہوتے ہیں ۔ لوگ اِس خالی جگہ کواُن الفاظ سے پُر کر لیتے ہیں جن کی وہ خواہش رکھتے ہیں جیسے کہ : "مَیں اپنے خاندان/نوکری/خیالات/بیماری پر یسوع کے خون کو مانگتا ہوں ۔"

"یسوع کے خون کو مانگنے " کی تعلیم کی کتاب ِ مقدس میں کوئی واضح بنیاد نہیں ملتی ہے۔ بائبل میں کسی نے کبھی بھی "مسیح کے خون کو مانگنے " کی دُعا نہیں کی۔ وہ لوگ جو "خون کو مانگتے ہیں " اکثر ایسا اِس خیال سے کرتے ہیں کہ جیسے اِن الفاظ میں کوئی جادوئی قوت ہے یا اِن الفاظ کے استعمال سے اُن کی دعا کسی حد تک زیادہ موثر ہوگی۔ یہ تعلیم دعا کے اس گمراہ کن نقطہ نظر سے پیدا ہوئی ہے کہ دُعا اُن چیزوں کے حصول کےلیے خدا کو استعمال کرنے کا ایک طریقہ ہے جو چیزیں ہم حاصل کرنا چاہتے ہیں بجائے اِس کے کہ ہم اُس کی مرضی جاننے اور اُسے پورا کرنے کی دُعا کریں ۔ ورڈ فیتھ موومنٹ جو خون مانگنے کی تعلیم دیتی ہے مکمل طور پر اس جھوٹی تعلیم پر قائم ہے کہ ایمان ایک قوت ہے اور یہ بھی کہ اگر ہم قوی ایمان کے ساتھ دعا کرتے ہیں تو خدا ہمیں صحت ، دولت اور خوشحالی کی ضمانت دیتا ہے۔

ایسے لوگ جو یسوع کے خون کو مانگنے کی اہمیت کے بارے میں سکھاتے ہیں وہ اپنے اس عمل کی حمایت کے لیے عموماً فسّح کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ (اپنے عقائد کی بنیاد پرانے عہد نامے کی مثالوں پر رکھنا پینٹی کوسٹل ازم کے لیے بڑی عام بات ہے ۔) جس طرح فسّح کے برّے کے خون نے اسرائیلیوں کو موت کے فرشتہ سے بچایا اور غلامی سے نجات دلائی تھی اُسی طرح آج اگر مسیحی یسوع کے خون کو مانگتے یا اُس کا اپنی دُعا پر اطلاق کرتے ہیں تو ، یسوع کا خون مسیحیوں کو بھی تحفظ اور نجات دے سکتا ہے۔

جو لوگ یسوع کے خون کو مانگتے ہیں وہ اکثر بد اُرواح پر فتح حاصل کرنے کے پسِ منظر میں ایسا کرتے ہیں۔ یسوع کے خون کو مانگنا عالمِ بد ارواح پر مسیح کے اختیار کو اپنانے اور تاریکی کی طاقتوں پر یہ واضح کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ وہ بے اختیار ہیں۔ کچھ لوگ خون مانگنے کے اس پہلو کی بنیاد مکاشفہ 12باب 11آیت پر رکھتے ہیں جس میں مرقوم ہے کہ " وہ برّہ کے خُون اور اپنی گواہی کے کلام کے باعث اُس ( شیطان ) پر غالب آئے "۔

ایک بار پھر ، بائبل میں ایسی کوئی بھی مثال نہیں ہے جس میں کسی نے " مسیح کا خون مانگا " ہو پس اس لحاظ سے یہ تعلیم یا عمل واضح طور پر بائبل کے مطابق نہیں ہے۔ نئے عہد نامے میں مسیح کے خون کے جزو جملے کو اکثر مجاز مُرسل (جس میں ایک لفظ کسی خاص نسبت کی وجہ سے دُوسرے لفظ سے بدل دِیا جاتا ہے) کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس کا مطلب "مسیح کی موت"ہے۔ مسیح کے خون(موت) کے وسیلے ہمارے گناہ معاف ہوتے ہیں ، یہ ہمیں خدا سے ملاتا اور فردوس میں ہماری میراث کی ضمانت دیتا ہے ، وغیرہ وغیرہ ۔ کیا ایک مسیحی کو اِن تمام باتوں سے آگاہ ہونا چاہیے جو مسیح کے خون/موت نے ہمارے لیے سرانجام دی ہیں؟ یقیناً ہونا چاہیے ۔ کیا ایک ایماندار کو مسیح کے خون/موت کے لیے شکر گزار ہونا چاہیے؟ بالکل ، اس بات کا شکر ادا کرنا اچھا ہے۔ کیا ایماندار کو ہر بار دعا کرتے وقت خدا کو مسیح کے خون/موت کی یاد دلانے کی ضرورت ہے؟ بائبل کے مطابق نہیں۔ کیا ایسے الفاظ "مَیں یسوع کے خون کو مانگتا ہوں" ہماری دعاؤں کو زیادہ موثر بناتے ہیں ؟ نہیں ، یہ بائبل میں دُعا سے متعلق پیش کردہ تعلیمات کے مقابلے میں توہم پرستانہ عمل ہوگا۔ شیطان کو شکست دینے کے لیے مسیح کے خون کو مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ پہلے ہی شکست خوردہ ہے اور اگر ہم نئی پیدایش کے حامل ہیں تو شیطان کا ہم پر کوئی اختیار نہیں ہے سوائے اُس وقتی اختیار کے جو خدا اُسے اپنے مقصد اور جلال کی خاطر دیتاہے۔ ہمیں پہلے ہی تاریکی کی طاقت سے "چھڑایا " اور خدا کے بیٹے کی بادشاہی میں "داخل " کر دیا گیا ہے (کلسیوں1باب 13آیت) اور اِن کاموں کا ہونا زمانہ ماضی کے صیغے میں بیان کیا گیا ہے۔ ہمیں مسلسل طور پر یسوع کا خون یا لہومانگتے رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔

تحفظ یا قوت کے لیے مسیح کے "خون کو مانگنے " کی بجائے مسیحیوں کو یعقوب 4باب 7آیت میں ملنے والے حکم کی تعمیل کرنی چاہیے " پس خُدا کے تابع ہو جاؤ اور اِبلیس کا مقابلہ کرو تو وہ تم سے بھاگ جائے گا"۔ بائبل مسیح میں فاتحانہ زندگی گزارنے کے لیے ہمیں متعدد ہدایات دیتی ہے اور یسوع کے خون کو مانگنا اُن ہدایات میں شامل نہیں ہے ۔ ہمیں مسیح کے خون سے پاک کیا گیا ہے اور اب وہ ہمارا سردار کاہن اور درمیانی ہے جو" شفاعت کرنے کے لیے ہمیشہ زندہ ہے" (عبرانیوں 7باب 25آیت)۔ اُس کی بھیڑوں کی حیثیت سے ہم پہلے ہی اس کے تحفظ میں ہیں؛ ہمیں صرف اُن چیز وں کے لیے ہر زور اُس پر بھروسہ کرتے ہوئے زندگی گزارنے کی ضرورت ہے جن کا اُس نے پہلے ہی وعدہ کیا اور جو اُس نے فراہم بھی کی ہیں ۔

English



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

کیا دُعا میں یسوع کا خون مانگنا بائبلی تعلیمات کے مطابق ہے ؟
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries