سوال
دُعائیہ لیبرنتھ (پیچ در پیچ راستہ، بھول بھلیاں) کیا ہیں؟ کیا دُعائیہ لیبرنتھ کا تصور بائبلی ہے؟
جواب
لَیبرنتھ ایک ایسا راستہ ہے جو ایک چکر دار راہ سے ہوتے ہوئے بھول بھلیوں کی صورت میں ایک پیچیدہ ساخت کے حامل مرکز تک جاتا اور پھر وہاں سے واپس باہر نکل جاتا ہے ۔ایک لیبرنتھ کا تمام راستہ مسلسل جاری رہتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ایک لیبرنتھ پیچیدہ اور بل کھاتے راہ پر مشتمل ہونے کے باوجود ایک واحد راستے کو تشکیل دیتا ہے ۔ کسی بھول بھلیوں والے راستے کے برعکس ایک لیبرنتھ کو کچھ اس طرح سے تشکیل دیا جاتا ہے کہ اس میں راہ تلاش کرنا آسان ہو تا ہے اور یہی وجہ ہے کہ لیبرنتھ میں راہ کو کھو دینا یا راہ سے بھٹک جانا نا ممکن ہوتا ہے ۔
دُعائیہ لیبرنتھ بھی ایک پیچ در پیچ بل کھاتا راستہ ہے جو دُعا ، دھیان و گیان ، رُوحانی تبدیلی اور/یا عالمی اتحاد کو آسان بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ آج کل سب سے مشہور دُعائیہ لیبرنتھس میں فرانس کے اندر شارٹس (Chartres) نامی مقام پر موجودگرجا گھر میں موجود ایک قدیم ترین لیبرنتھ، اٹلی کے علاقےٹسکنی میں ڈواومو ڈی سینا (Duomo di Siena)کے گرجا گھر میں موجود لیبرنتھ ؛ اور سین فرانسسکو کے اُسقفی گرجا گھر میں قائم کردہ دو لیبرنتھ شامل ہیں ۔ اگرچہ کیتھولک گرجا گھروں میں دعائیہ لیبرنتھس کا صدیو ں تک استعمال ہوتا رہا ہے البتہ گزشتہ کچھ دہائیوں کے دوران خصوصاً ایمرجنٹ چرچ میں اور نیو ایج گروپ اور نئے غیر مذاہب کے درمیان اِن کی مقبولیت میں تجدید ِ نو دیکھنے میں آئی ہے ۔
متعدد طرح کی ثقافتوں کی ایک بڑی تعداد مختلف قسم کے لیبرنتھس کو کم از کم 3500 سالوں سے استعمال کر رہی ہیں ۔ کریتے، مصر، اٹلی، سکینڈینیویا اور شمالی امریکہ میں قدیم ترین لیبرنتھس کے شواہد موجود ہیں ۔ قدیمی لیبرنتھس میں وہی شکل موجودتھی جو عام طور پر سات مداروں یا دائروں کا روایتی ڈایزئن کہلاتا ہے ۔عملی لحاظ سےبلاشبہ اِن کا ماخذ غیر مذاہب تھے :بہت سے لیبرنتھس کسی دیوی کےلیے مختص تھے اور رسمی رقص میں استعمال ہوتے تھے ۔ ہوپی انڈین لیبرنتھس کو دھرتی ماں کے ایک نشان کے طور پر دیکھتے تھے اور محفوظ ماہی گیری کی یقین دہانی کےلیے اسکینڈینیویا کی ساحلی پٹی کے ساتھ ساتھ سینکڑوں پتھروں سے بنے لیبرنتھس کو بھُوتوں اور بُری آندھیوں کے لیے جادوئی جال کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا ۔
قرون وسطیٰ دور میں کیتھولک کلیسیا نے اپنے گرجا گھروں میں اپنے مقاصد کے پیشِ نظر لیبرنتھس کے استعمال کی مشقوں کو اختیار کر لیا ۔کلاسیکل بناوٹ نے ایک ربع دائرے کے اندر 11 چکروں یا حلقوں پر مشتمل پہلے سے زیادہ پیچیدہ ڈایزئن کو جنم دیا تھا جسے عام طور پر "قرون وسطیٰ" کا ڈیزئن کہا جاتا ہے۔ کیتھولک از م کے اندر لیبرنتھ متعدد باتوں کی علامت ہو سکتاہے: خدا کی طرف جانے والا ایک مشکل اور چکر دار راستہ ، نجات اور روشن خیالی کی جانب ایک پُراسرار صعود ، یاحتی ٰ کہ ایسے لوگوں کےلیے یروشلیم کی زیارت بھی جو حقیقی طور پر وہاں نہیں جا سکتے تھے ۔
دورِ حاضر میں کلیسیائی سیاق وسباق میں لیبرنتھ کے "از سر نو انکشاف" اور استعمال کو The Labyrinth Society and Veriditas, The World-Wide Labyrinth Project جیسے گروپوں نے مشہور کیا ہے ۔ ان گروپوں کے مطابق لیبرنتھ ایک " الہی نقش "، ایک " پُراسرار روایت " ، ایک " مقدس راستہ" ، اور ایک " مقدس گزر گاہ " ہے ۔ ویریڈائٹس کا بیان کردہ مقصد" انسانی رُوح کو تبدیل کرنا" ،لیبرنتھ کے تجربے کو شفا اور نشوونما کےلیے ایک ذاتی مشق ،برادری کی تعمیر کےلیے ایک آلے ، عالمی امن کےلیے ایک نمائندے اور ہماری زندگیوں میں رُوح کے ظہور کے لیے ایک استعارے کے طور پر استعمال کرنا ہے"(ویریڈائٹس کی باضابطہ ویب سائٹس سے اقتباس)۔
ویریڈائٹس کے مطابق دعائیہ لیبرنتھ میں چلنا 3 مراحل پر مشتمل ہوتا ہے :بے قصور ٹھہرائے جانے کا عمل ( پاک صاف کرنا)،انکشاف (حاصل کرنا)، اور اتحاد ( واپس آنا)۔ بے قصور ٹھہرائے جانے کا عمل اُس وقت رونما ہوتا ہے جب کوئی شخص لیبرنتھ کے مرکز کی جانب بڑھتا ہے ۔ اس مرحلے کے دوران انسان زندگی کی فکروں اور پریشانیوں کو دُور کرتا اور اپنے دل و دماغ کو پاک صاف کرتا ہے ۔انکشاف لیبرنتھ کے مرکز میں واقع ہوتا ہے ؛ یہ دُعا اور دھیان گیان کے وسیلہ سے " اُس چیز کو حاصل کرنے کا وقت ہوتا ہے جس کی خاطر آپ یہاں تک آئےہیں " ۔ جب کوئی شخص لیبرنتھ سے باہر نکلتا ہے تو اتحاد رونما ہوتا ہے اور جس میں" خدا کیساتھ یعنی اپنی اعلیٰ قوت، یا دنیا میں کام کرنے والی شفائیہ طاقتوں سے میل ملاپ کرنا" شامل ہوتا ہے۔
دعائیہ لیبرنتھ کے حامی لیبرنتھ کو روشن خیال بننے ،کائنات کے ساتھ دوبارہ متفق ہونے ، اپنے آپ کو جاننے اور رُوح کے کام کی تکمیل کےلیے بتدریج بڑھنے والی قوت کے حصول کےلیے استعمال کرنے کےایک ذریعے کے طور پر پیش کرتے ہیں ۔ کچھ لوگ جیسا کہ ویریڈائٹس کی صدر ڈاکٹر لارین آرٹریس" شعور کے اُن بہت سے درجات " کا ذکر بھی کرتی ہے جو ایک لیبرنتھ میں ایک عبادت گزر کو متاثرکرتے ہیں ، بشمول اس شعور کے کہ وہ "ابتدائی زمانوں میں زیارت کرنے والوں میں سے ایک ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی اور زمانے کی بات ہے ؛ ایسا محسوس نہیں ہوتا ہےکہ یہ بات اس زندگی میں ہو رہی ہے "(ڈاکٹر لارین آرٹریس کے ایک انٹرویو سے اقتباس جو ویریڈائٹس کی باضابطہ ویب سائٹ پر موجود ہے) ۔
کسی قدیم دیوی کی عبادت سے منسلک ہونے کے باعث زیادہ تر دعائیہ لیبرنتھس کے مرکز نسوانی علامات پر مشتمل ہوتے ہیں ۔ ڈاکٹر آرٹریس اِن علامات کو تسلیم کرتی اور"مقدس نسوانی علامات کو " کسی لیبرنتھ سے جُوڑنے اور خدا کو بطور دونوں " مذکر " اور مونث" دیکھنے کی ضرورت کے بارے میں بڑے آزادانہ انداز میں بات کرتی ہے ۔
کیا دعائیہ لیبرنتھس بائبل کے مطابق ہیں ؟ نہیں ، یہ بائبل کے مطابق نہیں ہیں ۔ ایک طرف بائبل لیبرنتھس کا کبھی ذکر نہیں کرتی تو دوسری جانب یہ عبادت اور دعا سے متعلق بائبل کے متعدد اُصولوں سے متصادم ہیں ۔
1) خدا اُن لوگوں کی تلاش کرتا ہے جو رُوح اور سچائی سے اُس کی عبادت کریں گے ( یوحنا 4باب 24آیت؛ فلپیوں 3باب 3آیت؛ 29زبور 2آیت)۔ دعائیہ لیبرنتھس کے حامی " جسمانی مشق" اور عبادت میں تمام پانچوں حِسوں کے استعمال کے مقصد کے بارے میں بات کرتے ہیں ۔لیکن جسمانی عبادت/ریاضت یا مشق ایک بائبلی تصور نہیں ہے ۔ ہم آنکھوں دیکھے پر نہیں بلکہ ایمان سے چلتے ہیں اور عبادت کوئی احساسات کا معاملہ یا جسمانی سرگرمی نہیں ہے ؛ عبادت دل کا معاملہ ہے جس کا اظہار خدا کی حمد و ستایش اور خدمت کی صورت میں ہوتا ہے ۔ نئے عہد نامے کے ایمانداروں کےلیے عبادت کا موم بتیاں روشن کرنے ، کسی الطار یا قربان گاہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنے یا مداروں میں چکر لگانے جیسی ظاہری چیزوں سے کچھ تعلق نہیں۔
2) دُعا کو ایک رسم کی صورت اختیار نہیں کرنی چاہیے ( متی 6باب 5-8آیات)۔ ڈاکٹر آرٹریس کا کہنا ہے کہ " رسم رُوح کو سیر کرتی اور لیبرنتھ کے ذریعے بار بار اور باقاعدہ سفر کی تجویز پیش کرتی ہے ۔" اگر رسم حقیقی طور پر رُوح کی غذا تھی تو پھر یسوع کے زمانہ کے فریسیوں کو سب سے زیادہ سیرشدہ زندہ رُوحیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ اُن کے مذہبی نظام میں رسم و رواج بکثرت تھے ۔ مگر یسوع نے اُن کی مذہبی سُستی اور ریاکاری کے باعث انہیں متعدد بار ملامت کی تھی ( متی 15باب 3آیت؛ مرقس 7باب 6-13آیات)۔
3) ہر ایماندار کے اندر مسیح کی عقل ہے ( 1کرنتھیوں 2باب 16آیت)۔ بہت سے لوگ جو دعائیہ لیبرنتھس میں چلتے ہیں وہ خاص بصیرت، نیاء الہام ، یا " خدا کی ذات " کے بارے میں کسی انکشاف کی تلاش کر رہے ہوتے ہیں ۔ تصوف اور باطنی علم پر اس قدر اصرار خطرناک حد تک غناسیت اور نیو ایج تحریک کی سوچ کے قریب تر پہنچ جاتا ہے ۔ ایک مسیحی کو پُر اسرار تجربے یا غیر بائبلی الہام کی کوئی ضرورت نہیں : "اور تم کو تو اُس قدُّوس کی طرف سے مَسح کِیا گیا ہے اور تم سب کچھ جانتے ہو " ( 1یوحنا 2باب 20آیت)۔
4) خدا اُن سب کے قریب ہے جو سچائی سے اُسے پکارتے ہیں ( 145زبور 18آیت؛ اعمال 17باب 27آیت)۔ کوئی بھی رسم جس میں کسی لیبرنتھ میں چلنا بھی شامل ہے کسی انسان کو خدا کے قریب بالکل نہیں لا سکتی ( یوحنا 14باب 6آیت)۔ خدا کے قریب آنے کا اصل تقاضا توبہ کرنا اور ایمان لانا ہے ( اعمال 20باب 21آیت)۔
5) بائبل ایک مسیحی کو مُقدس ، عقلمند اور اس دنیا میں اپنے کام کےلیے مکمل طور پر ماہر بنانے کےلیے کافی ہے (2تیمتھیس 3باب 15-17آیات)۔ حقیقی طاقت کی تلاش کےلیے ہمیں بائبل میں تصوف یا روایت کو شامل کرنے کی ضرورت ہے ایسا بیان خدا کے کلام اور اُس کے وسیلہ سے رُوح القدس کے کام کو بدنام کرنے کے برابر ہے ۔
تاریخی لحاظ سے لیبرنتھس کی بنیادملحدانہ ہے اور مسیحیت میں انہیں کیتھولک ازم کی جانب سے شامل کیا گیا تھا ۔ اب اِن کو ایمرجنٹ چرچ اور دیگراُن گروپوں کی طرف سے پذیرائی مل رہی ہے جو بائبل سے ہٹ کر آزادانہ رُوحانیت کے خواہاں ہیں ۔ کلیسیا کےلیے پولس رسول کی یہ نصیحت ہمارے یسوع کو تکتے رہنے اور لاحاصل روایت سے گریز کرنے کےلیے کافی ہے : "خبردار کوئی شخص تم کو اُس فیلسُوفی اور لاحاصل فریب سے شکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی روایت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے موافق ہیں نہ کہ مسیح کے موافق" ( کلسیوں 2باب 8آیت)۔
English
دُعائیہ لیبرنتھ (پیچ در پیچ راستہ، بھول بھلیاں) کیا ہیں؟ کیا دُعائیہ لیبرنتھ کا تصور بائبلی ہے؟