سوال
نجات حاصل کرنے کی دُعا کونسی ہے؟
جواب
بہت سے لوگ پوچھتے ہیں " کیا کوئی ایسی دُعا ہے جس کے کرنے سے مَیں اپنی نجات کی یقین دہانی کر پاؤں؟"۔ اِس بات کو یاد رکھنا بہت ضروری ہے کہ نجات دُعا کرنے یا کچھ خاص الفاظ دُہرانے سے حاصل نہیں ہوتی ہے ۔ بائبل کہیں بھی ذکر نہیں کرتی کہ کسی شخص نے دُعا کے ذریعے نجات حاصل کی تھی ۔ نجات کے لیے دُعا کرنا بائبل کے مطابق درست طریقہ نہیں ہے ۔
نجات کےلیے بائبل کا طریقہ یسوع مسیح پر ایمان لانا ہے ۔ یوحنا 3باب 16آیت ہمیں بتاتی ہے کہ" کیونکہ خدا نے دُنیا سے ایسی محبت رکھی کہ اُس نے اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے "۔ نجات محض دُعا کرنے کی بجائے ایمان لانے ( افسیوں 2باب 8آیت)، یسوع کو نجات دہندہ کے طور پر قبول کرنے ( یوحنا 1باب 12آیت ) اور مکمل طور پر صرف یسوع پر توکل کرنے کے ذریعے حاصل ہوتی ہے ( یوحنا 14باب 6آیت ؛ اعمال 4باب 12آیت)۔
نجات کےلیے بائبل کا پیغام سادہ واضح اور حیرت انگیز بھی ہے ۔ ہم سب ہی نے خدا کے خلاف گناہ کیا ہے ( رومیوں 3باب 23آیت)۔ یسوع مسیح کے علاوہ اور کوئی نہیں ہے جس نے اپنی پوری زندگی گناہ کیے بغیر گُزاری ہے ( واعظ 7باب 20آیت)۔ اپنے گناہ کے باعث ہم خدا کے غضب یعنی جسمانی موت اور ابدی عذاب کے لائق ہیں ( رومیوں 6باب 23آیت)۔ اپنے گناہ اور اِس کی مستحق سزا کی وجہ سے ہم خدا کے ساتھ اپنے تعلق کو درست کرنے کےلیے کچھ نہیں کر سکتے ۔ لیکن ہمارے لیے اپنی محبت کے نتیجے میں خدا خودمسیح یسوع کی ذات میں انسان بنا۔ یسوع نے ایک کامل زندگی گُزاری اور ہمیشہ سچ کی تعلیم دی۔ تاہم بنی نوع انسان نے نہ صرف یسوع کی تعلیم کا انکار کیا بلکہ اُسے مصلوب بھی کر دیا ۔ گوکہ اِس خوفناک عمل میں ایک بے گناہ شخص کو مارا گیا مگر یہ ہماری نجات کے حصول کا ذریعہ بنا۔ یسوع ہماری خاطر مواء۔ اُس نے ہمارےگناہ کے بوجھ اور لعنت کو اپنے اُوپر لے لیا ( 2کرنتھیوں 5باب 21آیت)۔ اِس بات کو ثابت کرنے کےلیے یسوع مُردوں میں سے جی اُٹھا (1کرنتھیوں 15باب)کہ گناہ کےلیے اُس کا کفارہ کامل ہے اور یہ بھی کہ اُس نے گناہ اور موت پر فتح پائی ہے ۔ یسوع کے کفارے کے نتیجہ میں خدا ہمیں بطور تحفہ نجات پیش کرتا ہے ۔ اب خدا ہم سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم اپنے گناہوں سے توبہ کریں ( اعمال 17باب 30 آیت ) اور اپنے گناہوں کی مکمل ادائیگی کی حیثیت سے مسیح کے کفارے پر ایمان رکھیں(1یوحنا 2باب 2آیت)۔ نجات کوئی مخصوص دُعا کرنے کی بجائے خدا کے اُس تحفے کو قبول کرنے کے ذریعے حاصل ہوتی ہے جو اُس نے ہمارے سامنے پیش کیا ہے ۔
بہرحال اِس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ دُعا نجات پانے کے عمل میں شامل نہیں ہو سکتی ۔ اگر آپ انجیلی خوشخبری کو سمجھتے ہیں، اس کے سچے ہونے پر ایمان رکھتے ہیں اور اپنی نجات کے لیے یسوع کو قبول کر چکے ہیں تو خدا کے حضور دُعا میں اِس ایمان کا اظہار کرنا اچھی اور مناسب بات ہے ۔ دُعا کے ذریعے خدا کے ساتھ رفاقت رکھنا ایک ایسا طریقہ ہو سکتا ہے جس کےوسیلہ سے ہم یسوع کے بارے میں حقائق کو قبول کرتے ہوئے اُس پر شخصی نجات دہندہ کے طور پر مکمل توکل کر سکتے ہیں ۔ دُعا کرنانجات کے لیے صرف یسوع مسیح پر ایمان رکھنے کے عمل سے منسلک ہو سکتاہے ۔
ایک بار پھر یہ انتہائی اہم با ت ہے کہ آپ اپنی نجات کی بنیاد کسی طرح کی دُعا پر نہ رکھیں ۔ کیونکہ محض دُعا کرنا آپ کو نجات نہیں دے سکتا!اگر آپ نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں جو صرف یسوع مسیح کے وسیلے ممکن ہے تواُس پر ایمان رکھیں ۔ اپنے گناہوں کے مکمل کفارے کے لیے اُس کی موت پر مکمل بھروسہ کریں ۔ اپنے نجات دہندہ کے طور صرف اُسی پر پورا اعتقاد کریں ۔یہ نجات کے لیے بائبل کا طریقہ کار ہے ۔ اگر آپ نے ہر لحاظ سے یسوع کو اپنا نجات دہندہ قبول کر لیا ہے تو خدا سے دُعا کر یں ۔ خدا کو بتائیں کہ آپ یسوع کےلیے کتنے مشکور ہیں ۔ اُس کی محبت اور قربانی کےلیے خدا کی حمد و ستائش کریں ۔ آپ کی خاطر مرنے اور آپ کو نجات مہیا کرنے کےلیے یسوع کا شکر ادا کریں ۔ بائبل کے مطابق نجات اور دُعا کے درمیان یہی تعلق ہے ۔
جو کچھ آپ نے یہاں پر پڑھا ہے کیا اُس کی روشنی میں آپ نے خُداوند یسوع کی پیروی میں چلنے کا فیصلہ کیا ہے؟اگر ایسا ہے تو براہِ مہربانی نیچے دئیے ہوئے اُس بٹن پر کلک کیجئےجس پر لکھا ہوا ہے کہ "آج مَیں نے مسیح کو قبول کرلیا ہے۔"
English
نجات حاصل کرنے کی دُعا کونسی ہے؟