سوال
قیامت المسیح (مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا) کیوں اہم ہے؟
جواب
یسوع کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا کئی وجوہات کی بناء پر اہم ہے ۔سب سے پہلے تو یسوع کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا خدا کی بڑی قدرت کی گواہی ہے ۔ یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے پر ایمان رکھنے سے مراد خدا پر ایمان رکھناہے ۔ اگر خدا موجود ہے اور اگر اُس نے کائنات کو تخلیق کیا ہے اور اِس پر اختیار رکھتا ہے تو پھر وہ مُردوں کو زندہ کرنے کی قدرت بھی رکھتا ہے ۔ اگر وہ ایسی قدرت نہیں رکھتا تو وہ ہماری پرستش اور ایمان کے لائق نہیں ۔ جس نے زندگی کو پیدا کیا ہے صرف وہی موت کے بعد کسی بھی چیز کو زندہ کر سکتا ہے۔ صرف وہی موت کی بھیانک حالت سےکسی مُردے کو واپس لاسکتا ہے اور صرف وہی موت کے ڈنک کو مٹا سکتا اور قبر پر فتح پا سکتا ہے ( 1کرنتھیوں 54-55آیات)۔ یسوع کو مُردوں میں سے زندہ کرنے کے ذریعے خدا ہمیں یاد دلاتا ہے کہ وہ زندگی اور موت پر مکمل اختیار رکھتا ہے ۔
یسوع مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اِس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ عمل یسوع کے دعوئے یعنی خدا کا بیٹا اور مسیحا ہونے کی تصدیق کرتا ہے ۔ یسوع کے مطابق اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا " آسمانی نشان " تھا جو اُس کی سچی خدمت کی تصدیق ہے ( متی 16باب 1-4آیات)۔ یسوع مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنےکی حقیقت کی سینکڑوں عینی شاہدین نے توثیق کی تھی ( 1کرنتھیوں 15باب 3-8آیات) اور یہ اس بات کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے کہ بلاشبہ وہی دنیا کا بچانے والا (نجات دہندہ )ہے ۔ یسوع مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اِس وجہ سے بھی اہم ہے کہ یہ عمل اُس کی گناہ سے مبّرہ (لاخطا شخصیت) اور الہی فطرت کو ثابت ہے۔ کلامِ مقدس بیان کرتا ہے کہ خدا " پاک" ہے وہ " اپنے مُقدس کو سڑنے نہ دے گا"( 16زبور 10آیت) حتیٰ کہ جب یسوع مرا تو اُس کے بدن کے سڑنے کی نوبت تک نہ آئی ( دیکھیں اعمال 13باب 32-37آیات)۔ پولس رسول یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی بنیاد پر منادی کرتا ہے کہ "پس اے بھائیو! تمہیں معلوم ہو کہ اُس کے وسیلہ سے تم کو گناہوں کی معافی کی خبر دی جاتی ہے۔ اور موسیٰ کی شریعت کے باعث جن باتوں سے تم بَری نہیں ہو سکتے تھے اُن سب سے ہر ایک ایمان لانے والا اُس کے باعث بَری ہوتا ہے"( اعمال 13باب 38- 39آیات)۔
یسوع مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا نہ صرف اُس کی الوہیت کی اعلیٰ تصدیق ہے بلکہ یہ پرانے عہد نامے کی اُن پیشین گوئیوں کی بھی تصدیق ہے جو یسوع کے دُکھ اُٹھانے اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی جانب اشارہ کرتی ہیں ( دیکھیں اعمال 17باب 2- 3آیات)۔ مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اُس کے اپنے دعوؤں کی بھی تصدیق ہے کہ وہ تیسرے دن مُردوں میں سے جی اُٹھے گا ( مرقس 8باب 31آیت؛ 9باب 31آیت؛ 10باب 34آیت)۔ اگر یسوع مسیح مُردوں میں سے جی نہ اُٹھتا تو ہمارے لیے کوئی اُمید نہیں ہوتی کہ ہم جی اُٹھیں گے ۔حقیقت میں مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بغیر ہمارے پاس نہ تو کوئی نجات دہند ہ ہے اور نہ ہی نجات اور ہمیشہ کی زندگی کی کوئی اُمید ہے ۔ جیسا کہ پولس رسول بیان کرتا ہے کہ اگر مسیح نہ جی اُٹھتا تو ہمارا ایمان لانا " بے فائدہ " ہوتا ، انجیل کی گواہی میں کچھ قوت نہ ہوتی اور ہم اپنے گناہوں میں ہی گرفتار رہتے ( 1کرنتھیوں 15باب 14- 19آیات)۔
یسوع کہتا ہے " قیامت اور زندگی مَیں ہوں" ( یوحنا 11باب 25آیت) اور اِس بیان میں یسوع نے ان دونوں چیزوں کا خالق ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔ مسیح کے بغیر نہ تو مُردوں میں سے جی اُٹھنا ممکن ہے اور نہ ہی ہمیشہ کی زندگی ۔ یسوع محض زندگی دینے سے بڑھ کر بہت کچھ کرتا ہے ؛ کیونکہ وہ خود زندگی ہے اِس لیے موت کا اُس پر کچھ اختیار نہیں ۔ یسوع اپنی زندگی اُن لوگوں کو بھی عطا کرتا ہے جو اُس پر ایمان لاتے ہیں اور اِس وجہ سے ہم اُس کی موت پر فتح کی خوشخبری کو دوسروں کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں ( 1یوحنا 5باب 11- 12آیات)۔ ہم جو یسوع مسیح پر ایمان رکھتے ہیں شخصی طور پر مُردوں میں سے جی اُٹھنے کا تجربہ کریں گے کیونکہ یسوع کی طرف سے ملنے والی زندگی کی وجہ سے ہم موت پر فتح یاب ہو چکے ہیں ۔ اب موت کا ہمارے خلاف جیتنا یا ہم پر فتح پالینا نا ممکن ہے ( 1کرنتھیوں 15باب 53-57آیات)۔
" جو سو گئے ہیں اُ ن میں سے پہلا پھل " مسیح ہے ( 1کرنتھیوں 15باب 20آیت)۔ دوسرے الفاظ میں کہیں تو جی اُٹھنے کے بعد یسوع نے ہمیشہ کی زندگی کی جانب ہماری رہنمائی کی ہے۔ یسوع مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اِس لیے بھی اہم ہے کہ یہ انسانوں کے جی اُٹھنے کے بارے میں ایک گواہی ہے جو مسیحی ایمان کا بنیادی عقیدہ ہے ۔ دوسرے مذاہب کے برعکس مسیحیت کا بانی زندہ ہےاُس نے موت پر فتح پائی ہے اور اپنے پیروکاروں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ بھی ایسا کریں گے ۔ مگر دوسرے تمام مذاہب کے بانی عام انسان یا نبی تھے جن کازمین پر حتمی انجام قبر تھا ۔ بحیثیت مسیحی ہم جانتے ہیں کہ خدا مجسم ہو ا ، ہمارے گناہوں کی خاطر موا ءاور تیسرے دن جی اُٹھا تھا ۔ قبر اُسے اپنے اندر نہ رکھ سکی ۔ وہ زندہ ہے اور آج آسمان پر باپ کی دہنی طرف بیٹھا ہے ( عبرانیوں 10باب 12آیت)۔
کلامِ خدا اِس بات کی یقین دہانی کراتا ہے کہ خُداوند یسوع مسیح کی دوسری آمد کے موقع پر جب کلیسیا کو آسمان پر اُٹھایا جائے گا تو ایماندار بھی زندہ کئے جائیں گے ۔ ہماری ایسی پُراعتمادی فتح کے عظیم گیت کا باعث ہوگی جیسا کہ پولس رسول 1کرنتھیوں 15باب 55آیت میں لکھتا ہے " اے موت تیری فتح کہاں رہی؟ اے موت تیرا ڈنک کہاں رہا؟" (ہوسیع 13باب 14آیت بھی دیکھیں)۔
مسیح کےمُردوں میں سے جی اُٹھنے کی اہمیت ہماری خدمت پر گہرا اثر رکھتی ہے ۔ پولس رسول یسوع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بارے میں اپنے بیان کو اِن الفاظ کے ساتھ ختم کرتا ہے : " پس اے میرے عزیز بھائیو! ثابت قدم اور قائم رہو اور خُداوند کےکام میں ہمیشہ افزائش کرتے رہو کیونکہ یہ جانتے ہو کہ تمہاری محنت خُداوند میں بے فائدہ نہیں ہے "(1کرنتھیوں 15باب 58آیت)۔کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم نئی زندگی میں جی اُٹھیں گے اس لیے ہم مسیح کی خاطر دُکھ اور خطرات برداشت کرسکتے ہیں (30-32 آیات) ۔ جس طرح ہمارے خداوند نے ہمارے لیے دُکھ برداشت کئے تھے ۔ یسوع مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعث تاریخ میں ہزاروں مسیحیوں نے اپنی زمینی زندگیوں کو ہمیشہ کی زندگی اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے وعدہ کے بدلے خوشی سے قربان کر دیا تھا ۔
خُداوند یسوع کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ہر مسیحی کے لیے ایک فاتحانہ اور شاندار کامیابی ہے ۔ یسوع مسیح کلامِ مقدس کے مطابق مرا ، دفن ہوا اور تیسرے دن جی اُٹھا تھا (1 کرنتھیوں 15باب 3-4آیات)۔اور وہ دوبارہ آنے والاہے! جتنے مسیح میں سوئے ہوں گےسب جی اُٹھیں گے اورجو زندہ ہوں گے بدل جائیں گےاور اپنے جلالی بدن پائیں گے (1تھسلنیکیوں 4باب 13- 18آیات)۔ یسوع مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اتنا اہم کیوں ہے ؟ یہ عمل ثابت کرتا ہے کہ یسوع کون ہے ۔ یہ اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ خدا نے ہماری خاطر یسوع کی قربانی کو قبول کر لیا ہے ۔ یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ خدا ہمیں مُردوں میں سے زندہ کرنے کی قدرت رکھتا ہے ۔ یسوع مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا اِس بات کی ضمانت ہے کہ مسیح میں ایمانداروں کے بدن قبر میں نہیں رہیں گے بلکہ ہمیشہ کی زندگی میں جی اُٹھیں گے ۔
English
قیامت المسیح (مسیح کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا) کیوں اہم ہے؟