سوال
مَیں یقینی طور پر کیسے جان سکتا ہوں کہ میرا غصہ راست ہے یا نہیں ؟
جواب
جب ہمارا غصہ یا قہر اُس بات کے سبب سے ہے جو خود خداکو بھی غصہ دلاتی ہےتو ہم یقینی طور پر جان سکتے ہیں کہ ہمارا غصہ راست ہے ۔ جب ہم گناہ کا سامنا کرتے ہیں تو راست غصےاور خفگی کا مناسب طور پر اظہار کیا جاتا ہے۔ بچّوں کے ساتھ بدسلوکی، فحش نگاری، نسل پرستی، ہم جنس پرستانہ سرگرمی، اسقاط حمل اور اِس طرح کی باتوں کے خلاف غصہ اِس کی بہترین مثالیں ہوں گی۔
پولس رسول خدا کو غصہ دلانے والوں کو واضح تنبیہ کرتا ہے :" اب جسم کے کام تو ظاہر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی۔ شہوَت پرستی۔ بُت پرستی۔ جادُوگری۔ عداوتیں۔ جھگڑا۔ حسد۔ غُصّہ۔ تفرقے۔ جُدائیاں۔ بِدعتیں۔ بُغض۔ نشہ بازی۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند۔ اِن کی بابت تمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جیسا کہ پیشتر جتا چکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے"(گلتیوں 5باب 19-21آیات)۔ خُداوند یسوع نے لوگوں کے گناہوں کے خلاف راست غصے کا اظہار کیا (مرقس 3باب 1-5آیات؛ متی 21باب 12-13آیات؛ لوقا 19باب 41-44 آیات)۔ لیکن اُس کا غصہ گنا ہ آلودرویے اور واضح ناانصافی کے خلاف تھا۔
تاہم ہمیں یہ بھی سکھایا جاتا ہے ہم اپنے غصے کے اظہار میں محتاط رہیں کہ ہم گناہ نہ کریں۔"غُصّہ تو کرو مگر گُناہ نہ کرو۔ سُورج کے ڈُوبنے تک تمہاری خفگی نہ رہے"( افسیوں 4باب 26-27آیات)۔ دوسروں پر غصہ کرنے سے پہلے ہمیں اپنے رویے کے ساتھ ساتھ اپنے محرکات کی بھی جانچ کرنی چاہیے۔ اس لحاظ سے مناسب حکمتِ عملی اختیار کرنے کے حوالے سے پولس رسول ہمیں کچھ عمدہ نصیحتیں کرتا ہے کہ " اَے عزِیزو! اپنا اِنتقام نہ لو بلکہ غضب کو مَوقع دو کیونکہ یہ لکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے اِنتِقام لینا میرا کام ہے۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گا۔ بلکہ اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُس کو کھانا کِھلا۔ اگر پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلا کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگائے گا۔ بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے ذرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ"( رومیوں 12باب 19-21آیات)۔
یعقوب رسول بھی راست غصے کے حوالے سے ہمیں بہترین ہدایت کرتا ہے: "اَے میرے پِیارے بھائیو! یہ بات تم جانتے ہو۔ پس ہر آدمی سُننے میں تیز اور بولنے میں دِھیرا اور قہر میں دِھیما ہو۔ کیونکہ اِنسان کا قہر خُدا کی راست بازی کا کام نہیں کرتا"( یعقوب1باب 19- 20آیات)۔ پطرس رسول اس ہدایت کو خاص طور پر اُن اوقات کے تعلق سے دہراتا ہے جب ہمیں خُدا اور خُدا کی باتوں کی مخالفت کرنے والوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے: " اگر راست بازی کی خاطر دُکھ سہو بھی تو تم مُبارک ہو۔ نہ اُن کے ڈرانے سے ڈرو اور نہ گھبراؤ۔ بلکہ مسیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سمجھو اور جو کوئی تم سے تمہاری اُمّید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حِلم اور خَوف کے ساتھ۔ اور نیّت بھی نیک رکھّو تاکہ جن باتوں میں تمہاری بدگوئی ہوتی ہے اُن ہی میں وہ لوگ شرمندہ ہوں جو تمہارے مسیحی نیک چال چلن پر لعن طعن کرتے ہیں۔ کیونکہ اگر خُدا کی یہی مرضی ہو کہ تم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بہتر ہے "( 1پطرس 3باب 14-17آیات)۔
ایماندار اُن مسیحی تنظیموں میں شامل ہونے کے وسیلہ سے اپنے غصے کو تعمیری کام میں بدل سکتے ہیں جو معاشرے میں برائی کے اثرات کا مقابلہ کرتی ہیں۔ بنیادی بات یہ ہے کہ اگر ہمارا غصہ دوسروں کو خدا کے ساتھ محبت بھرے اور مضبوط رشتے میں لانے کا باعث ہوتا ہے تو یہ راست غصہ ہے۔
English
مَیں یقینی طور پر کیسے جان سکتا ہوں کہ میرا غصہ راست ہے یا نہیں ؟