سوال
کیا مسلمان اور مسیحی ایک ہی خُدا کی عبادت کرتے ہیں؟
جواب
خُدا کے بارے میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے تصورات میں بہت ساری چیزیں مشترک ہیں۔مسیحی ایک ایسے ابدی خُدا پر ایمان رکھتے ہیں جو اِس ساری کائنات کا خالق ہے اور مسلمان اِنہی اوصاف کو اللہ سے منسوب کرتے ہیں۔ دونوں ہی خُدا کو قادرِ مطلق، علیمِ کُل اور حاضرو ناظر ہستی کے طور پر دیکھتے ہیں۔
مسلمانوں اور مسیحیوں کے خُدا کے تصور میں سب سے بڑا اور واضح فرق بائبلی عقیدہ ِ تثلیث ہے۔ بائبل مُقدس میں خُدا نے اپنے آپ کو ایک ثالوث ذات کے طور پر ظاہر کیا ہے: یعنی خُدا باپ، خُدا بیٹا اور خُدا رُوح القدس۔ اگرچہ تثلیث کے تینوں اقنوم ہی کامل خُدا ہیں لیکن اِس کا مطلب قطعی طور پر تین مختلف خُدا نہیں بلکہ اِس کا مطلب ہے ایک ذات کے اندر تین کی موجودگی یعنی تثلیث فی التوحید۔
خُدا کا بیٹا انسانی روپ میں اِس زمین پر آیا، وہ مجسم ہو کر دُنیا میں آنے والی سچائی تھی (لوقا 1باب30-35آیات؛ یوحنا 1 باب 14 آیت؛ کلسیوں 2 باب 9 آیت؛ 1 یوحنا 4 باب 1-3آیات)۔ خُداوند یسوع مسیح نے گناہ کی سزا اور طاقت پر صلیب پر جان دینے کے وسیلے سے فتح پائی (رومیوں 6 باب 23 آیت)۔ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یسوع واپس آسمان پر اپنے باپ کے پاس چلا گیا اور ایمانداروں کی مدد اور رہنمائی کے لیے آسمان سے رُوح القدس کو بھیج دیا (اعمال 1 باب 8-11آیات)۔ ایک دن یسوع مسیح اِس دُنیا کی عدالت کرنے اور اِس پر حکمرانی کرنے کے لیے واپس آئے گا(اعمال 10 باب 42، 43 آیات)۔ وہ سبھی جنہوں نے خُداوند یسوع مسیح پر اپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان رکھا ہے وہ اُس کے ساتھ ابدی طور پر جئیں گے، لیکن وہ تمام جو اُس کی پیروی کرنے سے انکار کرتے ہیں اُن کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خُدا سے دور کر کے جہنم میں ڈال دئیے جائیں۔
"باپ بیٹے سے مُحبّت رکھتا ہے اور اُس نے سب چیزیں اُس کے ہاتھ میں دے دی ہیں۔جو بیٹے پر اِیمان لاتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے لیکن جو بیٹے کی نہیں مانتا زِندگی کو نہ دیکھے گا بلکہ اُس پر خُدا کا غضب رہتا ہے" (یوحنا 3 باب 35-36آیات)۔ ابھی دو ہی باتیں ممکن ہیں، یا تو یسوع آپ کے گناہوں کی سزا کے طور پر خُدا کے قہر کو صلیب پر برداشت کرے یا پھر آپ خود اپنے گناہوں کی سزا کے طور پر خُدا کے قہر اور غضب کو جہنم میں برداشت کریں (1 پطرس 2 باب 24آیت)
پاک تثلیث کا عقیدہ مسیحی میں لازمی ترین عقیدہ ہے۔ تثلیث کے بغیر خُدا کا بیٹا کبھی بھی اِس زمین پر مجسم ہو کر مسیح یسوع کی صور ت میں نہ آتا۔ یسوع مسیح کے بغیر گناہوں سے نجات کا کوئی وسیلہ نہ ہوتا۔ اور نجات کے بغیر گناہ تمام انسانوں کو رَد کر کے جہنم کا حقدار بنا دیتا۔
پس کیا مسیحی اور مسلمان ایک ہی خُدا کی عبادت کرتے ہیں؟ اِس سے بہتر سوال یہ ہو سکتا ہے کہ "کیا مسیحیوں اور مسلمانوں دونوں ہی کو خُدا کی ذات کا درست فہم حاصل ہے؟" اِس سوال کا جواب قطعی طور پر نہیں ہے!چونکہ مسیحیوں اور مسلمانوں کے نزدیک خُدا کی ذات کے تصور میں نمایاں ترین فرق موجود ہے اِس لیے ایک ہی وقت میں دونوں فریقین کو درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔ بائبل خُدا کی ذات کا جو تصور ہمیں دیتی ہے وہی تصور اِس زمین پر سے گناہ اور اُس کے مسئلے کا حل خُدا کے بیٹے کے قربان کئے جانے کے وسیلے سے پیش کرتا ہے۔
"کیونکہ خُدا نے دُنیا سے ایسی مُحبّت رکھی کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔کیونکہ خُدا نے بیٹے کو دُنیا میں اِس لیے نہیں بھیجا کہ دُنیا پر سزا کا حکم کرے بلکہ اِس لئے کہ دُنیا اُس کے وسیلہ سے نجات پائے۔جو اُس پر اِیمان لاتا ہے اُس پر سزا کا حکم نہیں ہوتا ۔ جو اُس پر اِیمان نہیں لاتا اُس پر سزا کا حکم ہو چکا ۔ اِس لئے کہ وہ خُدا کے اِکلوتے بیٹے کے نام پر اِیمان نہیں لایا"(یوحنا 3 باب 16-18آیات)۔
English
کیا مسلمان اور مسیحی ایک ہی خُدا کی عبادت کرتے ہیں؟