سوال
کیا سائنٹولوجی بھی مسیحیت ہے یا پھر بدعت؟
جواب
خلاصہ کرنے کے لئے سائنٹولوجی ایک مشکل مذہب ہے۔ سائنٹولوجی کی بنیاد 1953 میں ایک سائنسی افسانوں کے مصنف ایل رون ہبرڈ نے رکھی، اور اِس نے ہالی وُڈ کی بعض مشہور شخصیات کی وجہ سے جنہوں نے اِسے قبول کیا ہے کافی مقبولیت حاصل کر لی ہے۔ سائنٹولوجی کی تخلیق کرنے کے نتیجہ میں ہبرڈ ایک کروڑ پتی شخص بن گیا ہے۔ حقیقت میں سائنٹولوجی کے سب سےزیادہ عام اعتراضات میں سے ایک یہ ہے کہ یہ ایک پیسے بنانے کی پیچیدہ منصوبہ بندی سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ لاس اینجلس ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ ہبرڈ کی تنظیم کی مالی پالیسی، ہبرڈ کے اپنے الفاظ میں یہ تھی، "پیسہ کمائیں، مزید پیسہ کمائیں، دوسروں کو بھی پیسہ کمانے کے قابل بنائیں" )Joel Sappell and Robert W. Welkos. “The Scientology Story, Part 2: The Selling of a Church.” latimes. Monday, 6/25/1990, page A1:1. Los Angeles Times. WEB. 11/23/2015(
سائنٹولوجی سکھاتی ہے کہ انسان اصل میں غیر فانی ہے (جس کے لیے "تھیٹن" کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے) اور یہ اِس سیارے سے نہیں۔ مزید یہ کہ انسان مادے، توانائی، خلاء اور وقت(MEST=matter, energy, space, time) میں جکڑا ہوا ہے ۔ سائنٹولوجِسٹ (سائنٹولوجی کے ماننے والوں) کے لئے نجات ایک ایسے عمل سے آتی ہے جسے "آڈیٹنگ" کہا جاتا ہے، جس کے ذریعے سے"نشانِ حافظہ" (بنیادی طور پر، ماضی کے درد کی یادیں اور لاشعوری (بے خبری: جو توانائی کے عصبی دباؤ یا رکاوٹ کو پیدا کرتی ہے) کو ہٹا دیا جاتا ہے۔ آڈیٹنگ (جانچ پڑتال) ایک طویل عمل ہے اوراِس پر لاکھوں ڈالرخرچ آ سکتا ہے۔ جب حافظہ کے تمام نشانات کو مٹا دیا جاتا ہے، تو تھیٹن (MEST) سے کنڑول ہونے کی بجائے ایک بار پھر اِسے خود کنڑول کر سکتا ہے۔ نجات تک ہر تھیٹن کا مسلسل نیا جنم (بار بار پیدا ہونا)ہوتا رہتا ہے ۔
سائنٹولوجی پیروی کے لحاظ سے بہت زیادہ مہنگا مذہب ہے۔ سائنٹولوجی کے ہر پہلو کی کچھ نہ کچھ فیس ہے، اِس وجہ سے سائنٹولوجی کے "گرجا گھر "صرف امیر لوگوں سے بھرے ہیں۔ اِس کلیسیا کے اصول و ضوابط بہت ہی زیادہ سخت ہیں اور جو لوگ اِس کی تعلیمات اور رُکنیت سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کرتے ہیں اُن کے لیے سخت تادیبی رویہ رکھتا ہے۔ اِن کے "مُقدس صحیفے" صرف ایل۔رون۔ہبرڈ کی تعلیمات اور تصانیف تک محدود ہیں۔
اگرچہ سائنٹولوجِسٹ (سائنٹولوجی کو ماننے والے) دعویٰ کرتے ہیں کہ سائنٹولوجی مسیحیت کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے، لیکن حقیقت میں بائبل اُن کے ہر عقیدے کی مخالفت کرتی ہے۔ بائبل سکھاتی ہے کہ خُدا کائنات کا حاکم اور واحد خالق ہے (پیدائش1 باب 1 آیت)، انسان کو خُدا نے خلق کیا ہے (پیدائش1باب 27آیت)، انسان کےلئے نجات صرف فضل سے اور یسوع مسیح کے مکمل کام پر ایمان لانے کے وسیلہ سے دستیاب ہے (فلپیوں1 باب8آیت)، نجات مفت بخشش ہے اور انسان اِسے کمانے کے لئے کچھ نہیں کر سکتا (افسیوں2 باب 8- 9آیات)، یسوع مسیح زندہ ہے اور خُدا کی دہنی طرف بیٹھا ہے (اعمال 2باب 33 آیت ؛ افسیوں1باب20 آیت؛ عبرانیوں1باب 3آیت)، اور اُس وقت کا انتظار کر رہا ہے جب وہ اپنے لوگوں کو اپنے پاس اکٹھا کرے گا تاکہ وہ فردوس میں اُس کے ساتھ ابد تک رہیں۔ اِس کے علاوہ ہر کوئی حقیقی جہنم میں ڈال دیا جائے گا، جہاں وہ ہمیشہ کے لئے خُدا سے الگ رہے گا(مکاشفہ 20باب 15آیت)۔
سائنٹولوجی قطعی طور پر بائبل کے خُدا ، فردوس، اور جہنم کے وجود کا انکار کرتی ہے۔ سائنٹولوجی کے ماننے والوں کے لئے یسوع مسیح صرف ایک اچھا اُستاد تھا جو بدقسمتی سے اور غلط طور سے مارا گیا۔ سائنٹولوجی ہر اہم تعلیمی نقطے پر بائبل کی مسیحیت سے مختلف ہے۔ اہم ترین اختلافات میں سے بعض کا خلاصہ مندرجہ ذیل ہے۔
خُدا
سائنٹولوجی ایمان رکھتی ہے کہ بہت سارے خُدا موجود ہیں اور بعض خُدا دوسروں سے افضل ہیں۔ دوسری جانب، بائبلی مسیحیت ایک اور صرف ایک خُدا کو مانتی ہےجس نے اپنے آپ کو ہم پر بائبل اور یسوع مسیح کے وسیلہ سے ظاہر کیا۔ جتنے اُس پر ایمان رکھتے ہیں وہ خُدا کے بارے میں اُن غلط نظریات کو قبول نہیں کر سکتے جو سائنٹولوجی میں سکھائے جاتے ہیں۔
یسوع مسیح
دوسری بدعات کی طرح سائنٹولوجی بھی مسیح کی الُوہیت کا انکار کرتی ہے۔ جو کچھ بائبل یسوع کے بارے میں بیان کرتی ہے، جیسا بائبل یسوع کو پیش کرتی ہے اور جو کام بائبل یسوع کی ذات کے ساتھ منسوب کرتی ہے سائنٹولوجی اُن سب سے انکار کرتی ہے اور یسوع کو ایک کمتر خُدا /دیوتا کے طور پر پیش کرتی ہے۔ جس نے اپنی ذات کے حوالے سے افسانوی رتبے کو بہت عرصے بعد میں حاصل کیا۔ بائبل واضح طور پر سکھاتی ہے کہ یسوع جسم میں خُدا تھا اوروہ مجسم اِس لیے ہوا تاکہ وہ قربان ہو کر ہمارے گناہوں کے لیے کفارہ دے سکے۔ یہ یسوع کی موت اور قیامت ہی ہے جس کے وسیلہ سے ہم خُدا کے ساتھ ابدی زندگی کی اُمید رکھ سکتے ہیں (یوحنا3 باب 16 آیت)۔
گناہ
سائنٹولوجی انسان کے اندر موروثی گناہ کی موجودگی کے برعکس اُس میں جبلتی بھلائی پر یقین رکھتی ہے اور سکھاتی ہے کہ انسان کو یہ بتانا کہ وہ گنہگار ہےاوریہ کہنا کہ اُسے توبہ کرنی چاہیے قابلِ نفرت عمل ہے اور انسان کی شان کے خلاف اُس کی بہت زیادہ تذلیل ہے ۔ دوسری جانب بائبل سکھاتی ہے کہ انسان گنہگار ہے اور اُس کے لئےواحد اُمید یہی ہے کہ وہ یسوع مسیح کو اپنے خُداوند اور نجات دہندہ کے طور پر قبول کرے (رومیوں 6باب 23 آیت)۔
نجات
سائنٹولوجی نئے جنموں پر ایمان رکھتی ہے اور سکھاتی ہے کہ انسان کی زندگی میں اگر اُسے نجات حاصل ہو جائے تو یہ نجات اُسے نئے جنم کی صورت میں پیدایش اور موت کی گردش سے آزاد کرتی ہے۔ وہ ایمان رکھتے ہیں کہ دُنیا کے تمام مذاہب کے مذہبی اقدامات، رسوم و رواج در اصل حکمت، فہم، اور نجات کے لئے عالمگیر راستے ہیں۔ اِس کے برعکس، بائبل سکھاتی ہے کہ نجات کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور یہ یسوع مسیح ہے۔ یسوع نے خود فرمایا، " راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں، کوئی میرے وسیلہ کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا" (یوحنا14 باب 6 آیت)۔
سائنٹولوجی کی تعلیمات کا بائبل کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے، ہم دیکھتے ہیں کہ دونوں کے درمیان اگر کچھ مشترک ہے بھی تو بہت کم ہے۔ سائنٹولوجی خُدا اور ابدی زندگی سےدور لے کر جاتی ہے۔ سائنٹولوجی اگرچہ بعض اوقات اِیسا لب وہ لہجہ اپناتی ہے جس سے یہ گمان ہو کہ یہ مسیحی ہے لیکن حقیقت میں یہ ہر بنیادی عقیدے پر مسیحیت کی مکمل طور پر مخالفت کرتی ہے۔ سائنٹولوجی بالکل واضح طور پربغیر کسی شک و شبہ کےمسیحیت نہیں ہے۔
English
کیا سائنٹولوجی بھی مسیحیت ہے یا پھر بدعت؟