سوال
سات ادوار کون کونسے ہیں ؟
جواب
نظریہ ادواریت تاریخ کی تشریح کرنے کا ایک ایسا طریقہ ہے جو انسانیت کےلیے خدا کے کام اور مقاصد کو مختلف ادوار میں تقسیم کرتا ہے ۔ عام طور پر سات ادوار کی نشاندہی کی جاتی ہے جبکہ کچھ علماء کا ماننا ہے کہ ادواریت کے علمِ الہیات کی رُو سے نو(9) ادوار ہیں ۔ دیگر عالمین کے نزدیک ان ادوار کی تعداد کم ازکم تین اور زیادہ سے زیادہ سینتیس ہے ۔ اس مضمون میں ہم بائبل مقدس میں پائے جانے والے سات بنیادی ادوار کے بارے میں ہی بات کریں گے ۔
پہلا دُور بے گناہی کا دُور کہلاتا ہے ( پیدا یش 1باب 28-30آیات اور 2باب 15-17آیات)۔ یہ دور اُس عرصے کا احاطہ کرتا ہے جب آدم اور حوّا باغ ِ عدن میں تھے ۔ اس دور میں خدا نے انسان کو (1) زمین پراپنی نسل کو بڑھانے ( 2) زمین کو محکوم کرنے ( 3) جانوروں پر اختیاررکھنے ، ( 4) باغ کی نگہبانی کرنے اور( 5) نیک و بد کی پہچان کے درخت کے پھل میں سے کھانے سے باز رکھنے کے احکام دئیے تھے ۔ خدا نے نافرمانی کے نتیجے میں جسمانی اور رُوحانی موت کی سزا کے بارے میں بھی خبردار کیا تھا ۔ یہ دور بہت تھوڑے عرصہ پر محیط تھا جو آدم اور حوّا کی طرف سے ممنوعہ پھل کھانے کی نافرمانی کے باعث ان کے باغِ عدن سے بے دخل کیے جانے کے ساتھ ختم ہوگیا تھا ۔
دوسرا دورشعور کا دُور کہلاتا ہے جو آدم اور حوّا کی باغ ِ عدن سے بے دخلی سے لے کر نوح کے سیلاب تک تقریباً 1656 سالوں تک جاری رہا تھا (پیدایش 3باب 8آیت سے 8باب 22آیت)۔ یہ دور ثابت کرتا ہے کہ اگر موروثی گناہ سے آلودہ فطرت کی حامل انسانیت کو اس کی آزاد مرضی اور شعورکے ساتھ چھوڑ دیا جائے تو وہ کیا کرے گی ۔ اس دور کے پانچ اہم پہلو یہ ہیں :( 1) سانپ پر لعنت (2) عورت کی فطرت اور بچّے کی پیدایش کے عمل میں تبدیلی، (3) مخلوقات پر لعنت،(4) انسانیت پر خوراک پیدا کرنے کی خاطر سخت مشقت کا نفاذاور( 5) مسیح کا موعودہ نسل کے طور پر وعدہ جو سانپ (شیطان) کے سر کو کچلے گا ۔
تیسرا دُور انسانی حکمرانی کا دُور ہے جس کی ابتدا پیدایش 8باب میں ہوتی ہے ۔ خدا نےسیلاب کے ذریعے زمین پر سے تمام زندگی کو ختم کر دیا تھا اور صرف ایک خاندان کو محفوظ رکھا تھا تاکہ وہ نسلِ انسانی کو دوبارہ شروع کر سکے۔ خدا نے نوؔح اور اُس کے خاندان کے ساتھ درج ذیل وعدے کئے اور اُنہیں یہ احکام بھی دئیے:
أ. خدا زمین پر دوبارہ لعنت نہیں کرے گا ۔
ب. نوح اور اُ س کا خاندان زمین کو معمور و محکوم کرے گا۔
ج. وہ جانداروں پر اختیار رکھیں گے ۔
د. اُنہیں گوشت کھانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔
ه. سزائے موت کا قانون قائم کیا جاتا ہے۔
و. وعدہ کیا جاتا ہے کہ عالمگیر سیلاب پھر کبھی نہیں آئے گا۔
ز. قوس قزح خدا کے وعدے کی علامت ہوگی۔
نوؔح کی اولاد خدا کے حکم کے مطابق زمین پر منتشر نہ ہوئی اور ا س طرح اس دَور میں وہ اپنی ذمہ داری میں ناکام رہے ۔ سیلا ب کے قریباً 325سال کے بعد زمین کے لوگوں نے ایک بُرج بنانا شروع کیا جو اُن کے اتحاد اور تکبر کی ایک عظیم یاد گار ہے ( پیدایش 11باب 7-9آیات)۔ خدا نے اُن کی زبانوں میں اختلا ف ڈالتے اور زمین کو معمور کرنے کے حکم کو نافذ کرتے ہوئے تعمیر کے کام کو روک دیا اور اُنہیں زمین پر پراگندہ کر دیا ۔ اس کے نتیجے میں مختلف ممالک اور ثقافتوں کا آغاز ہوا ۔ اُس وقت سے انسانی حکومتیں ایک حقیقت بن چکی ہیں ۔
چوتھا دور وعدے کا دُور کہلاتا ہے جو ابرہام کی بُلاہٹ سے شروع ہوا اوراسرائیلی بزرگوں کے عرصہ حیا ت میں جاری رہا اور یہودی لوگوں کے مصر سے خروج پر اختتام پذیر ہوا ۔ یہ دور 430 سالوں کے عرصہ پر محیط تھا ۔ اس دور میں خدا نے ایک عظیم قوم کو تشکیل دیا جسے اُس نے اپنے لوگوں کے طور پر چُنا تھا ( پیدایش12باب 1آیت سے خروج 19باب 25آیت)۔
وعدے کے اِس دور میں بنیادی ترین عہد ابرہام کے ساتھ باندھا گیا تھا جسے ابرہامی عہد کیا جاتا ہے۔ اس غیر مشروط عہد کے کچھ اہم نکات یہ ہیں :
أ. ابرہام سے ایک عظیم قوم پیدا ہو گی جسے خدا قدرتی اور رُوحانی برکات سے نوازے گا۔
ب. خداابرہام کے نام کو سرفرازکرے گا ۔
ج. جو لوگ ابرہام کی نسل کے لیے برکت چاہیں گے خُدا اُنہیں برکت دے گا اور جو اُس کی نسل پر لعنت کریں گے خُدا اُن پر لعنت کرے گا۔
د. ابرہام کے وسیلے زمین کے تمام قبیلے برکت پائیں گے ۔ یہ وعدہ یسوع مسیح او ر اُس کے نجات کے کام میں پورا ہوتا ہے ۔
ه. ختنہ اس عہد کا نشان ہے ۔
و. اضحا ق اور یعقوب کے ساتھ دہرایا جانے والا عہد صرف عبرانی لوگوں اور اسرائیل کے 12قبیلوں تک ہی محدود ہے ۔
پانچواں دَور شریعت کا دَور کہلاتا ہے جو خروج سے لے کر یسوع مسیح کی موت کے بعد شریعت کی معطلی یعنی قریباً 1500 سال تک جاری رہا ۔ یہ دور چند تبدیلیوں کے ساتھ ہزار سالہ بادشاہی تک جاری رہے گا ۔ شریعت کے دور کے دوران خدا موسیٰ کے عہد یا شریعت کے وسیلے جو خروج 19-23ابواب میں پائی جاتی ہے خاص طور پر یہودی قوم کے ساتھ تعلق رکھتا تھا ۔ یہ کاہنوں کی سرپرستی میں ہیکل کی عبادات کے ساتھ ساتھ خدا کے ترجمان یعنی نبیوں کے وسیلہ سے مزید ہدایات پر مشتمل تھا ۔ لوگوں کی طرف سے بالآخر عہد کی نافرما نی کے باعث اسرائیل کے قبائل وعدے کی سرزمین سے محروم ہو کر غلامی میں چلے گئے ۔
چھٹا دَور جس میں آج ہم رہ رہے ہیں فضل کا دُور کہلا تا ہے ۔ اس کا آغاز مسیح کے خون میں نئے عہد کے ساتھ ہوا تھا ( لوقا 22باب 20آیت)۔ یہ " فضل کا عہد " یا " کلیسیائی دُور" دانی ایل 9باب 24آیت کےانہتر ویں اورستر ویں ہفتے کے درمیان واقع ہوتا ہے ۔ یہ پنتیکست کے دن رُوح القدس کے نزول کے ساتھ شروع ہوا تھا اور کلیسیا کے اُٹھائے جانے کے ساتھ ختم ہو گا ( 1تھسلنیکیوں 4باب)۔ یہ عالمگیر دَور ہے جس میں یہودی اور غیر اقوام دونوں ہی شامل ہیں۔ فضل کے دَور کے دوران انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ خدا کے بیٹے یسوع مسیح پر ایمان لائے ( یوحنا 3باب 18آیت)۔ اس دَور میں رُوح القدس مددگار کے طورپر ایمانداروں کے اندر بستا ہے ( یوحنا 14باب 16-26آیات)۔ یہ دَور تقریباً پچھلے 2000 سالوں سے جاری ہے اور کسی کو معلوم نہیں کہ یہ کب ختم ہو گا ۔ ہم اتنا جانتے ہیں کہ یہ نئی پیدایش کے حامل ایمانداروں کے مسیح کے ساتھ زمین سے آسمان پر جانے کے ساتھ ختم ہو گا ۔ کلیسیا کے اُٹھائے جانے کے بعد خدا کے قہر کا نزول سات سال تک جاری رہے گا ۔
ساتواں دُور مسیح کی ہزار سالہ بادشاہی کا دُور کہلاتا ہے ۔ یہ ہزار سال تک جاری رہے گا جب مسیح خود زمین پر حکمرانی کرے گا ۔ یہ بادشاہی یہودی قوم کے لیے اس پیشن گوئی کی تکمیل ہو گی کہ مسیح آئے گا اور اُن کا بادشاہ ہو گا ۔ اس بادشاہی میں صرف فضل کے دور میں نئی پیدایش کے حامل ایمانداروں، سات سالہ آخری مصیبت سے بچنے والے راستبازوں اور پرانے عہد نامے کے جی اُٹھے مقدسین کو ہی داخل ہونے کی اجازت ہوگی ۔ کسی بھی غیر نجات یافتہ شخص کو اس بادشاہی تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ اس ہزار سالہ بادشاہی کے دوران شیطان قید میں رہے گا ۔ یہ دور آخری عدالت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا ( مکاشفہ 20باب 11-14آیات)۔ پرانی زمین ختم ہو جائے گی اور مکاشفہ 21اور 22باب میں بیان کردہ نئے آسمان اور نئی زمین کی ابتدا ہو گی ۔
English
سات ادوار کون کونسے ہیں ؟