سوال
"شیّول ، ہیڈیز(عالمِ اسفل،عالمِ ارواح ،پاتال) ، جہنم ، آگ کی جھیل ، فردوس اور ابرہام کی گود جیسی اصطلاحات میں کیا فرق ہے ؟
جواب
بائبل میں فردوس اور جہنم کے لیے استعمال ہونے والی مختلف اصطلاحات جیسا کہ - پاتال، عالمِ ارواح، عالمِ اسفل، آگ کی جھیل ، فردوس ، اور ابرہام کی گود – کافی متنازعہ موضوع ہیں اور پریشان کُن ہو سکتے ہیں۔
لفظ" فردوس" آسمان کے مترادف کے طور پر استعمال ہوتا ہے ( 2کرنتھیوں 12باب 3-4آیات؛ مکاشفہ 2باب 7آیت)۔ جب یسوع صلیب پر جان دینے کو تھا اور اُس کے ساتھ مصلوب ہونے والے ایک ڈاکو نے اُس سے رحم کی درخواست کی تو یسوع نے اُسے جواب دیا کہ "مَیں تجھ سے سچ کہتاہوں کہ آج ہی تُو میرے ساتھ فردَوس میں ہو گا" ( لوقا 23باب 43آیت)۔ یسوع جانتا تھا کہ اُس کی موت قریب ہے اور وہ جلد ہی اپنے باپ کے ساتھ آسمان پر ہو گا ۔ اس لیے یسوع نے آسمان کے مترادف کے طور پر لفظ فردوس کا استعمال کیا ۔ یہ لفظ کسی بھی ایسی جگہ سے منسوب کیا جاتا ہے جو مثالی طور پر خوبصورت اور پُر سکون ہو۔
ابرہام کی گود کا ذکر صرف ایک ہی بار لعزر ا اور امیر آدمی کی کہانی میں ہوا ہے ( لوقا 16باب 19-31آیات)۔ ابرہام کی گود کے جزو جملہ کاتالمود میں لفظ آسمان کے ایک مترادف کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا ۔ کہانی میں اصل تصویر لعزر کی ہے جو آسمان پر ضیافتی میز پر ابرہام کے سینے کے ساتھ ٹیک لگائے بیٹھا تھا –جیسے یوحنا آخر ی فسح کے موقع پر یسوع کے سینے کے ساتھ ٹیک لگائے ہوئے تھا ۔ کہانی کا اصل نقطہ یہ ہے کہ گنہگار نیک لوگوں کو مبارک حالی میں دیکھیں گے جبکہ وہ خود عذاب میں ہوں گے اور یہ بھی کہ اُن کے درمیان ایک ایسا " بڑا گڑھا" واقع ہے جسے کبھی پار نہیں کیا جا سکتا ( لوقا 16 باب 26آیت)۔ ابرہام کی گود واضح طور پر امن ، اطمینان اور خوشی کی جگہ - دوسرے الفاظ میں فردوس ہے ۔
عبرانی بائبل میں عالمِ ارواح کو بیان کرنے کےلیے استعمال ہونے والا لفظ شیّول ہے ۔ اس کا سادہ مطلب " مرنے والوں کا جہاں"یا " روحوں کا جہاں" ہے ۔
نئے عہد نامے میں شیّول کا یونانی مترادف ہیڈیز ہے ۔ یہ بھی "مرنے والوں کے جہاں " کے بارے میں ایک عام حوالہ ہے ۔ یونانی لفظ Gehenna نئے عہد نامے میں " جہنم " کےلیے استعمال کیا گیا ہے اور یہ عبرانی لفظ ہِنم (hinnom) سے ماخوذ ہے ۔ نئے عہد نامے کے دیگر صحائف نے نشاندہی کی ہے کہ شیول /ہیڈیز ایک عارضی جگہ ہے جہاں رُوحیں آخری قیامت کے انتظار میں رکھی جاتی ہیں ۔ موت کے موقع پر راستبازوں کی رُوحیں براہِ راست خدا کی حضوری میں چلی جاتی ہے جو کہ شیول کا ایک حصہ ہے اور " آسمان " ، " فردوس " یا " ابرہام کی گو د " کے نام سے جانا جاتا ہے ( لوقا 23باب 43 آیت؛ 2کرنتھیوں 5باب 8آیت؛ فلپیوں 1باب 23آیت)۔
آگ کی جھیل جس کا ذکر صرف مکاشفہ 19باب 20آیت ؛ 20باب 10آیت اور 14-15آیات میں ہی کیا گیا ہے آخری جہنم ہے جو تمام توبہ نہ کرنے والے باغیوں کے لیے دائمی سزا کی جگہ ہے جن میں فرشتے اور انسان دونوں شامل ہیں ( متی 25باب 41آیت)۔ اِسےگندھک سے جلنے والی جگہ کے طو ر پر بھی بیان کیا جاتا ہے جس میں ڈالے جانے والےاپنی نوعیت کی نا قابل بیان اور نا ختم ہونے والی اذیت کا سامنا کریں گے۔ وہ لوگ جنہوں نے مسیح کو مسترد کردیا ہے اور اب رُوحوں کے عارضی مقام ہیڈیز/شیول میں ہیں اُ ن کے لیے حتمی منزل آگ کی جھیل ہے ۔
لیکن وہ لوگ جن کے نام برّہ کی کتاب میں درج ہیں انہیں اس خوفناک صورتحال سے کوئی ڈرنہیں ہونا چاہیے ۔ مسیح پر ایمان اور صلیب پر ہمارے گناہوں کی خاطر بہائے گئے اُس کے خون کے وسیلہ سے ہم ابدی زندگی کےلیے خدا کی حضور میں جانے کےلیے مقرر ہو چکے ہیں ۔
English
"شیّول ، ہیڈیز(عالمِ اسفل،عالمِ ارواح ،پاتال) ، جہنم ، آگ کی جھیل ، فردوس اور ابرہام کی گود جیسی اصطلاحات میں کیا فرق ہے ؟