سوال
بائبل بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویے سے نمٹنے کے بارے میں کیا فرماتی ہے ؟
جواب
بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویے کی تاریخ قریباً وقت کے آغاز تک جاتی ہے جس کی ابتدا کلامِ مقدس میں مذکور پہلے دو بھائیوں قائن اور ہابل کے ساتھ ہوئی تھی۔ ہم بائبل میں اسمٰعیل اور اضحاق ، عیسو اور یعقوب ، لیاہ اور راخل ، یوسف اور اُس کے بھائیوں،(جدعون کے بیٹے) ابی ملک اور اُس کے بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویے کی دیگر کئی مثالیں پاتے ہیں ۔ بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویہ ہر معاملے میں کسی ایک یا دونوں رشتہ داروں کےنا مناسب اور غلط قدم اُٹھانے کے باعث پیدا ہوتا ہے۔
خدا چاہتا ہے کہ بہن بھائی ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی اور محبت سے رہیں( 133زبور 1آیت )۔ برادرانہ محبت کو اس نمونے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے کہ ایمانداروں کو ایک دوسرے کے ساتھ کیسا برتاؤ کرنا چاہیے (عبرانیوں 13باب 1آیت ؛ 1پطرس 3باب 8آیت )۔ مگر ہم جانتے ہیں کہ حقیقی دنیا میں بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویہ پایا جاتا ہے۔ بھائی اور بہنیں آپس میں الجھتے اور جھگڑتے ہیں، ایک دوسرے کو دھوکا دیتے اور جھوٹ بولتے ہیں اور بعض اوقات ایک دوسرے کے ساتھ نہایت بُرا سلوک کرتے ہیں۔
چونکہ والدین کا کام بچّوں کی اس طور سے پرورش کرنا ہےکہ وہ مسیح کی مانند بنیں لہذا ہمیں اس بات پر غور کرنے کےلیےخُداوند یسوع کی طرف دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اُس نے ہمیں دوسروں کے ساتھ اچھا برتاؤ اور سلوک کرنے کے بارے میں جو کچھ فرمایا ہے وہ اہم ہے ۔
خُداوند یسوع نے فرما یا ہے کہ خدا سے محبت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانند محبت رکھنا دو اہم ترین احکام ہیں (متی 22باب 36-40آیات)۔ ہم جانتے ہیں کہ خُداوند یسوع کے بیان میں پڑوسیوں سے مراد وہ لوگ ہیں جو ہم سے وابستہ ہیں اور کوئی بھی شخص ہمارے اپنے بہن بھائیوں سے زیادہ مضبوطی سے ہمارے ساتھ وابستہ نہیں ہے۔ گھر ایسی جگہ ہونی چاہیے جہاں بچّے ایک دوسرے سے محبت کرنا سیکھیں۔ "محبت" بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویے کی وجوہات سمیت " سب خطاؤں کو ڈھانپ دیتی ہے" (امثال 10باب 12آیت ) ۔
بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویہ حسد، خود غرضی اور والدین کی (حقیقی یا تصور کردہ ) طرفداری سے پیدا ہو سکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ قائن اور ہابل کے درمیان مخالفانہ رویہ ہابل کی قربانی کے قبول ہونے پر قائن کے حسد کی وجہ سے تھا (پیدایش 4باب 3-5آیات)۔ جدعون کے خاندان میں بھائیوں کے درمیان قاتلانہ رویہ ابی ملک کی بادشاہ کے طور پر حکمرانی کرنے کی خود غرض خواہش کی وجہ سے تھا (قضاۃ 9باب 1-6آیات)۔ یعقوب کے بیٹوں کے درمیان مخالفانہ رویے کو یعقوب کی طرف سے یوسف کی طرفداری سے ہوا ملی تھی (پیدایش 37باب 3-4آیات)۔
بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویے کے اسباب پر رحمدلی ، احترام اور بلاشبہ محبت کے وسیلہ سے قابو پایا جا سکتا ہے (1 کرنتھیوں 13باب 4-7 آیات)۔ والدین کو اس بات پر زور دینا چاہیے کہ اُن کے بچّے ایک دوسرے کے ساتھ مہربانی، احترام اور محبت کے ساتھ پیش آئیں - اور والدین کو بھی ایسا ہی نمونہ بننا چاہیے۔
کلامِ مقدس ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے سے کیسا تعلق رکھنا ہے۔ افسیوں 4باب 31-32آیات متعدد منفی رویوں سے بچنے اور کئی مثبت رویوں کو فروغ دینے کے بارے میں بات کرتی ہیں : " ہر طرح کی تلخ مزاجی اور قہر اور غُصّہ اور شور و غُل اور بدگوئی ہر قسم کی بدخواہی سمیت تم سے دُور کی جائیں۔ اور ایک دُوسرے پر مہربان اور نرم دِل ہو اور جس طرح خُدا نے مسیح میں تمہارے قصُور معاف کئے ہیں تُم بھی ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرو۔" اس کے ساتھ ساتھ فلپیوں 2باب 3-4آیات بھی مددگار ہیں : "تفرِقے اور بے جا فخر کے باعِث کُچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اپنے سے بہتر سمجھے۔ ہر ایک اپنے ہی اَحوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دُوسروں کے اَحوال پر بھی نظر رکھّے"۔
یوسف اور اُس کے بھائیوں کی کہانی شروع میں بھائیوں کے درمیان حسد اور نفرت پر مبنی مخالفانہ رویے پر مشتمل ہے جس میں یوسف کے ساتھ کچھ خوفناک واقعات پیش آتے ہیں ۔ لیکن کہانی کا اختتام خوشگوار ہے۔ یوسف کی کہانی اصل میں برادرانہ محبت، معافی، اور خُدا کی بھلائی اور حاکمیت کی کہانی بن جاتی ہے (دیکھیں پیدایش 37-50ابواب)۔ پیدایش کی کتاب کے آخری باب میں یوسف کا اپنے بھائیوں کے ساتھ برتاؤ رحمدلی، فروتنی اور محبت کی ایک عمدہ مثال ہے۔
English
بائبل بہن بھائیوں کے درمیان مخالفانہ رویے سے نمٹنے کے بارے میں کیا فرماتی ہے ؟