سوال
مسیحی گناہگار ہیں یا مقدسین، یا پھر دونوں ہی؟
جواب
مسیحی گنہگار اور مقدسین دونوں ہیں۔ تمام انسان گنہگار ہیں کیونکہ ہم گناہ کی حالت میں پیدا ہوئے ہیں۔ لیکن تمام انسان مقدسین نہیں ہیں۔ بائبل کے مطابق ایک مقدس شخص وہ نہیں ہے جس نے حیرت انگیز کام کیے ہوں، اور نہ ہی وہ شخص ہے جسے کلیسیا یا کسی تنظیم نے مُقدس قرار دیا ہو۔ نئے عہد نامے میں جس لفظ کا ترجمہ " مقدس " کیا گیا ہے وہ ہیگس /Hagiosہے جس کا لفظی مفہوم "مقدس، جسمانی طور پر بے عیب ؛ اخلاقی طور پر بے قصور یا مذہبی؛ رسمی طور پر مخصوص؛ پاک "ہے ۔ نئے عہد نامے کے حوالہ جات کے سیاق و سبا ق میں مقدسین وہ لوگ ہیں جو مسیح کے بدن سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہوں نے ایمان کے وسیلے فضل ہی سے نجات پائی ہیں (افسیوں 2باب 8-9آیات)۔ دوسرے الفاظ میں مقدس ایک ایسے مسیحی کے لیے مترادف لفظ ہے جو خُداوند یسوع مسیح پر سچا ایمان رکھتا ہے۔
بائبلی لحاظ سے یہ ایک واضح سچائی ہے کہ سب انسان گناہ کی حالت میں پیدا ہوتے اور گناہ آلودہ فطرت رکھتے ہیں ۔ کلام ِ مقدس فرماتا ہے کہ خدا نے بنی نوع انسان کو حقیقت میں اچھی اور گناہ سے پاک فطرت کیساتھ پیدا کیا: " پِھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صُورت پر اپنی شبیہ کی مانِند بنائیں ۔۔۔۔ اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صورت پر پیدا کِیا۔ خُدا کی صورت پر اُس کو پیدا کِیا۔ نر و ناری اُن کو پَیدا کِیا" ( پیدایش 1باب 26-27آیات)۔ تاہم پیدایش 3باب آدم اور حوّا کے زوال کو بیان کرتا ہے، اور اس کے ساتھ ہی اُن دونوں بے گناہ مخلوقات میں گناہ داخل ہو گیا۔ جب اُن کے بچّے پیدا ہوئے تو اُن کی گناہ آلود فطرت اُن کی اولاد میں منتقل ہوگئی ۔ اس طرح ہر انسان گنہگار ہے۔
دوسری جانب مقدسین پیدایشی لحاظ سے پاک نہیں ہیں؛ وہ نئے سرے سے پیدا ہونے کے وسیلہ سے مقدسین ہیں۔ چونکہ ہم" سب نے گناہ اور خدا کے جلال سے محروم ہیں" (رومیوں 3باب 23آیت) اس لیے ہم سب کو رُوحانی طور پر نئے سرے سے پیدا ہونے کی ضرورت ہے جس کے بغیر ہم ہمیشہ اپنی گناہ آلود حالت میں رہیں گے۔ لیکن اپنی عظیم رحمت اور فضل میں خُدا نے ایک گنہگار کو مقدس میں تبدیل کرنے کے لیے (واحد) ذریعہ فراہم کیا ہے – یعنی خُداوند یسوع مسیح، جو "اپنی جان بہتیروں کے بدلے فِدیہ" میں دینے کے لیے آیا تھا۔ جب ہم گناہ سے چھٹکارے کے لیے نجات دہندہ کی اپنی ضرورت کا اقرار کرتے ہیں اور صلیب پر اُس کی قربانی کو اپنے لیے قبول کرتے ہیں تو ہم مقدسین بن جاتے ہیں۔
مقدسین کی کوئی درجہ بندی نہیں ہے۔ وہ تمام لوگ مقدسین ہیں جو ایمان کے وسیلہ سے مسیح سے منسلک ہیں اور ہم میں سے کوئی بھی اپنے مسیحی بھائیوں اور بہنوں سے زیادہ "مُقدس" نہیں ہے۔ پولس رسول جو مسیحیت کے اندر کسی سب سے زیادہ غیر واضح مسیحی سے زیادہ مقدس نہیں ہے کرنتھس کی کلیسیا کے نام اپنے پہلے خط کا آغاز یہ اعلان کرتے ہوئے کرتا ہے کہ " خُدا کی اُس کلیسیا کے نام جو کرِنتھس میں ہے یعنی اُن کے نام جو مسیح یِسُوع میں پاک کئے گئے اور مُقدّس لوگ ہونے کے لئے بُلائے گئے ہیں اور اُن سب کے نام بھی جو ہر جگہ ہمارے اور اپنے خُداوند یسوع مسیح کا نام لیتے ہیں "(1کرنتھیوں 1باب 2آیت)۔ بائبل کے مختلف تراجم کے اندر اس آیت میں ہیگس کا ترجمہ "مقدس"، "پاک " اور "راستباز ٹھہرایا ہوا" کیا گیا ہے، جس سے یہ واضح نتیجہ نکلتا ہے کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے کبھی نجات کے لیے مسیح کو پکارا ہے، مقدس ہیں، جنہیں خُداوند نے مقدس بنایا ہے۔ ہم سب "مُقدّسوں کے ہم وطن اور خُدا کے گھرانے کے ہو گئے"ہیں (افسیوں 2باب 19آیت)۔
ہم مقدسین اس لیے نہیں ہیں کیونکہ ہمیں کسی کلیسیاکی طرف سے مقدس قرار دیا گیا ہےاور نہ ہی ہم مقدسیت کے لیے اپنے طریقے سے کام کر سکتے ہیں۔ ایک بار جب ہم ایمان کے ذریعے نجات پا جاتے ہیں، اُس وقت بہرحال ہمیں بعض اعمال کو سراانجام دینے کا حکم دیا جاتا ہےجن کی انجام دہی مقدس ہونے کی ہماری بلاہٹ کے لحاظ سے موزوں ہیں۔" بلکہ جس طرح تمہارا بُلانے والا پاک ہے اُسی طرح تم بھی اپنے سارے چال چلن میں پاک بنو۔ کیونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لئے کہ مَیں پاک ہُوں "(1پطرس 1باب 15-16آیات)۔ مقدسین بے گناہ نہیں ہیں لیکن مقدسین کی زندگیاں ہمارے دلوں میں مسیح کی موجودگی کی حقیقت کی عکاسی کرتی ہیں جس میں ہم"جیتے اور چلتے پھرتے اور موجُود ہیں"(اعمال 17باب 28 آیت)۔
English
مسیحی گناہگار ہیں یا مقدسین، یا پھر دونوں ہی؟