سوال
کیا بائبل موقع محل کے مطابق /مواقعاتی اخلاقیات کی تعلیم دیتی ہے ؟
جواب
مواقعاتی اخلاقیات ایک خاص نظریہ ہے جس کا ماننا ہے کہ کسی عمل کے پیچھے کار فرماں اخلاقی اُصولوں کا تعین اس کے سیاق و سباق کی بنیاد پر ہوتا ہے ۔ مواقعاتی اخلاقیات کے نظریے کا کہنا ہے کہ اگر کچھ صحیح اور غلط ہے تو اس کا تعین کسی صورت ِ حال کے من پسند نتائج کی بنیاد پر ہوتا ہے ۔ مواقعاتی اخلاقیات کے نظریے اور اخلاقی نسبتیت پسندی میں اس لحاظ سے فرق ہے کہ اخلاقی نسبتیت پسندی کا کہنا ہے کہ کچھ بھی اپنے آپ میں صحیح یا غلط نہیں ۔ مواقعاتی اخلاقیات کا نظریہ اخلاقی اُصولوں کاایسا ضابطہ تشکیل دیتا ہے جس میں ہرایک صورتِ حال کے تقاضوں کی تکمیل اس بات کا تعین کرتی ہے کہ صحیح یا غلط کیا ہے ۔
شروع سے لے کر آخر تک بائبل سچی ، یکساں اور قابل ِ عمل ہے ۔ کیا بائبل مواقعاتی اخلاقیات کے نظریے کی تعلیم دیتی ہے ، اس سے منع کرتی ہے یا پھر اِس کی حمایت کا رجحان رکھتی ہے ؟ اس کا مختصر جواب ہے " نہیں! " بائبل نہ اِس نظریے کی تعلیم دیتی ہے اور نہ ہی اِس کی حمایت کرتی ہے۔ آئیے اس پسِ منظر میں ہم تین اُصولوں پر غور کرتے ہیں : (1) خدا چیزوں کا خالق او ر اُنہیں قائم رکھنے والا ہے (2) خدا کا تمام کلام سچا ہے ۔ حتیٰ کہ وہ حصے بھی جن کو ہم پسند نہیں کرتے یا سمجھتے نہیں ۔ (3) جو کچھ خُدا کی اپنی ذات ہے اُسی کی بنیاد پر اِس بات کا تعین ہوتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط۔
1. خدا خالق اورہر ایک چیز کو قائم رکھنے والا ہے ۔ مواقعاتی اخلاقیات کا نظریہ بیان کرتا ہے کہ اخلاقیات / اخلاقی اصولوں کا تعین ماحول یا حالات و واقعات سے ہوتا ہے ۔ خدا کا کلام بیان کرتا ہے کہ اخلاقیات کا تعین خدا کی خود مختاری سے ہوتا ہے کیونکہ وہ خالق اورتمام کائنات کو قیام بخشنے والا ہے ۔ یہ معنویات کا نہیں بلکہ سچائی کا معاملہ ہے ۔ یہاں تک کہ اگر خدا لوگوں کے ایک گروہ کو کسی بات کا حکم دے اور دوسرے گروہ کو اُس سے منع کرے تو اس بات کا فیصلہ بھی حالات پر نہیں ہوگا کہ کہ آیا یہ صحیح ہے یا غلط، یا پھر اخلاقی ہے یا غیر اخلاقی بلکہ اِس کا فیصلہ خُدا کے حکم کی روشنی میں ہوگا۔ خداہر طرح کی اچھائی اور بُرائی پر حاکمیت کا اختیار رکھتا ہے ۔ رومیوں 3باب 4آیت بیان کرتی ہے کہ " ہرگز نہیں۔ بلکہ خُدا سچا ٹھہرے اور ہر ایک آدمی جھوٹا۔"
2. خدا کا تمام کلام سچا ہے ۔ یہ تجویز کرنا کہ بائبل مواقعاتی اخلاقیات کے نظریے حمایت کرتی ہے دراصل یہ کہنا ہوگا کہ اِس کے اندر غلطیاں پائی جاتی ہیں۔ ایسانا ممکن ہے ۔ سب سے پہلے نمبر پر تو یہ اِس لیے نا ممکن ہے کیونکہ خُدا خالق اور ہر ایک چیز کوقیام و استحکام بخشنے والا ہے۔
3. صحیح اور غلط کی وضاحت اس بات سے ہوتی ہے کہ خداکون ہے ۔ محبت خدا کی فطرت ہے ۔ وہ محبت کی وضا حت اپنے کاموں سے نہیں کرتا ہےبلکہ اس بات سے کرتا ہے کہ وہ خود کون ہے ۔ بائبل بیان کرتی ہے کہ " خدا محبت ہے " ( 1یوحنا4باب 16آیت)۔ محبت بے غرض اور دوسروں کا خیال رکھتی ہے ۔ اور کبھی اپنی بہتری یا خوشی کی نہیں چاہتی ( 1کرنتھیوں 13باب) ۔پس اِس خوبی کی بنیاد پر کہ خدا کون ہے بائبل خدا کی طر ف سے بخشے جانے اور مکمل طور پر سچائی پر مبنی ہونے کی بدولت ایسے اخلاقی نظام کی تعلیم نہیں دے سکتی جو بذات خود خدا کی فطرت کی خلاف ورزی کرے ۔ مواقعاتی اخلاقیات کے نظریے کےصحیح اور غلط ہونے کا تعین اِس بات سے ہوتا ہے کہ خو د غرضی کی بنیاد پر اکثریت یا کسی ایک شخص کو خوش کیا جا سکے ۔ محبت اس کے برعکس ہے ۔ محبت دوسروں کی حوصلہ افزائی اور ترقی کی کوشش کرتی ہے۔
حتمی سچائی کی حقیقت اور حقیقی محبت کا تصور مواقعاتی اخلاقیات کے نظریے کو درپیش دو بنیادی مسائل ہیں ۔ بائبل حتمی سچائی کے بارے میں تعلیم دیتی ہے جو اس بات کا تقاضا کرتی ہےکہ صحیح اور غلط کا تعین ایک پاک خدا کی طرف سے بنایِ عالم سے پہلے کردیا گیا ہے ۔ اور محبت – جو خدا کی سچی ، پاک اور حقیقی محبت کی وضاحت ہے – خود غرض اور ناپاک عزائم کی کچھ گنجائش نہیں چھوڑتی ۔ یہاں تک کہ اگر کوئی یہ کہے کہ صورت ِ حال بے غرضی کا تقاضا کرتی ہے تو بھی یہ خدائی نہیں بلکہ انسانی فیصلہ ہے ۔ کسی چیز یا بات کے بہترین ہونے کا تعین اگر انسانی دلائل کی بنیاد پر ہو اور اُس میں حقیقی محبت نہ پائی جائے تو اُس صورت میں اُس کی بنیاد خودغرضی پر مبنی ہوگی۔
جب معاملات درست نظر آتے ہیں مگر خدا اُنہیں غلط قرار دیتا ہے تب کیا ہوتا ہے ؟ ہمیں خدا کی خود مختاری اور اس بات پر بھروسہ رکھنا چاہیے " کہ سب چیزیں مل کر خُدا سے محبّت رکھنے والوں کے لئے بھلائی پیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لئے جو خُدا کے اِرادہ کے موافق بلائے گئے" (رومیوں 8باب 28آیت)۔ اگر ہم مسیح سے ہیں تو خدا نے ہمیں اپنا رُوح بخشا ہے ( یوحنا 16باب ) اور اُس کے وسیلہ سے ہمیں صحیح اور غلط کی سمجھ حاصل ہو تی ہے ۔ اُسی کے وسیلہ سے ہمیں راستبازی کےلیے تحریک ، حوصلہ افزائی اور رہنمائی ملتی ہے ۔ خدا کو ڈھونڈنے کے ساتھ ساتھ کسی معاملے کی سچائی کو جاننے کی حقیقی خواہش کانتیجہ یہ ہو گا کہ خدا خود اس کا جواب دے گا ۔ "مُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے بھوکے اور پیاسے ہیں کیونکہ وہ آسودہ ہوں گے" ( متی 5باب 6آیت)۔
English
کیا بائبل موقع محل کے مطابق /مواقعاتی اخلاقیات کی تعلیم دیتی ہے ؟