سوال
جب مجھے رُوحانی حملے کا سامنا ہو تو مَیں کیا کر سکتا ہوں ؟
جواب
جب ہمیں یقین ہو کہ ہم پر غالباً رُوحانی حملہ ہوا ہے تو سب سے پہلے اور جہاں تک ہمارے لیے ممکن ہے ہمیں اس بات کا تعین کرنا ہوگا کہ آیا ہم جس چیز کا تجربہ کر رہے ہیں وہ واقعی شیطانی قوتوں کی طرف سے رُوحانی حملہ ہے یا محض گناہ آلود دنیا میں رہنے کے اثرات ہیں ۔ کچھ لوگ ہر گناہ، ہر لڑائی اور ہر مسئلے کا الزام اُن بدروحوں پر لگاتے ہیں جن کے بارے میں اُن کا ماننا ہے کہ انہیں نکالے جانے کی ضرورت ہے۔ پولس رسول مسیحیوں کو اپنی زندگیوں میں گناہ کے خلاف(رومیوں 6باب ) اور اُس شریر کے خلاف (افسیوں 6باب 10-18آیات) جنگ کرنے کی نصیحت کرتا ہے ۔ لیکن چاہے ہم حقیقی طور پر شیطانی قوتوں کے رُوحانی حملے کی زد میں ہوں یا محض اُس بُر ائی کے خلاف لڑ رہے ہوں جو ہمارے اندر اور اس دنیا میں پائی جاتی ہے جنگ کا منصوبہ ایک ہی ہے۔
جنگ کے منصوبے کی کلید افسیوں 6باب 10-18آیات میں پائی جاتی ہے۔ پولس اِن الفا ظ کے ساتھ شروع کرتا ہے کہ ہمیں اپنی انسانی طاقت کی بجائے جو کہ شیطان اور اُس کی قوتوں کے مقابلے میں کچھ اہمیت نہیں رکھتی خُداوند اور اُس کی قوت میں مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ۔ اِس کے بعد پولس ہمیں خُدا کے ہتھیار پہن لینے کی تلقین کرتا ہے جو کہ رُوحانی حملوں کے خلاف ڈٹے رہنے کا واحد طریقہ ہے۔ اپنے زوراور طاقت کے ذریعے اُن "رُوحانی فَوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں"( 6آیت ) لڑ کر اُنہیں شکست دینے کا ہمارے پاس کوئی موقع نہیں ہے۔ صرف "خدا کے سب ہتھیار" ہی ہمیں رُوحانی حملے کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ ہم صرف خداوند کی قوت میں مضبوط ہو سکتے ہیں؛ یہ خدا کے ہتھیار ہی ہیں جو ہماری حفاظت کرتے ہیں کیونکہ ہماری لڑائی دنیا میں پائی جانے والی تاریکی کی رُوحانی قوتوں کے خلاف ہے۔
افسیوں 6باب 13-18آیات رُوحانی جنگ کے اس لباس(زرِبکتر) کی وضاحت کرتی ہیں جو خدا ہمیں عطا کرتا ہے اور اچھی خبر یہ ہے کہ یہ لباس مسیح سے تعلق رکھنے والے تمام لوگوں کے واسطے باآسانی دستیاب ہے۔ ہمیں "سچّائی سے اپنی کمر کس کر اور راست بازی کا بکتر لگا کر۔ اور پاؤں میں صُلح کی خُوشخبری کی تیّاری کے جُوتے پہن کر۔ اور اُن سب کے ساتھ اِیمان کی سِپر لگا کر ۔۔۔۔ نجات کا خَود اور رُوح کی تلوار کے ساتھ جو خُدا کا کلام " اور تمام ہتھیاروں میں سب سے موثر ہتھیار ہے مضبوطی سے قائم رہنا ہے ۔ کلام کے علاوہ باقی ہتھیار دفاع کے لیے ہیں۔ رُوحانی لباس کے یہ حصے رُوحانی لڑائی میں کس چیز کی نمائندگی کرتے ہیں؟ ہمیں شیطان کے جھوٹ کے خلاف سچ بیان کرنا ہے۔ ہمیں اِس حقیقت میں تسلی پانی ہے کہ ہمار ی خاطر دی جانے والے مسیح کی قربانی کے باعث ہمیں راستباز قرار دیا گیا ہے۔ ہمیں انجیل کی منادی کرنی ہے چاہے ہمیں کتنی ہی مزاحمت کا سامنا کیوں نہ ہو۔ ہم اپنے ایمان میں کمزور نہیں ہونا چاہے ہم پر کتنا ہی شدید حملہ کیوں نہ ہو۔ نجات کی یقین دہانی ہمارا حتمی دفاع ہے ایک ایسی یقین دہانی جسے کوئی رُوحانی طاقت ہم سے چھین نہیں سکتی۔ ہمارا موثر ہتھیار ہماری اپنی آرا ءاور احساسات نہیں بلکہ خدا کا کلام ہے۔ آخر میں ، ہمیں خُداوند یسوع کی اس بات کے نمونے کی پیروی کرنی ہے کہ کچھ رُوحانی فتوحات صرف دعا کے وسیلے سے ہی ممکن ہیں ۔
جب رُوحانی حملوں سے بچنے کی بات آتی ہے تو خُداوند یسوع ہماری بہترین مثال ہے۔ اس بات کا بغور مشاہدہ کریں کہ جب بیابان میں شیطان کی طرف سے اُس کی آزمایش کی گئی تھی تو خُداوند یسوع شیطان کے براہ راست حملوں سے کیسے نمٹا تھا (متی 4باب 1-11آیات )۔ ہر آزمایش کا ایک ہی طرح سے کلام ِ مقدس کے حوالہ جات کے ساتھ جواب دیا گیا تھاکہ " لکھا ہے کہ۔۔۔ " خُداوند یسوع جانتا تھا کہ زندہ خدا کا کلام شیطان کی آزمایشوں کے خلاف سب سے زبردست ہتھیار ہے۔ اگر خود یسوع نے شیطان کا مقابلہ کرنے کے لیے کلام ِ مقدس کا استعمال کیا تھا تو کیا ہم کسی اور چیز کو استعمال کرنے کی جرات رکھتے ہیں؟
رُوحانی جنگ میں کس طور سے شامل نہیں ہونا چاہیے سِکوا کے سات بیٹے اس بات کی حتمی مثال ہیں ۔ سِکوا ایک یہودی کاہن تھا جو بد روح گرفتہ لوگ سے بد اَرواح کو نکالنے کی کوشش کے دوران دُعا میں یسوع کے نام کو شامل کرتا تھا ۔ ایک دن بدرُوح نے انہیں جواب دیا" یِسُوع کو تو مَیں جانتی ہُوں اور پَولُس سے بھی واقف ہُوں مگر تم کَون ہو؟ اور وہ شخص جس پر بُری رُوح تھی کُود کر اُن پر جا پڑا اور دونوں پر غالب آ کر اَیسی زِیادتی کی کہ وہ ننگے اور زخمی ہو کر اُس گھر سے نکل بھاگے" ( اعمال 19باب 13-16آیات)۔ سکوا کے سات بیٹے خُداوند یسوع کا نام استعمال کر رہے تھے لیکن چونکہ اُن کا یسوع کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا لہذا اُن کے الفاظ کسی بھی طاقت یا اختیار سے خالی تھے۔ وہ نہ توخُداوند یسوع پر اپنے خدا وند اور نجات دہندہ کے طور پر بھروسہ رکھے ہوئے تھے اور نہ ہی اپنی رُوحانی جنگ میں خدا کے کلام کو استعمال کر رہے تھے۔ اس کے نتیجے میں انہیں ذلت آمیز مار پیٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ دُعا ہے کہ ہم اُن کی بُری مثال سے سبق سیکھیں اور بائبل کی ہدایات کے مطابق رُوحانی جنگ لڑیں ۔
English
جب مجھے رُوحانی حملے کا سامنا ہو تو مَیں کیا کر سکتا ہوں ؟