اِستثناکی کتاب
مصنف: استثنا کی کتاب خُدا کے بندہ موسیٰ نے قلمبند کی تھی ۔درحقیقت یہ کتاب موسیٰ کے اُن وعظوں کا مجموعہ ہے جو اُس نے اسرائیل قوم کو اُن کے یردن پار کرنے سے بالکل پہلے دئیےتھے ۔ " یہ وُہی باتیں ہیں جو مُوسیٰ نے یَردن کے اُس پار بیابان میں یعنی اُس میدان میں جو سُوف کے مقابل اور فاران اور طوفل اور لابن اور حصیرات اور دِیذہب کے درمیان ہے سب اِسرائیلِیوں سے کہیں"(1باب 1آیت)۔ ممکن ہے کہ اس کا آخری باب کسی اور شخص (غالباً یشوع) نے قلمبند کیا ہو ۔سنِ تحریر: وعظوں کا یہ مجموعہ بنی اسرائیل کے وعدے کی سر زمین میں داخل ہونے سے قبل 40 دنوں کے دورانیے میں پیش کیا گیا تھا ۔ پہلا وعظ گیارہویں مہینے کی1تاریخ کو دیا گیا تھا (1 باب 3آیت)، اور اسرائیلیوں نے اِس کے 70دن بعد یعنی پہلے مہینے کی10 تاریخ کو دریائے یردن پار کیا تھا (یشوع4باب 19آیت)۔ اگر ہم اِن 70 دِنوں میں سے موسیٰ کی موت کے بعد کے 30 ماتمی دنوں کو منفی کریں( استثنا 34باب 8آیت)، تو ہمارے پاس 40 دن بچ جاتے ہیں ۔ یہ غالباً 1410 قبل از مسیح کا سال تھا ۔
تحریر کا مقصد: بنی اسرائیل کی ایک نئی نسل وعدے کی سرزمین میں داخل ہونے والی تھی۔ اُن تمام لوگوں نے بحیرہ ِقلزم کے پانی کے دو حصے ہونے کے معجزےکونہیں دیکھاتھا اور نہ ہی اُنہوں نے کوہ ِ سینا پر دی جانے والی شریعت کو سننے کا تجر بہ کیا تھا۔ وہ بہت سے خطرات اور آزمائشوں کا سامنا کرنے کے امکان کے ساتھ نئے ملک میں داخل ہونے والے تھے ۔ استثنا کی کتاب اُنہیں خدا کی شریعت اور خدا کی قدرت کی یاد دلانے کےلیے دی گئی تھی ۔
کلیدی آیات : استثنا 4باب 2آیت: " جس بات کا مَیں تم کو حکم دیتا ہوں اُس میں نہ تو کچھ بڑھانا اور نہ کچھ گھٹانا تاکہ تم خُداوند اپنے خُدا کے احکام کو جو مَیں تم کو بتاتا ہوں مان سکو۔"
استثنا 6باب 4-7آیات: " سُن اَے اِسرائیل ! خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔ تُو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھ۔ اور یہ باتیں جن کا حکم آج مَیں تجھے دیتا ہوں تیرے دِل پر نقش رہیں۔ اور تُو اِن کو اپنی اَولاد کے ذِہن نشین کرنا اور گھر بیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن کا ذِکر کیا کرنا"۔
استثنا 32باب 46-47آیات: "تو اُس نے اُن سے کہا کہ جو باتیں مَیں نے تم سے آج کے دِن بیان کی ہیں اُن سب سے تم دِل لگانا اور اپنے لڑکوں کو حکم دینا کہ وہ اِحتیاط رکھ کر اِس شرِیعت کی سب باتوں پر عمل کریں۔ کیونکہ یہ تمہارے لئے کوئی بے سُود بات نہیں بلکہ یہ تمہاری زِندگانی ہے اور اِسی سے اُس مُلک میں جہاں تم یَردن پار جا رہے ہو کہ اُس پر قبضہ کرو تمہاری عمردراز ہو گی"
مختصر خلاصہ : اسرائیلیوں کو چار باتوں یعنی خدا کی وفاداری ، خدا کی پاکیزگی، خدا کی برکتیں اور خدا کی انتباہات یاد رکھنے کا حکم دیا جاتا ہے ۔ پہلے تین ابواب مصر سےلیکر اسرائیل قوم کے موجودہ مقام یعنی موآب تک کے اُن کے سفر کا خلاصہ پیش کرتے ہیں ۔ 4باب اسرائیل قوم کے لیے اُس خدا کے ساتھ وفاداررہنے کی بلاہٹ ہے جو اُن کے ساتھ وفادار رہا ہے ۔
5 تا 26 باب تک شریعت کو دُہرایا جاتا ہے ۔ نئی نسل کو دس احکام ، قربانیوں اور عیدوں کے حوالے سےاورکئی ایک دیگرقوانین دئیے جاتے ہیں۔ فرمانبرداری کرنے والوں سے برکات کا (5باب 29آیت؛ 6باب 17- 19آیات؛ 11باب 13-15آیات) جبکہ شریعت کی خلاف ورزی کرنے والوں سے قحط سالی کا وعدہ کیا جاتا ہے (11باب 16-17آیات) ۔
برکت اور لعنت کا موضوع 27- 30 ابواب تک جاری رہتا ہے ۔ اس کتاب کا یہ حصہ اسرائیل کے سامنے واضح انتخاب کے ساتھ اختتام پذیر ہوتا ہے۔ "مَیں آج کے دِن آسمان اور زمین کو تمہارے برخلاف گواہ بناتا ہوں کہ مَیں نے زِندگی اور موت کو اور برکت اور لعنت کو تیرے آگے رکھّا ہے"۔ اپنے لوگوں کےلیے خدا کی مرضی اُس کے حکم " زندگی کا انتخاب کر" سے واضح ہوتی ہے ( 30باب 19آیت)۔
آخری ابواب میں موسیٰ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ؛ اپنی جگہ یشوع کو مقرر کرتا ؛ ایک گیت قلم بند کرتا ؛ اورا سرائیل کے ہر قبیلے کو آخر ی بار برکت دیتا ہے ۔ 34باب موسیٰ کی موت کے احوال کے متعلق ہے ۔ وہ پسگہ کے پہاڑ پر چڑھتا ہے جہاں خدا اُسے وعدے کی سرزمین دکھاتا ہے جس میں وہ داخل نہیں ہو سکا تھا۔ 120 سال کی عمر میں اچھی بینائی اور جوانی کی سی طاقت کے ساتھ موسیٰ خدا کے حضور وفات پاتا ہے ۔ استثنا کی کتاب کا اختتام اس عظیم نبی کی موت کی خبر کے ساتھ ہوتا ہے ۔
پیشن گوئیاں: نئے عہد نامے کے بہت سے موضوعات استثنا کی کتاب میں پائے جاتے ہیں ۔ اُن میں سے اہم ترین موضوعات موسوی شریعت کی مکمل پیروی کی ضرورت یا تقاضا اور انسان کی اپنی طاقت سے اُس کی مکمل تعمیل کا عدم امکان شامل ہیں ۔ مستقل طور پر شریعت کی خلاف ورزی کرنے والے لوگوں کے گناہوں کے کفارے کے لیے لا محدود قربانیاں مسیح کے " ایک ہی بار " ( عبرانیوں10باب 10آیت) قربان ہونے میں اپنی حتمی تکمیل پائیں گی ۔ صلیب پر اس کی انسانوں کے گناہوں کا کفارہ ادا کرنے والی موت کے بعد اب ہمیں گنا ہ کےلیے مزید قربانیا ں گزراننے کی ضرورت نہیں رہی۔
خدا وند کی طرف سے اسرائیل کا بطورِ خاص قوم چنا جانا اِس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ وہ خود اُن لوگوں کو بھی چُنے گا جو مسیح پر ایمان لائیں گے (1پطرس 2باب 9آیت)۔ استثنا 18باب 15- 19آیات میں موسیٰ آنے والے آخری نبی -موعودہ مسیح کی پیشن گوئی کرتا ہے ۔ موسیٰ کی طرح وہ بھی الٰہی کلام اور الہام پائے گا ، اُس کی منادی کرے گا اور اپنے لوگوں کا رہنما ہو گا ۔
عملی اطلاق: استثنا کی کتاب خدا کے کلام کی اہمیت کو واضح کرتی ہے ۔ یہ ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ ہے ۔ اگرچہ اب ہم پرانے عہد نامے کی شریعت کے ماتحت نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود ہم اپنی زندگیوں میں خدا کی مرضی کو پورا کرنے کی ذمہ داری رکھتے ہیں ۔ صرف فرمانبرداری ہی سے برکت آتی ہے جبکہ گناہ کے اپنےخطرناک نتائج ہیں ۔
ہم میں سے کوئی بھی " شریعت سے بالاتر " نہیں ہے ۔ حتیٰ کہ موسیٰ جیسے رہنماؤں اور خدا کے چیندہ نبیوں کےلیے بھی خُدا کے احکام و قوانین کی فرمانبرداری کرنا لازمی تھی ۔ موسیٰ کو وعدے کی سرزمین میں داخل ہونے سے منع کرنے کی وجہ یہ تھی کہ اُس نے خدا کے واضح حکم کی تعمیل نہیں کی تھی (گنتی 20باب 13آیت)۔
یسوع نےبیابان میں اپنی آزمایش کے وقت استثنا کی کتاب سے تین بار حوالہ دیا تھا (متی 4باب)۔ ایسا کرتے ہوئے یسوع نے ہم پر واضح کیا ہے کہ ہمیں خدا کےکلام کو اپنے دلوں میں رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اُس کے خلاف گناہ نہ کریں (119 زبور 11آیت )۔
اسرائیل کی طرح ہمیں بھی خدا کی وفاداری کو یاد رکھنا چاہیے ۔بنی اسرائیل کا بحیرہِ قلز م کو پار کرنا ، کوہِ سینا پر خدا کی پاک موجودگی کا تجربہ کرنا اور بیابان میں مَن کی فراہمی پانا ہمارے لئے بھی حوصلہ افزاء ہونا چاہئے۔اپنی زندگی میں رُوحانی طور پر آگے بڑھنے کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ کچھ وقت پیچھے مڑ کر دیکھیں اور غور کریں کہ خدا نے آپ کےلیے کیا کچھ کیا ہے۔
استثنا کی کتاب میں ہمارے پاس محبت کرنے والے خدا کی ایک خوبصورت تصویر موجود ہے جو اپنے بچوں سے رفاقت قائم کرنا چاہتا ہے ۔ خدا محبت کا ذکر اس لیے کرتا ہے کیونکہ اُس نے اسرائیل کو " زور آور ہاتھ " سے مصر سے نکالا اور اُن کو آزاد کیا تھا ( استثنا 7باب 7- 9آیات)۔ گناہ کی غلامی سے آزاد ہونا اور قادرِ مطلق خدا کی محبت کا تجربہ کرنا کیسی شاندار بات ہے !
English
پُرانے عہد نامے کا جائزہ
اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں
اِستثناکی کتاب