میکاہ کی کتاب
مُصنف: میکاہ کی کتاب کا مصنف میکاہ نبی خود ہی تھا (میکاہ 1 باب 1 آیت)سنِ تحریر: میکاہ کی کتاب کے حوالے سے خیال کیا جاتا ہے کہ یہ قریباً 735 قبل از مسیح سے 700 قبل ازم مسیح کے عرصہ کے دوران قلمبند ہوئی۔
تحریر کا مقصد: میکاہ کی کتاب کا پیغام خُدا کی عدالت اور اُمید کا ایک پیچیدہ سا مرکب ہے۔ ایک طرف تو اِس کتاب میں بیان کردہ نبوتیں بنی اسرائیل پر معاشرتی برائیوں، بد اطوار قیادت اور بُت پرستی کی وجہ سے خُدا کی عدالت کا اعلان کرتی ہیں۔ نبوتوں کے لحاظ سے اِس عدالت کا اختتام سامریہ اور یروشلیم کی تباہی کے ساتھ ہوگا۔ دوسری طرف یہ کتاب نہ صرف قوم کی بحالی کا اعلان کرتی ہےبلکہ یہ اسرائیل اور یروشلیم کی تبدیلی اور سر بلندی کے بارے میں بھی بات کرتی ہے۔ یہاں پر اُمید اور بربادی کے پیغامات ایک دوسرے کی تردید نہیں کرتے، کیونکہ بحالی اور تبدیلی اکثر عدالت کے بعد وقوع پذیر ہوتی ہے۔
کلیدی آیات: میکاہ 1 باب 2 آیت "اَے سب لوگو سُنو! اَے زمین اور اُس کی معموری کان لگاؤ! اور خداوند خُدا ہاں خُداوند اپنے مُقدس مسکن سے تم پر گواہی دے۔"
میکاہ 5 باب 2 آیت: "لیکن اَے بیت لحم اِفراتاہ اگرچہ تُو یہوداہ کے ہزاروں میں شامل ہونے کے لیے چھوٹا ہے تو بھی تجھ میں سے ایک شخص نکلے گا اور میرے حضور اسرائیل کا حاکم ہوگا ور اُس کا مصدر زمانہِء سابق ہاں قدیم الایام سے ہے۔"
میکاہ 6 باب 8 آیت: "اَے انسان اُس نے تجھ پر نیکی ظاہر کر دی ہے۔ خُدا تجھ سے اِس کے سوا کیا چاہتا ہے کہ تُو انصاف کرے اور رحم دلی کو عزیز رکھے اور اپنے خُدا کے حضور فروتنی سے چلے؟"
میکاہ 7 باب 18- 19آیات: "تجھ سا خُدا کون ہے جو بد کرداری معاف کرے اور اپنی میراث کے بقیہ کی خطاؤں سے درگزرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔ وہ پھر ہم پر اپنا رحم فرمائے گا۔ وہی ہماری بد کرداری کو پائمال کرے گا اور اُن کے سب گناہ سمندر کی تہہ میں ڈال دے گا۔"
مختصر خلاصہ: میکاہ نبی اسرائیل کےاُن حکمرانوں، کاہنوں اور نبیوں کو ملامت کرتا ہے جو لوگوں کا استحصال کرتے اور اُن کو گمراہ کرتے ہیں۔ اُن کے اِنہی کاموں کی وجہ سے یروشلیم تباہ کیا جائے گا۔ میکاہ نبی اُن لوگوں کی رہائی کا اعلان کرتا ہے جو یروشلیم سے بابل جائیں گے۔ اور وہ اپنے اِس اعلان کو اِس نصیحت کے ساتھ ختم کرتا ہے کہ یروشلیم اُن قوموں کو تباہ کر دے گا جو اُس کے گرد جمع ہوتی ہیں۔ قوم کو بچانے کے لیے مثالی راہنما بیت لحم سے آئے گا ۔ مزید میکاہ نبی یعقوب کے بقیہ کی فتح کا اعلان کرتا ہےا ور اُس دن کو پہلے سے دیکھ لیتا ہے جب یہواہ خُدااسرائیل قوم کو اپنی فوجی طاقت پر انحصار کرنے اور بُت پرستی کرنے کی وجہ سے قوموں میں پراگندہ کر دے گا۔ میکاہ نبی خُدا کی طرف سے انصاف اور وفاداری کا بہت طاقتور لیکن انتہائی مختصر خلاصہ پیش کرتا ہے اور اُن سب لوگوں پر خُدا کی عدالت کا اعلان کرتا ہے جو عمری اور اخی اب بادشاہ کے نقشِ قدم پر چلے۔اِس کتاب کا اختتام ایک خاص نبوت کے ساتھ ہوتا ہے جس میں نوحہ کے عناصر پائے جاتے ہیں۔ اسرائیل اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہے اور یہواہ خُدا کے قدرت والے کاموں کے ذریعے سے اُسے رہائی ملتی ہے۔
پیشن گوئیاں: میکاہ 5 باب 2 آیت ایک مسیحانہ نبوت ہے جس کا حوالہ اُس وقت دیا گیا تھا جب مجوسی بیت لحم میں پیدا ہونے والے بادشاہ کو دیکھنے آئے تھے (متی 2 باب 6آیت)۔ مشرق سے آنے والے اِن بادشاہوں کو نوید ملی تھی کہ بیت لحم کے چھوٹے سے علاقے میں سے امن کا شہزادہ اور اِس دُنیا کا نور آیا ہے۔ میکاہ کا گناہ، توبہ اور بحالی کے بارے میں پیغام یسوع مسیح کی ذات میں اپنی تکمیل کو پہنچتا ہے جو کہ ہمارے گناہوں کے لیے کفارہ (رومیوں 3 باب 24-25آیات) اور خُدا تک رسائی کا واحد راستہ ہے (یوحنا 14 باب 6 آیت)۔
عملی اطلاق: خُدا ہمیں خبردار کرتا ہے تاکہ ہمیں اُس کے قہر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اگر خُدا کی طرف سے خبردار کئے جانے کو نظر انداز کیا جائے اور گناہ سے بچنے کے لیے اُس کے بیٹے کی قربانی کی دستیابی سے انکار کیا جائے تو پھر خُدا کی عدالت کا ہونا نا گزیر ہے۔ وہ جو مسیح یسوع پر ایمان رکھتے ہیں خُدا بہت دفعہ اُنہیں کئی طرح کی مشکلات کی بدولت سکھاتا ہے – کسی طرح کی نفرت کی وجہ سے نہیں بلکہ اِس لیے کہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے۔ وہ اِس بات کو جانتا ہے کہ گناہ اُسکے لوگوں کو تباہ کر تا ہے، اِس لیے وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کے وسیلہ سے اور اُس میں مکمل رہیں۔ وہ سب لوگ جو خُدا کے احکام کے تابعدار رہتے ہیں اُن کے لیے یہ کاملیت یعنی بحالی کا وعدہ منتظر ہے۔
English
پُرانے عہد نامے کا جائزہ
اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں
میکاہ کی کتاب