settings icon
share icon

امثال کی کتاب

مصنف: امثال کی کتاب کا سب سے نمایاں اور مرکزی مصنف سلیمان بادشاہ ہے۔ اُس کے نام کا ذکر 1 باب 1 آیت، 10 باب 1 آیت اور 25 باب 1آیت میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ہم یہاں پر یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ سلیمان بادشاہ نے دیگر لوگوں کی تماثیل کو بھی اکٹھا اور مرتب کیا ہوگا کیونکہ واعظ 12 باب 9آیت بیان کرتی ہے کہ "غرض ازبسکہ واعِظ دانش مند تھا اُس نے لوگوں کو تعلیم دی ۔ ہاں اُس نے بخوبی غور کیا اور خوب تجویز کی اور بہت سی مثلیں قرینہ سے بیان کیں۔" لیکن عبرانی زبان میں اِس کتاب کا نام "مشالِ شیلوموآہ " ہے جس کا ترجمہ "سلیمان کی امثال" کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔

سنِ تحریر: سلیمان کی امثال کی کتاب قریباً 900 قبل از مسیح میں قلمبند کی گئی تھی۔ سلیمان بادشاہ کی حکومت کے دوران اسرائیل قوم رُوحانی، سیاسی، معاشرتی اور اقتصادی لحاظ سے اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔ جیسے جیسے اسرائیل کی مقبولیت بڑھتی چلی گئی ، ویسے ویسے ہی سلیمان کی مقبولیت بھی چاروں طرف عام ہوتی چلی گئی۔ کئی دوسرے ممالک کے سربراہ اُس دَور کے دُور ترین علاقوں سے سفر کر کے پُر حکمت سلیمان بادشاہ کی حکمت کی باتیں سننے کے لیے آیا کرتے تھے(1 سلاطین 4 باب 34آیت)۔

تحریر کا مقصد: محض علم مختلف حقائق کے انبار سے بڑھکر کچھ بھی نہیں ہوتا۔ لیکن حکمت در اصل وہ قابلیت ہےجس کی مدد سے لوگوں کے حالات و واقعات کو اِس طرح سے دیکھا جا سکتا ہے جیسے خُدا اُنہیں دیکھتا ہے۔ امثال کی کتاب میں سلیمان بادشاہ بہت بڑے بڑے اور بہت اونچے اونچے معاملات میں خُدا کے ذہن اور حکمت کو پیش کرتا ہے اور ایسا ہی وہ روزمرّہ کی بالکل عام صورتحال کے تعلق سے بھی کرتا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کوئی بھی موضوع سلیمان بادشاہ کی توجہ سے پوشیدہ نہیں رہ سکا۔ امثال کی اِس کتاب میں جو پُر حکمت تماثیل اور اقوال کا ایک بہت ہی عمدہ مجموعہ ہے ذاتی معاملات، جنسی تعلقات، کاروبار، دولت ، خیرات و سخاوت، جذبات و آرزو، تربیت، قرض، بچّوں کی پرورش، کردار، شراب نوشی، سیاست، انتقام، خُدا ترسی و راستبازی اور ایسے بہت سارے معاملات پر بات کی گئی ہے۔

کلیدی آیات: امثال 1 باب 5آیت: "تاکہ دانا آدمی سن کر علم میں ترقی کرے اور فہیم آدمی درُست مشورت تک پہنچے۔"

امثال 1 باب 7 آیت: "خُداوند کا خوف علم کا شروع ہے لیکن احمق حکمت اور تربیت کی حقارت کرتے ہیں۔"

امثال 4باب5آیت: "حکمت حاصل کر ۔ فہم حاصل کر۔بھولنا مت اور میرے منہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہونا۔"

امثال 8باب13-14آیات: "خُداوند کا خوف بدی سے عداوت ہے۔ غرور اور گھمنڈ اور بُری راہ اور کج گومنہ سے مجھے نفرت ہے۔مشورت اور حمایت میری ہیں۔ فہم مَیں ہی ہوں ۔ مجھ میں قدرت ہے۔"

مختصرخلاصہ: کلامِ مُقدس کی دیگر کتابوں کی نسبت امثال کی کتاب کا خلاصہ کرنا قدرے مشکل ہے کیونکہ اِس کتاب میں کلام کی دیگر کتابوں کی طرح نہ تو کوئی خاکہ پایا جاتا ہے اور نہ ہی اُس طرح کی کہانیاں پائی جاتی ہیں۔ اِسی طرح اِس میں ہمیں کوئی واضح کردار بھی دیکھنے کو نہیں ملتے۔ اِس کتاب میں سب سے مرکزی چیز حکمت ہی ہے – ایک بہت عظیم الٰہی حکمت جو تمام انسانی تاریخ، تمام انسانوں اور تمام معاشرتی رہن سہن یا تہذیبوں سے بالا ہے۔ حکمت کے خزانے جیسی اِس کتاب کا ایک بہت ہی سرسری سا مطالعہ بھی اِس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ پُرحکمت سلیمان بادشاہ کے زور دار اور پُر مغز اقوال اور مثلیں آج بھی اُتنی ہی اہم اور قابلِ عمل ہیں جتنی کہ کوئی تین ہزار سال پہلے تھیں۔

پیشن گوئیاں: حکمت اور ہماری زندگیوں میں اِس کی ضرورت کا عنوان مسیح یسوع کی ذات میں اپنی تکمیل کو پہنچتا ہے۔ امثال کی کتاب میں ہمیں مسلسل طور پر یہ نصیحت کی جاتی ہے کہ حکمت کی تلاش کریں، حکمت کو حاصل کریں اور حکمت کو سمجھیں۔ امثال کی کتاب نہ صرف ہمیں یہ بات بتاتی ہے بلکہ اِس کو دہراتی بھی ہے کہ خُداوند کا خوف حکمت کا شروع ہے (امثال 1 باب 7آیت؛ 9 باب 10 آیت)۔ خُدا کے قہر اور اُس کے انصاف کا خوف ہی وہ چیزیں ہیں جو ہمیں اپنے نجات دہندہ مسیح کی طرف لے کر جاتی ہیں، اور مسیح کی ذات خُدا کی حکمت کا منبع ہے جو انسان کی نجات کے لیے خُدا کے جلالی منصوبے کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔ مسیح میں "حکمت اور معرفت کے سب خزانے پوشیدہ ہیں۔" (کلسیوں 2 باب 3 آیت)، ہمیں حکمت کے لیے اپنی جستجو اور تلاش کا جواب مل جاتا ہے، خُدا کے خوف کا علاج مل جاتا ہے اور ساتھ ہی "راستبازی، پاکیزگی اور نجات" بھی مل جاتی ہیں جن کی ہمیں بڑی شدت کے ساتھ ضرورت تھی (1 کرنتھیوں 1 باب 30آیت)۔ وہ حکمت جو خُداوند یسوع مسیح میں پائی جاتی ہے اِس دُنیا کی اُس بیوقوفی کے بالکل برعکس ہے جو ہمیں یہ دعوت دیتی ہے کہ ہم اپنی نگاہ میں دانشمند بننے کی کوشش کریں۔ لیکن امثال کی کتاب ہمیں یہ بھی بتاتی ہے کہ اِس دُنیا کی راہ اصل میں خُدا کی راہ نہیں ہے (امثال 3 باب 7 آیت) اور اِس دُنیا کی راہ موت کی طرف لے کر جاتی ہے (امثال 14 باب 12 آیت؛ 16 باب 25آیت)۔

عملی اطلاق: امثال کی کتاب میں ناقابلِ تردید عملی زندگی کے بارے میں راہنمائی ملتی ہے، کیونکہ زندگی کی بہت پیچیدہ مشکلات کے بھی اِس کتاب کے 31 ابواب کے اندر بہت ہی اچھے اور مبنی بر عقل جوابات اور حل ملتے ہیں۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ امثال کی کتاب ایسا عظیم ترین شاہکار ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ "کونسا کام کیسے کیا جائے"، اور وہ لوگ جو سلیمان کی طرف سے دئیے گئے اِن اسباق کو اپنے دل میں اتارنا جانتے ہیں جلد ہی یہ محسوس کریں گے کہ خُداترسی و راستبازی، خوشحالی اور اطمینان بھی اُن کی ذات کا حصہ بن گئے ہیں۔

امثال کی کتاب میں بار بار سامنے آنے والا وعدہ یہ ہے کہ وہ جو حکمت کا انتخاب کرتے ہیں اور خُدا کی پیروی کرتے ہیں وہ کئی ایک طریقوں سےبرکات پائیں گے جیسے کہ : لمبی زندگی (9 باب 11آیت)؛ خوشحالی (2 باب 20-22آیات)؛ خوشی (3 باب 13-18آیات)؛ اور خُدا کی بھلائی (12 باب 21آیت)۔ دوسری طرف جو اُسے رَد کرتے ہیں وہ شرمندہ ہونگے اور مریں گے (3 باب 35آیت؛ 10 باب 21آیت)۔خُدا کو رَد کرنے کا مطلب ہے حکمت کے برعکس بیوقوفی کا انتخاب کرنا اور اپنے آپ کو خُدا ، اُس کے کلام ، اُسکی حکمت اور اُس کی برکات سے جُدا کر لینا۔

English



بائبل کا خلاصہ/جائزہ

پُرانے عہد نامے کا جائزہ



اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں

امثال کی کتاب
Facebook icon Twitter icon YouTube icon Pinterest icon Email icon اس پیج کو شیئر کریں:
© Copyright Got Questions Ministries