سوال
باقاعدہ /باترتیب علمِ الہیات ہے ؟
جواب
"باترتیب یا باقاعدہ" کی اصطلاح کسی ایسی چیز کی طرف اشارہ کرتی ہے جسے ترتیب دیا گیا ہو یا جسے قانون و اصول یا قاعدے سے رکھا گیا ہو۔ باقاعدہ یا با ترتیب علمِ الہیات اِس لیے علمِ الہیات کا وہ حصہ یا درجہ بندی ہے جسے ایک خاص ترتیب دی گئی ہے اور اِس میں علمِ الہیات کے بہت سارے حصوں کو ترتیب کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر بائبل کی بہت ساری کتابیں ہمیں فرشتوں کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔ لیکن اُن میں سے کوئی بھی ایک ایسی کتاب نہیں جو فرشتوں کے بارے میں ہمیں تمام کی تمام معلومات فراہم کرتی ہو۔ باقاعدہ/با ترتیب علمِ الہیات اُن ساری کتابوں میں سے فرشتوں کے بارے میں دی گئی معلومات کو اکٹھا کرکے ایک خاص ترتیب کے ساتھ ہمارے سامنے پیش کرتا ہے اور اِس کو علم الفرشتگان کا نام دیتا ہے۔ باقاعدہ /باترتیب علمِ الہیات کا کام یہی ہے – یعنی بائبل میں پیش کی جانے والی تعلیمات کی زمرّہ بندی کر کے اُنہیں ایک خاص ترتیب کے ساتھ پیش کرنا۔
باقاعدہ /باترتیب علمِ الہیات کا جو حصہ خُدا باپ کی ذات کا مطالعہ کرتا ہے اُس کے لیے انگریزی اصطلاح Theology Proper یا پھر Paterology استعمال کی جاتی ہے۔ خُدا بیٹے یعنی خُداوند یسوع مسیح کی ذات کا مطالعہ جس حصے میں کیا جاتا ہے اُس کے لیے اُردو اصطلاح "علم المسیح "ہے جبکہ انگریزی اصطلاح Christology ہے۔ رُوح القدس کے بارے میں جو حصہ بات کرتا ہے اُس کا عنوان "علم الرُوح" ہے جبکہ اُس کے لیے انگریزی اصطلاح Pneumatology استعمال کی جاتی ہے۔ "علم الکلیسیا "وہ حصہ ہے جس میں کلیسیا کے بارے میں پڑھا جاتا ہے اِس کے لیے انگریزی اصطلاح Ecclesiology استعمال کی جاتی ہے۔اخیر زمانے کے بارے میں ہم جس حصے میں پڑھتے ہیں اُس کے لیے اُردو اصطلاح "علم الآخر" ہے جبکہ انگریزی اصطلاح Eschatology ہے۔" علم الفرشتگان " کے لیے انگریز ی اصطلاح Angelology استعمال کی جاتی ہے۔ بدارواح کے بارے میں علمِ الہیات کا جو حصہ ہمیں آگاہی دیتا ہے اُسے اکثرChristian Demonology کے طور پر جانا جاتا ہے جو بد ارواح کے حوالے سے مسیحی نقطہ نظر پر بات کرتا ہے۔ "علم الانسان یا بشریات" مسیحی نقطہ نظر سے انسان کی ذات کا مطالعہ ہے جس کے لیے انگریزی اصطلاح Anthropology استعمال کی جاتی ہے۔ علمِ الہیات کا جو حصہ گناہ کا مطالعہ پیش کرتا ہے اُسے اُردو میں "علم الگناہ" اور انگریزی میں Hamartiologyکہا جاتا ہے۔ با ترتیب طریقے سے بائبل مُقدس کو پڑھنے، سمجھنے اور سکھانے کے لیے علمِ الہیات ایک بہت ہی اعلیٰ وسیلہ ہے۔
باقاعدہ /باترتیب علمِ الہیات کے علاوہ اِس علم کو اور طریقوں سے بھی دیکھا جا سکتا ہےیا اِس کی درجہ بندی کی جا سکتی ہے۔جیسے کہ بائبلی علمِ الہیات بائبل کی کسی مخصوص کتاب (یا کتابوں) کا مطالعہ ہے اور یہ طریقہ کار اُس کتاب کے اندر علمِ الہیات کے جس مخصوص حصے پر زور دیا گیا ہو اُس کو نمایاں کرتا ہے۔ مثال کے طور پر یوحنا کی انجیل علمِ المسیح پر بہت زیادہ زور دیتی ہے کیونکہ اِس کتاب کا زیادہ تر زور مسیح خُداوند کی الوہیت پر ہے (یوحنا 1باب1، 14 آیات؛ 8باب 58آیت؛ 10 باب 30آیت؛ 20 باب 28 آیت)۔ تاریخی علمِ الہیات اِس انداز سےمسیحی عقائد کا مطالعہ ہے کہ اُنہیں ابتدائی دور میں کئی صدیوں کے دورانیے میں کیسے جانا، پرکھا اور ترتیب دیا گیا۔ اصولی علمِ الہیات جس کے لیے انگریزی زبان میں Dogmatic Theology کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے کلیسیا کے اندر کچھ خاص گروہوں کا مطالعہ ہے جنہوں نے مختلف طرح کے عقائد کو اپنے طور پر زیادہ موثر طور پر ترتیب دیا ہوتا ہے جیسے کہ کیلون کا علمِ الہیات، ادواریت کا علمِ الہیات وغیرہ۔ ہمعصرعلمِ الہیات در اصل اُن عقائد کا با ترتیب مطالعہ ہے جو یا تو حالیہ طور پر ترتیب دئیے گئے ہیں یا حالیہ طور پر جن پر زیادہ توجہ یا زور دیا جا رہا ہے۔ اِس کے کوئی فرق نہیں پڑھتا کہ آپ علمِ الہیات کی کونسی درجہ بندی کو پڑھتے ہیں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ علمِ الہیات کا مطالعہ کرتے ہیں۔
English
باقاعدہ /باترتیب علمِ الہیات ہے ؟