سوال
تاؤ مت/ڈاؤ مت کیا ہے؟
جواب
تاؤ مت/ڈاؤ مت ایک ایسا مذہب کے جس کے پیروکار زیادہ تر دور کے مشرقی ممالک میں پائے جاتے ہیں جیسے کہ چین ، ملائشیا، کوریا، جاپان، ویت نام اور سنگاپور۔ حالیہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ کئی سو ملین لوگ تاو مت کو کسی نہ کسی شکل میں مانتے ہیں اور اُن میں سے 20 سے 30 ملین چین کی سرزمین پر رہتے ہیں۔ یہ کافی حیرت انگیز بات ہے کیونکہ چین میں اشتراکیت کا راج ہے اور یہ فلسفہ مختلف طرح کے مذاہب سے منع کرتا ہے۔ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ تاؤمت کا آغاز تیسری یا چوتھی صدی قبل از مسیح میں ہوا تھا۔ دیگر بہت سارے مذاہب کی طرح تاؤ مت کی بھی اپنی مذہبی کتب موجود ہیں اور اُن میں سے اہم ترین کو "تاؤ" کہا جاتا ہے۔ اُس میں مزید کئی ایک تصانیف شامل کی جاتی ہیں اور تاؤ مت کی طرف سے پاک صحائف مانے جانے والی مصدقہ کتب کے مجموعے کو "ڈاؤ زینگ" کے طور پر جانا جاتا ہے۔ لفظ تاؤ چینی زبان کے حروفِ تہجی میں سے لیا گیا ہے جس کا نام تاؤ ہی ہے۔ بطورِ لفظ اِس کے معنی ہیں "راہ" یا "راستہ"۔
تاؤ مت کبھی بھی ایک مربوط مذہب نہیں رہا اور بہت سارے علماء اِسے تین حصوں میں تقسیم کرتے ہیں: فلسفیانہ ، مذہبی اور چین کے لوک مذہبی۔ تاؤمت کے اندر عقائد کی بہت بڑی تعداد پائی جاتی ہے اور اُن کی تعداد اور وسعت کی وجہ سے بہت دفعہ اِس بات کو مناسب طور پر بیان کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ تاؤ مت اصل میں ہے کیا۔ عام طور پر تاؤ مت کائنات کے نظام کے چلنے کے بارے میں اور اُن ساری قوتوں کے بارے میں بات کرتا ہے جو تمام فطرتی ترتیب کو متوازن رکھے ہوئے ہیں۔ تاؤ کو "وجویت اور لا وجویت" کے ایک ذریعے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ کچھ مشرقی مذاہب اِسے کائنات کے "یِن اور ینگ" کے طور پر دیکھتے ہیں جو اِس کائنات کے اندر "اچھائی" اور بُرائی" کی برابر کی قوتوں کے طور پر اپنے وجود کا اظہار کر سکتے ہیں۔
تاؤ مت کے کچھ پیروکار اصنام پرستی (بہت سارے دیوتاؤں کو ماننے)پر ایمان رکھتے ہیں؛ دیگر بہت سارے اپنے آباؤ اجداد کی پرستش و عبادت کرتے ہیں۔ تاؤ مت کے پیروکار عام طور پر اپنے کیلنڈر پر موجود چھٹیوں کے مطابق اپنی عبادات کرتے ہیں جن میں اُن کی طرف سے کھانا بطورِ قربانی اُن کے دیوتاؤں یا مر جانے والے آباؤ اجداد کے لیے سجا کر رکھا ہوا ہوتا ہے۔ اِن کی دیگر قسم کی قربانیوں میں کرنسی نوٹ جلائے جاتے ہیں اور ایسا کرنے سے اُن کا ماننا ہے کہ یہ نوٹ رُوحانی دُنیا کے اندر پھر اپنی مادی حالت میں آ جائیں گے اور اُن کے مر جانے والے آباؤ اجداد کے کام آئیں گے۔ مارشل آرٹ کے بہت سارے اصولوں جیسے کہ T’ai Chi Ch’uan اور Bagua Zang کی جڑیں بھی تاؤمت میں پیوست ہیں۔ مغرب میں بھی کچھ لوگ تاؤمت کو مانتے ہیں اور اُن میں سے کچھ نے غلطی سے زین کو تاؤ سمجھ لیا ہے جیسا کہ ہمیں اِس کا ثبوت کچھ کتابوں جیسے کہ The Tao of Physics از فرِٹجوف کاپرا ، یا پھر Tao of Pooh از بینجمن ہوف میں ملتا ہے۔
اگرچہ لفظ تاؤ کے معنی "راہ " یا "راستہ" ہیں لیکن یہ حقیقی راہ نہیں ہے۔ دُنیا کے اندر ایسے بہت سارے مذاہب ہیں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ خُدا تک پہنچنے کے بہت سارے راستوں میں سے ایک راستہ ہیں۔ لیکن یسوع مسیح نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ خُدا تک پہنچنے کی واحد راہ ہے (یوحنا 14باب6 آیت)۔ کیونکہ تاؤ مت اِس بات کا انکار کرتا ہےاِس لیے یہ انسان کی گناہ آلود فطرت کے مسئلے کے ساتھ نپٹنے سے قاصر ہے۔ اِس دُنیا کے اندر ہر ایک انسان (سوائے یسوع مسیح کے) آدم کی طرف سے ملنے والی گناہ آلود فطرت کے ساتھ پیدا ہوا، اور یہ گناہ ہی ہے جو ہمیں خُدا سے جُدا کرتا ہے۔ ایک پاک اور راست خُدا اپنی حضور میں کسی بھی گناہ آلود چیز کو برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن اپنے رحم میں اُس نے اپنے بیٹے یسوع مسیح کو(جو کہ مجسم خُدا تھا) اِس دُنیا کے اندر بھیجا کہ وہ ہمارے لیے صلیب پر اپنی جان دے اور ہمارے گناہوں کے بدلے ہمیں اپنی راستبازی مہیا کرے (2 کرنتھیوں 5باب21 آیت)۔ اور یسوع کی کفارہ بخش موت کو قبول کرنے اور یسوع پراپنے شخصی نجات دہندہ کے طور پر ایمان لانےکے وسیلے سے ہی ہم خُدا کے اُس غصب سے بچ کر ابدی زندگی حاصل کر سکتے ہیں(افسیوں 2باب8-9آیات)ابدی زندگی کی راہ مسیح ہے نہ کہ تاؤ۔
English
تاؤ مت/ڈاؤ مت کیا ہے؟