سوال
علاقائی رُوحیں کیا ہیں؟
جواب
علاقائی رُوحیں " ایک ایسی اصطلاح ہے جو کچھ مسیحی لوگ کسی مخصوص جغرافیائی علاقے پر شیطانی قبضے کی نشاندہی کےلیے استعمال کرتے ہیں ۔ اس کے برعکس غیر اقوام بھی اسی اصطلاح کو کسی مافوق الفطرت ہستی کی موجودگی کو بیان کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں جس کے بارے میں خیا ل کیا جاتا ہے کہ وہ ایک مخصوص جغرافیائی علاقے میں قیام پذیر ہے ۔
علاقائی رُوحوں کے بارے میں مسیحی تصور دانی ایل 10باب؛ یوحنا 12باب31آیت؛ یوحنا 14باب 30آیت؛ یوحنا 16باب 11آیت؛ مرقس 5باب 10آیت؛ اور افسیوں 6باب 12آیت جیسے حوالہ جات سے اخذ کیا جاتا ہے ۔ ان تمام حوالہ جات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ گرائے گئے فرشتوں کو شیطان کی طرف سے کسی خاص علاقے میں ایک مخصوص قسم کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ اس طرح یہ رُوحیں علاقائی معلوم ہوتی ہیں ۔ تاہم ہمیں اس بات کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے یہ تعلیم اخذ کردہ ہے کیونکہ بائبل دنیا میں شیطانی اختیار ات کی درجہ بندی کے بارے میں کبھی کوئی واضح وضاحت پیش نہیں کرتی۔ بائبل جس بارے میں واضح طور پر طور پر بات کرتی ہے وہ یہ ہے کہ بداَرواح دنیا میں کام کر رہی ہیں اور ایماندار اُن کے خلاف جنگ میں بھرپور طریقے سے شریک اور مصروف ہیں۔
مثال کے طور پر دانی ایل 10باب میں بیان ملاتا ہے کہ اُس تمام وقت تک جب دانی ایل دُعا اور روزے میں مشغول تھا ایک ابلیسی دشمن اُس فرشتہ سے لڑتا رہا جو اُس کی دعُا کا جواب لے کر آرہا تھا ۔ اور اُس دعائیہ وقت کے اختتام پر وہ فرشتہ بالآخر دانی ایل کے پاس آتا ہے ۔ افسیوں 6 باب ایمانداروں کو نصیحت کرتا ہے کہ ہم اپنے رُوحانی مخالفین کے خلاف ڈٹے رہیں اور اُن کے خلاف جنگ کےلیےہمیشہ چوکس اور تیار رہیں ۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ ہماری زمینی جد وجہد ایک لحاظ سے رُوحانی عالم میں ہونے والی جنگ کی عکاسی کرتی ہے ۔
"علاقائی رُوحوں " کی اس اصطلا ح میں بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ کچھ مسیحی مانتے ہیں کہ یہ اُن کی ذمہ داری ہے کہ وہ جہاں پر ہیں وہاں کی علاقائی بد رُوحوں کے ساتھ جنگ کریں۔ تاہم بائبل مقدس کے لحاظ سے اِس بات کو درست ثابت نہیں کیا جا سکتا ۔ بائبل مقدس میں ایسی ایک بھی مثال موجود نہیں ہے جس میں کسی شخص نے کسی بد رُوح سے رُوحانی جنگ کرنے کےلیے اُس کی عملی طور پر تلاش کی ہو ۔ یسوع اور اُس کے شاگردوں نے کئی بد روح گرفتہ لوگوں کا سامنا کیا تھا اور کچھ لوگوں کو شفا یابی کےلیے یسوع اور اُس کے شاگردوں کے پا س لایا بھی گیا تھا لیکن بد ارواح کو لوگوں میں سے نکالنے کےلیے شاگرد کبھی اُن کی تلاش کےلیے نہیں گئے تھے ۔ بائبل میں موجود کسی شخص نے کبھی یہ دُعا نہیں کی تھی کہ کسی شہر کے " شیطانی حاکموں " کو اُس شہر کے لوگوں کے خلاف اپنی مرضی سے کام کرنے سے " باز" رکھا جائے ۔
علاقائی رُوحوں کا تصور اگرچہ ایک واضح رُوحانی تصور نہیں ہے لیکن جیسا کہ پچھلے حوالہ جات سے معلوم ہوتا ہے کہ علاقائی رُوحیں حقیقی طور پر موجود ہو سکتی ہیں ۔ تاہم کوئی رُوح " علاقائی " ہے یا نہیں یہ بات در اصل اتنی اہمیت کی حامل نہیں ۔ بلکہ اِن کے خلا ف ہمارا ردّ عمل زیادہ اہمیت رکھتا ہے ۔ مسیح میں کسی ایماندار کے پاس بداَرواح کے خلاف رُوحانی جنگ پر مبنی دعائیہ عمل میں مشغول ہونے کےلیے بائبل کی کوئی حمایت نہیں ہے ۔ بلکہ ایماندار کو اس بات سے آگاہ ہونے کی ضرورت ہے کہ ایک رُوحانی جنگ پہلے سے ہی جاری ہے اور ایک ایماندار کو اسے سنجیدگی سےلینا چاہیے ( 1پطرس 5باب 8آیت)۔ ہمیں اپنی زندگیوں میں اس بات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم دُعا اور ایمان میں بڑھتے رہیں ۔ کیا ہمیں کبھی کسی بد رُوح کا سامنا کرنا چاہیے؟ یقیناً ! ہمارے پاس اِن سے نمٹنے کےلیے مسیح کا دیا ہوا اختیار موجود ہے لیکن ہمیں اُن کی علاقائی یا دیگر صورت میں تلاش کے لیے نہیں جانا چاہیے ۔
English
علاقائی رُوحیں کیا ہیں؟