سوال
اِس کا کیا مطلب ہے کہ گناہ کی مزدوری موت ہے ؟
جواب
رومیوں 6باب 23آیت فرماتی ہے کہ "کیونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشش ہمارے خُداوند مسیح یِسُوع میں ہمیشہ کی زِندگی ہے۔"بنیادی طور پر گناہ خدا کے خلاف بغاوت ہے۔ ہمارا گناہ ہمیں خُدا سے جو زندگی کا خالق اور قائم کرنے والا ہے جدا کر دیتا ہے ۔خداوند یسوع نے فرمایا ہے کہ " راہ اور حق اور زندگی مَیں ہوں" (یوحنا 14باب 6آیت ب)۔ خدا کو اِس عظیم نام "مَیں ہوں" سے جانا جاتا ہے۔ زندگی خدا میں ہے۔ لہذا جب ہم گناہ کرتے اورخدا سے جُدا ہوجاتے ہیں تو ہم حقیقی زندگی سے بھی جُدا ہوجاتے ہیں۔ پس ناگزیر طور پر ہم موت کا تجربہ کرتے ہیں۔ یہاں تین نکات کی وضاحت ضروری ہے :
پہلانکتہ، گناہ لازمی طور پر فوراً جسمانی موت کا باعث نہیں بنتا۔ رومیوں 6باب ہمیں یہ نہیں بتا رہا ہے کہ جب ہم گناہ کریں گے تو ہم جسمانی طور پر مر جائیں گے۔ بلکہ یہ رُوحانی موت کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔
دوسرا ،جب مسیح میں ہم نجات پاتے ہیں تو ہمیں حتمی رُوحانی موت سے بچایا جاتااور حتمی رُوحانی زندگی میں لایا جاتا ہے۔ پولس رسول روم کی کلیسیا کے لوگوں کو بتاتاہے کہ " خُدا کی بخشش ہمارے خُداوند مسیح یِسُوع میں ہمیشہ کی زِندگی ہے"(رومیوں6باب 23آیت ب)۔
تیسرا، حتی ٰ کہ ایمانداروں کے گناہ بھی ایک قسم کی رُوحانی "موت" کا باعث ہوں گے۔ اگرچہ ہمیں گناہ کی حتمی سزا (خدا سے ابدی جُدائی) سے بچایا گیا ہےلیکن ہم اپنے آسمانی باپ کے ساتھ ٹوٹے ہوئے رشتے کے قدرتی نتائج سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ جب ہم گناہ کرتے ہیں تو ہم رُوحانی موت کی علامات کا تجربہ کرتے ہیں۔ ہم احساس ِ گناہ، خالی پن ، الجھن یا خدا سے منقطع محسوس کر سکتے ہیں۔ ہم راستبازوں کی بجائے گناہگاروں کے طور پر عمل کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ بحیثیت ایماندار ہمارا گناہ خُدا کے دل کو ٹھیس پہنچاتا اور اُس کے رُوح کو رنجیدہ کرتا ہے (افسیوں 4باب 30آیت )۔ اگرچہ گناہ اُس کے ساتھ ہمارے رشتے کو منقطع نہیں کرتا مگر یہ ہمارے درمیان رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔
کسی بچّے اور اُس کےوالدین کے بارے میں سوچیں۔ جب بچّہ نافرمانی کرتا ہے تو اُس کے والدین کے ساتھ اُس کے تعلقات کشیدہ ہو جاتے ہیں۔ والدین اب بھی بچّے سے پیار کرتے اور بچّے کے بہترین مفادات کو مدِ نظر رکھتے ہیں۔ بچّہ کبھی بھی والدین سے قطع ِتعلق نہیں ہوتا۔ تاہم ہو سکتا ہے کہ بچّے کو بے یقینی ، نظم و ضبط، احساس جرم اور اسی طرح کے کچھ دیگر نتائج کا سامنا کرنا پڑ ے ۔ رشتہ بالآخر بحال ہو جاتا ہے لیکن درد اُس پرعام طور پر غالب آتا ہے۔
یہی معاملہ ہمارے اور خدا کے ساتھ ہے۔ جب ہم اپنی زندگیوں میں خُدا کی حکمرانی کے خلاف بغاوت کرتے ہیں تو ہم زندگی کے خلاف بغاوت کرتے ہیں اور اِس لیے ہم "موت"(درد کا باعث بننے والی شکستگی) کا تجربہ کرتے ہیں۔ جب ہم خُدا کی طرف لوٹ آتے ہیں تو ہم رُوحانی زندگی- خُدا کے ساتھ رفاقت ، مقصد کے احساس، راستبازی، آزادی وغیرہ میں بھی بحال ہو جاتے ہیں ۔ مسرف بیٹے کی تمثیل میں شادمان باپ نے درست طور پر کہا ہے کہ : "میرا یہ بیٹا مُردہ تھا۔ اب زِندہ ہُوا"(لوقا 15باب 24آیت)۔
English
اِس کا کیا مطلب ہے کہ گناہ کی مزدوری موت ہے ؟