سوال
بائبل رُوحوں کی منتقلی کے بارے میں کیا کہتی ہے؟
جواب
"رُوحوں کی منتقلی" کا تصور یہ ہے کہ کوئی شخص کسی بُری رُوح کو کسی بدرُوح گرفتہ شخص کو چھو کر یا اُس کے نزدیک رہ کر کسی دوسرے شخص میں منتقل کر سکتا ہے۔ جو لوگ یہ تصور سکھاتے ہیں وہ دوسروں سے کہتے ہیں کہ وہ اپنے اُن دوستوں یا خاندان کے افراد کے ساتھ وابستگی نہ رکھیں جو اس طرح کی رُوح کو ان میں منتقل کرسکتے ہیں۔ کسی دوسرے شخص کو چھو کر ، اُس کے قریب جا کر یا کسی اور طریقے سے رُوحوں کی منتقلی کے تصور کی کوئی رُوحانی اور بائبلی بنیاد موجود نہیں ہے۔ یقیناً ہم دوسروں لوگوں کے منفی رویوں یا گناہ گار رویوں سے متاثر ہو سکتے ہیں، لیکن اُن رویوں کی شناخت ایسی رُوحوں یا بد رُوحوں کے طور پر کرنا جو دوسروں میں منتقل کی جا سکتی ہیں بالکل غیر بائبلی تصور ہے۔
بائبل مُقدس میں کہا گیا ہے کہ رُوح کی دو اقسام ہیں، بے گناہ، مقدس(برگزیدہ ) فرشتے اور اور وہ فرشتے جنہوں نے خُدا کے خلاف شیطان کی بغاوت میں اُسکی پیروی کی تھی ۔ جن فرشتوں نے گناہ نہیں کیا انہیں خدمتگار رُوحیں کہا جاتا ہے (عبرانیوں 1باب14آیت) اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ خدا انہیں ان لوگوں کی خدمت کے لیے بھیجتا ہے جو نجات کے وارث ہیں یعنی وہ جو مسیحی یسوع کوشخصی نجات دہندہ مانتے ہیں۔ شیطان کے ساتھ اُس کی بغاوت میں شامل ہونے والے فرشتے تاریکی میں قید ہیں (یہوداہ 6آیت) اوروہ برائی کے لئے وقف رُوحانی ہستیوں (بدرُوحوں) کی بہت بڑی گروہ پر مشتمل ہیں۔
بائبل مُقدس کے اندر بدرُوحوں کے ایک زندہ مخلوق سے دوسری مخلوق میں منتقل ہونے کی صرف ایک مثال درج ہے۔ ایسا اُس وقت ہوا جب یسوع نے اپنے پاس کھڑے بدرُوح گرفتہ آدمیوں سے بدرُوحوں کے لشکر کو سؤروں کے ریوڑ میں منتقل کر دیا (متی8باب28-34آیات)۔ یسوع نے نہ تو کبھی اِس معجزے کو دہرایا اور نہ ہی اپنے شاگردوں کو (یا ہمیں ) رُوحوں کی منتقلی کے بارے میں کبھی متنبہ کیا۔ مسیح میں نئے سرے سے پیدا ہونے والےایمانداروں کے لئے شیطان یا اس کے ساتھ گرے ہوئے فرشتوں سے ڈرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ اگر ہم اُس کی مزاحمت کریں گے تو وہ ہم سے بھاگ جائے گا۔ "پس خُدا کے تابع ہو جاؤ اور اِبلیس کا مقابلہ کرو تو وہ تم سے بھاگ جائے گا"(یعقوب 4باب7آیت). سچے ایمانداروں کی حیثیت سے ہمارا جسم رُوح القدس کا مَقدس یعنی اُس کی ہیکل ہے۔ ہم پُر یقین ہو سکتے ہیں کہ رُوح القدس اپنی ہیکل میں کسی شیطان کو برداشت نہیں کرے گا۔
English
بائبل رُوحوں کی منتقلی کے بارے میں کیا کہتی ہے؟