سوال
دُعا کی مختلف اقسام کونسی ہیں؟
جواب
بائبل بہت ساری دُعاؤں کی مختلف اقسام کو بیان کرتی ہے اور اِس عمل کو بیان کرنے کے لیے مختلف طرح کے الفاظ کو استعمال کرتی ہے۔ مثال کے طور پر 1 تیمتھیس 2 باب 1 آیت بیان کرتی ہے کہ "پس مَیں سب سے پہلے یہ نصیحت کرتا ہوں کہ مناجاتیں اور دُعائیں اور التجائیں اور شکر گزاریاں سب آدمیوں کے لیے کی جائیں" یہاں پر یونانی زبان میں دُعا کے لیے استعمال کئے جانے والے چاروں الفاظ ایک ہی آیت میں استعمال ہوئے ہیں۔
بائبل میں پائی جانے والی دُعاؤں کی اہم اقسام کا ذ کر ذیل میں کیا جاتا ہے :
ایمانی دُعا : یعقوب 5باب 15آیت بیان کرتی ہے کہ "جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعث بیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گا اور اگر اُس نے گُناہ کیے ہوں تو اُن کی بھی معافی ہو جائے گی۔" اس پسِ منظر میں دُعا خداکے حضور کسی بیما ر شخص کی تندرستی کےلیے ایمان سے درخواست کرنا ہے ۔ جب ہم دُعا کرتے ہیں تو ہمیں خدا کی قدرت اور بھلائی پر ایمان رکھنا چاہیے ( مرقس 9باب 23آیت)۔
یکدل ہو کر کی گئی دُعا(جو اجتماعی/مشترکہ دُعا کے طور پر بھی جانی جاتی ہے ):یسوع کے آسمان پر اُٹھائے جانے کے بعد شاگرد" ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغُول رہے" ( اعمال 1باب 14آیت)۔ آگے چل کر پنتیکُست کے بعد ابتدائی کلیسیا نے خود کو دُعا کےلیے وقف کئے رکھا( اعمال 2باب 42آیت)۔ اُن کی یہ مثال ہمیں بھی دوسرے ایمانداروں کے ساتھ مل دُعا کرنے کی ترغیب دیتی ہے ۔
درخواست /التجا: ہمیں اپنی درخواستیں خدا کے حضور لانی چاہییں ۔ فلپیوں4باب 6آیت سکھاتی ہے "کسی بات کی فِکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسیلہ سے شکرگزاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں۔" روحانی جنگ جیتنے کا ایک حصہ " ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے " رہنا ہے (افسیوں6باب 18آیت)۔
دُعائیہ شکرگزاری : فلپیوں 4باب 6آیت میں ہم دعا کی ایک اور قسم دیکھتے ہیں: شکر گذاری یا خدا کا شکر کرنا ۔ " تمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسیلہ سے شکرگُذاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں ۔" شکر گذاری کی دعاؤں کی بہت سی مثالیں زبور کی کتاب میں مل سکتی ہیں۔
پرستش : پرستش دعائیہ شکر گذاری سے ملتی جلتی دُعا ہے ۔ ان دونوں کے درمیان فرق یہ ہے کہ پرستش اس بات پر مرکوز ہے کہ خدا کون ہے ؛ جبکہ دعائیہ شکر گذاری اس بات پر توجہ دیتی ہے کہ خدا نے ہمارے لیے کون کون سے کام سرانجام دئیے ہیں ۔ انطاکیہ کے کلیسیائی رہنما روزے کے ساتھ اس انداز میں دُعا کرتے تھے : "جب وہ خُداوند کی عبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لیے برنباسؔ اور ساؤُلؔ کو اُس کام کے واسطے مخصوص کر دوجس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے۔ تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کر کے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں رخصت کِیا۔" ( اعمال 13باب 2-3آیات)۔
مخصوصیت کی دُعا : بعض اوقات دُعا خدا کی مرضی پر عمل پیرا ہونے کےلیے خود کو الگ/مخصوص کرنے کا وقت ہوتا ہے ۔ یسوع نے اپنی مصلوبیت سے ایک رات پہلے ایسی ہی دُعا کی تھی :"پھر ذرا آگے بڑھا اور مُنہ کے بل گِر کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر ہو سکے تو یہ پیالہ مجھ سے ٹل جائے۔ تَو بھی نہ جیسا مَیں چاہتا ہوں بلکہ جیسا تُو چاہتا ہے وَیسا ہی ہو" ( متی 26باب 39آیت)۔
شفاعتی دعا: کئی بار جب ہم دوسرے ایمان داروں کے لیے شفاعت کرتے ہیں تو ہماری دعائیں دراصل درخواستوں اور التجاؤں پر مشتمل ہوتی ہیں ۔ 1تیمتھیس 2باب 1آیت میں ہمیں " سب آدمیوں " کےلیے التجا کر نے کےلیے کہا جاتا ہے ۔ یسوع اس اعتبارسے ہمارے لیے ایک نمونے کے طور پر کام کرتا ہے۔ یوحنا کی انجیل کا پورا 17 وا ں باب یسوع کی دعا ہے جواُس نے اپنے شاگردوں اور تمام ایماندار وں کی خاطر کی تھی ۔
بد خواہی کی دُعا : بد خواہی کی دُعائیں زبور کی کتاب میں پائی جاتی ہیں (مثلاًزبور 7، 55، 69)۔ یہ دُعائیں شریروں پر خدا کی عدالت کی درخواست کرنے کےلیے استعمال ہوتی ہیں تاکہ راستبازوں کا انتقام لیا جائے۔ اس قسم کی دعاؤں کو زبور نویس خدا کی پاکیز کی اور اُس کی عدالت کے حتمی ہونے پر زور دینے کےلیے استعمال کرتے ہیں ۔ یسوع ہمیں اپنے دشمنوں کےلیے لعنت نہیں بلکہ برکت کی دُعا کرنے کی تعلیم دیتا ہے ۔ ( متی 5باب 44-48 آیات)۔
بائبل مُقدس رُوح میں دُعا کرنے (1کرنتھیوں 14باب 14-15آیات) کیساتھ ساتھ ایسی دعاؤں کا ذکر بھی کرتی ہے جو کرنے کے لیے مناسب الفاظ کے بارے میں سوچنے سے ہم قاصر ہوتے ہیں (رومیوں 8باب 26-27آیات)۔ اس دوران روح خود ہمارے لیے شفاعت کرتا ہے ۔
دُعا خدا کے ساتھ بات چیت ہے جو بلاناغہ کی جانی چاہیے ( 1تھسلنیکیوں 5باب 16-18آیات)۔ جب ہم یسوع مسیح کےلیے اپنی محبت میں ترقی کرتے ہیں توہم فطری طور پر اُس سے بات چیت کرنا چاہیں گے ۔
English
دُعا کی مختلف اقسام کونسی ہیں؟