سوال
کیا مکاشفہ 12باب میں بیان کردہ آسمان پر لڑائی /جنگ شیطان کے اصل بنیادی زوال کو پیش کرتی ہے یا پھر آخری زمانے میں فرشتوں کی جنگ کو؟
جواب
فرشتوں کے مابین آخری بڑی لڑائی اور شیطان کے آسمان سے گرائے جانے کو مکاشفہ 12باب 7-12آیات میں بیان کیا جاتا ہے۔ اس حوالے میں یوحنا میکائیل اور خدا کے فرشتوں اور اژدھا (شیطان) اور اس کے گرے ہوئے فرشتوں یا بد اَرواح کے درمیان ایک عظیم لڑائی کو دیکھتا ہے جو اخیر ایام میں ہو گی۔ شیطان اپنے اِس بڑے تکبر اور فریب میں کہ وہ خدا کی مانند ہو سکتا ہے، خدا کے خلاف آخری بغاوت کی قیادت کرے گا۔ یہ ایک کائناتی مڈبھیڑ ہوگی۔ پس اژدھا اور اُس کے فرشتےلڑائی ہارجائیں گے اور آسمان سے ہمیشہ کے لیے گرادئیے جائیں گے۔
ایک عام غلط فہمی یہ ہے کہ شیطان کے زوال کے بعد اُسے اور اُس کے فرشتوں کو جہنم میں قید کر دیا گیا تھا۔ بائبل کے بہت سے حوالہ جات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ شیطان کو اُس کی پہلی بغاوت کے بعد جو تخلیق سے پہلے ہوئی تھی آسمان یا زمین سے نکال نہیں دیا گیا تھا ۔ ایوب 1باب 1آیت – 2باب 8آیت میں وہ خُدا کے حضور حاضر ہوتا ہے تاکہ خُدا کی عبادت میں ایوب کے پوشیدہ مقاصد کا اُس پر الزام لگاسکے ۔ زکریاہ 3باب میں وہ سردار کاہن یشوع پر الزام لگانے کے لیے ایک بار پھر خُدا کے سامنے پیش ہوتا ہے ۔ بلاشبہ لفظ شیطان کا مطلب "الزام لگانے والا " ہے ۔ پیدایش کی کتاب میں وہ باغ ِ عدن میں گیا اور حوّا کو آزمایا۔ اس سے پہلے کہ یسوع اپنی خدمت کا آغاز کرتا اُس نےیسوع کو بیابان میں آزمایا ، یہ واقعہ متی 4باب 1-11آیات میں درج ہے ۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر شیطان دنیا کی تخلیق سے پہلے ہی بغاوت کر چکا اور آسمان سے پھینک دیا گیا تھا تو وہ آسمان اور زمین دونوں میں نقل و حرکت کرنے کے لیے آزاد کیوں ہے؟
2کرنتھیوں 12باب 2-3آیات میں پولس رسول ایک اہم انکشاف کرتا ہے کہ "آسمان" تین ہیں۔ اس حوالے میں وہ بظاہر اُس کے "تیسرے آسمان" پر اُٹھائے جانے کے بارے میں بات کرتا ہے جہاں خدا باپ اور یسوع کا قیام ہے ۔ دوسرا آسمان کائنات یا بیرونی خلا ءہے اور پہلا آسمان ہمارا کرّہ ہوائی یا فضاہے۔ بائبل اشارہ کرتی ہے کہ شیطان اور اُس کی بعض بداَرواح کو اس خلاء میں نقل و حرکت کرنے کی اجازت دی گئی ہے (افسیوں 2باب 1-2آیات؛ 6باب 12آیت)۔
اس دور میں شیطان اور اُس کے ممتاز فرشتے اب بھی خدا کے کام کی مخالفت کر سکتے ہیں اور خدا کے فرشتوں (دانی ایل 10باب 10-14آیات) کو درمیانی یا دوسرے آسمان کی حدود میں روک سکتے ہیں۔ مکاشفہ 12باب میں درج لڑائی شیطان اور اس کے ساتھیوں کو اس علاقے سے نکال دیتی ہے۔
جب شیطان کو درمیانی آسمان سے نکال دیا جائے گا تو آسمان پر بڑی خوشی ہوگی کیونکہ اُس پرانے الزام لگانے والے کو چُنے ہوؤں کے خلاف الزام لگانے اور بہتان باندھنے کے اُس کے مشن سے ہمیشہ کے لیے روک دیا جائے گا۔ شیطان کی طاقت اور آزادی کو بُری طرح سے ختم کر دیا جائے گا۔ تاہم اس واقعہ کے بعد زمین کے رہنے والوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گاکیونکہ اِس پر شیطان غصے سے بھر جائے گا۔ اُسے یہ بھی معلوم ہو گا کہ اُسے باندھ کر اتھاہ گڑھے میں ڈالنے تک اُس کے پاس صرف ساڑھے تین سال باقی ہیں ۔ یہ زمین پر شدید پریشانی (عظیم مصیبت ) کے دور کا آغاز کرے گا جس دوران مخالفِ مسیح اسرائیل کے ساتھ اپنے امن کے معاہدے کی خلاف ورزی کرے گا، اُن کی ہیکل کو ناپاک کرےگا، خود کو خدا قرار دے گا اور اُن تمام لوگوں کو منظم طریقے سے قتل کرنا شروع کرے گا جو اُس کی تعظیم کرنے سے انکار کر دیں گے ۔
English
کیا مکاشفہ 12باب میں بیان کردہ آسمان پر لڑائی /جنگ شیطان کے اصل بنیادی زوال کو پیش کرتی ہے یا پھر آخری زمانے میں فرشتوں کی جنگ کو؟