سوال
"آسمان کہاں پر ہے؟آسمان کا مقام کونسا ہے؟
جواب
آسمان سب سے بڑھکر یقینی طور پر حقیقی مقام ہے۔ بائبل مُقدس بڑے واضح طور پر آسمان کے وجود کے بارے میں – اور یسوع مسیح پر ایمان کے وسیلے سے آسمان تک رسائی کے بارے میں بات کرتی ہے لیکن بائبل کے اندر کوئی بھی ایسی آیت نہیں ہے جو ہمیں آسمان کے اصل وجود کے مقام کے بارے میں بتائے۔ اِس سوال کا مختصر جواب یہ ہے کہ "جہاں پر خُدا ہے وہیں پر آسمان ہے۔"اِس سوال میں جس خاص جگہ کے بارے میں بات کی جا رہی ہے وہ "تیسرا آسمان" اور "فردوس " ہے۔ جس کے بارے میں 2 کرنتھیوں 12باب1-4آیات کے اندر پولس رسول بیان کرتا ہے کہ اُسے اُٹھا لیا گیا تھا اور تیسرے آسمان پر جا کر جو کچھ اُس نے سُنا اور دیکھا اُسے بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اِس طرح سے اُٹھائے جانے کے لیے جو یونانی لفظ استعمال ہوا ہے وہی لفظ 1 تھسلنیکیوں 4باب17 آیت میں بھی ملتا ہے اور اِس کا ترجمہ ریپچر کیا جاتا ہے ، ریپچر وہ عمل ہے جس کے مطابق ایماندار اُٹھا لئے جائیں گے اور ہوا میں مسیح کو جا ملیں گے۔
زمین کے اوپر جو آسمان ہے اُسے بیان کرنے کے لیے بہت سارے الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ بابل کے برج کے مقام پر خُدا کہتا ہے کہ "پس آؤ ہم جا کر ۔۔۔"(پیدایش 11باب7آیت) یہاں پر خُدا کے جانے کو اوپر سے نیچے زمین پر جانا تصور کیا جاتا ہے۔ 103 زبور 11 آیت میں آسمان کو زمین کے اوپر بہت بلند چیز کے طور پر پیش کیا گیا ہے14زبور 2آیت میں اِسے ایک ایسے مقام کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو اوپر ہے اور وہاں سے خُدا نیچے دیکھتا ہے ۔ یسوع کی ذات کے تعلق سے بات کرتے ہوئے اُس کے "آسمان پر اُٹھائے جانے" اور "آسمان سے اُترنے" کو بیان کیا گیا ہے (یوحنا 3باب 13 آیت)۔ اعمال 1باب9-11آیات میں یسوع کے "اوپر" آسمان پر اُٹھا لیے جانے کو بیان کیا گیا ہے۔ اِسی طرح مکاشفہ 4باب1آیت میں جب خُدا کی طرف سے یوحنا کو اوپر آسمان پر لے جایا جاتا ہے تو یوحنا سے کہا جاتا ہے کہ "یہاں اوپرآ جا" اِن سبھی حوالہ جات کی روشنی میں یہ تصور پیش کیا جاتا ہے کہ آسمان کرہِ ارض سے کہیں باہر اور ستاروں سے بھی کہیں آگے ہے۔
بہر حال اب جبکہ خُدا ایک رُوح ہے ، تو اِس کی روشنی میں "آسمان" کوئی ایسا مقام نہیں ہو سکتاجو ہم سے بہت ہی دور ہو جہاں پر بس خُدا ہی رہتا ہے۔ یونانی دیوتاؤں کے حوالے سے یہ تصور پیش کیا جاتا تھا کہ وہ عام انسانوں سے بہت دور بہاماس نما کسی آسمانی مقام پرآرام کیا کرتے تھے۔ لیکن بائبل مُقدس کا خُدا ایسا نہیں ہے۔ جب بھی ہم اُسے بلاتے ہیں تو وہ ہر وقت ہمارے پاس ہوتا ہے (یعقوب 4باب8آیت)، اور ہماری حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ ہم اُس کے قریب جائیں (عبرانیوں 10باب 1، 22آیات)۔ مانا کہ "آسمان" وہ مقام ہے جہاں پر مقدسین اور خُدا کے فرشتے رہتے ہیں اور کیونکہ مقدسین اور خُدا کے فرشتے مخلوقات ہیں اور وہ وقت اور خلاء کے اندر اپنا وجود رکھتے ہیں۔ لیکن جب یہ کہا جاتا ہے کہ خُدا آسمان پر رہتا ہے تو اِس سے یہ مُراد لیا جانا چاہیے کہ وہ ایک مختلف حالت میں وہاں پر موجود ہے نہ کہ مختلف جگہ پر۔
بائبل بار بار اِس بات کو بیان کرتی ہے کہ آسمان پر موجود خُدا اِس زمین پر موجود اپنے بچّوں کے ہر وقت نزدیک ہے۔ نیا عہد نامہ بہت زیادہ دفعہ آسمان کا ذکر کرتا ہے۔ اِس کے اِس قدر زیادہ بار ذکر کئے جانے کے باوجود اِس کے بارے میں جو تفصیلات درکار ہیں اُن کا نئے عہد نامے میں بھی ہمیں ذکر نہیں ملتا۔ غالباً خُدا نے اپنی پاک مرضی سے ہی آسمان کے مقام کے بارے میں معلومات کو ایک راز رکھا ہے کیونکہ اہم بات آسمان کے خُدا پر توجہ مرکوز کرنا ہے نہ کہ آسمان کے بارے میں تفصیلات، اُس کے مقام یا خُدا کے رہنے کی جگہ پر ۔ آسمان کے تعلق سے "کیوں" اور "کون" جاننا زیادہ اہم ہے بجائے اِس کے کہ "کہاں" پر اپنی ساری توجہ مرکوز کر دی جائے۔ نیا عہد نامہ آسمان کے مقصد پر اور جو آسمان پر رہتا ہے اُس کی ذات پر اپنی توجہ مرکوز کرتا ہے بجائے اِس کے کہ وہ ہمیں اِس بارے میں بتائے کہ آسمان کیسا نظر آتا ہےا ور وہ کس خاص مقام پر واقع ہے۔ جہنم سزا، عذاب اور جُدائی کا مقام ہے (متی 8باب12آیت؛ 22باب13آیت)۔ دوسری طرف آسمان رفاقت اور ابدی خوشی کا مقام ہے اور اِس سے بھی بڑھکر یہ خُدا کے تخت کے اردگرد جمع ہو کر پرستش کرنے کا مقام ہے۔
English
"آسمان کہاں پر ہے؟آسمان کا مقام کونسا ہے؟