سوال
کیاا یک مسیحی کو عالمی امن کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے؟
جواب
عالمی امن ایک خوبصورت خیال ہے مگر اس کی تکمیل یسوع مسیح کی دوسری آمد پر ہی ہو گی ( مکاشفہ 21باب 4آیت)۔ اُس وقت تک تمام دنیا میں امن کبھی ممکن نہیں ہو گا ۔ یسوع نے فرمایا ہے کہ اُس کے آنے کے دن تک " لڑائیاں اور لڑائیوں " کی افوائیں سُننے میں آئیں گی اور یہ بھی کہ "قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی " ( متی 24باب 6-7آیات)۔ دنیا کی تاریخ میں ایسا وقت کبھی نہیں گزرا جب کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی کسی سے لڑائی نہیں کر رہا تھا ۔ چاہے یہ متعدد قوموں پر مشتمل ایک عالمی جنگ تھی یا قبائل اور برادریوں کی مقامی لڑائیاں تھیں انسان ہمیشہ سے ایک دوسرے کے خلاف لڑائی کرتے آ رہے ہیں ۔
اگر چہ ہم جانتے ہیں کہ بنی نو ع انسان چاہے کتنی ہی کوشش کیوں نہ کر لیں وہ عالمی امن کو قائم کرنے کے قابل کبھی نہیں ہو ں مگر اس کے باوجود عالمی امن کو فروغ دینا غیر بائبلی عمل نہیں ہے ۔ خیرات کرنا ، رواداری کو فروغ دینا اور اپنی برکات کو دوسروں کیساتھ بانٹنا بلاشتہ مسیحیوں کےلیے بھی مناسب ہے تاہم یہ خیال کرتے ہوئے کہ صرف یسوع ہی دنیا کے امن کو قائم کرے گا ہمیں یہ سب اُس کے نام سے کرنا چاہیے ۔ جب تک ہر گھٹنا یسوع کے سامنے نہیں جھکتا اور ہر زبان یہ اقرار نہیں کرتی کہ یسوع مسیح ہی خداوند ہے ( فلپیوں 2باب 10آیت) اُس وقت تک حقیقی اور دائمی امن قائم نہیں ہو سکتا ۔ تب تک مسیحیوں کو" سب کے ساتھ میل مِلاپ(رکھنا) اور اُس پاکیزگی کے طالب (رہنا ہے ) جس کے بغیر کوئی خُداوند کو نہ دیکھے گا" (عبرانیوں 12باب 14آیت)۔
اس بات کو یاد رکھتے ہوئے کہ انسان کی گناہ آلودہ فطرت کے باعث ہمارے اپنے اعمال کے وسیلہ سے مکمل امن کا حصول کبھی نہیں ہو گا مسیحی ہونے کے ناطے ہمیں لڑائی جھگڑے کی بجائے امن کو فروغ دینا چاہیے ۔ ہمارا ایمان اپنے خدا باپ اورامن کے شہزادے یسوع مسیح پر ہے ۔ جب تک وہ دنیا کی تجدید اور حقیقی امن کو قائم کرنے کےلیے نہیں آتا عالمی امن ایک خواب سے زیادہ کچھ نہیں ۔ ہمارا سب سے اہم کام دوسروں کو اس بات پر قائل کرنا ہے کہ اُنہیں اُس نجات دہند ہ کی ضرورت ہے جو خدا اور لوگوں کے مابین صلح کروا سکتا ہے ۔ "پس جب ہم اِیمان سے راست باز ٹھہرے تو خُدا کے ساتھ اپنے خُداوند یسوع مسیح کے وسیلہ سے صلح رکھیں" (رومیوں 5باب 1آیت)۔ پس دنیا کو خدا کے ساتھ صلح کرنے کا پیغام سنانا یعنی مسیح کے وسیلہ سے خدا سے میل ملاپ کرانا ( 2کرنتھیوں 5باب 20آیت) وہ طریقہ کا ر ہے جس کے ذریعے سے ہم دنیا میں امن کو فروغ دیتے ہیں ۔
English
کیاا یک مسیحی کو عالمی امن کے فروغ کے لیے کام کرنا چاہیے؟