سوال
کیا بائبلی پیشین گوئی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اخیر ایام سے پہلے تیسری عالمی جنگ ہو گی ؟
جواب
اِس میں کوئی شک نہیں کہ عالمی جنگ مستقبل کا حصہ ہوگی۔ مسیح نے واضح طور پر سکھایا ہے کہ اُس کی دوسری آمد سے پہلے جنگ ہوگی (متی 24باب4-31آیات)۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اُس نے 4-14آیات میں عام طور پر کلیسیائی دَور کے بارے میں بات کی اور 15-31 آیات میں اُس کے بڑی مصیبت کے دوسرے نصف حصے سے شروع ہونے والے مصیبت کے دور کے بارے میں بات کی تھی ۔ دیگر لوگوں کا خیال ہے کہ مسیح نے 4-31آیات میں آخری مصیبت کے نام سے مشہور صرف سات سالہ دورکے بارے میں بات کی تھی ۔ اگرچہ 4-14آیات عمومی تفصیلات پیش کرتی معلوم ہوتی ہیں لیکن وہ مکاشفہ 6باب کے اوائل میں دی گئی اُس تفصیل سے مماثلت رکھتی ہیں جس میں مصیبت کے آغاز سے متعلق بیانات کو قلمبند کیا گیا ہے۔ متی 24باب 6-7آیات بیان کرتی ہیں کہ اُس وقت "تم لڑائِیاں اور لڑائیوں کی افواہ سُنو گے۔ ۔۔۔ کیونکہ قوم پر قوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی اور جگہ جگہ کال پڑیں گے اور بَھونچال آئیں گے۔"یہاں مسیح یہ واضح کرتا ہے کہ جنگ اُس کی دوسری آمد سے پہلےکے آخری سات سالوں میں ایک اہم کردار ادا کرے گی۔
اگر بجا طور پر کہا جائے تو مستقبل میں کم از کم ایک اور عالمی جنگ ضرور ہوگی۔ کلام ِ مقدس میں ایسا کوئی بیان نہیں جو کہے کہ عالمی جنگیں صرف ایک مخصوص تعداد میں رونما ہوں گی۔ صحائف میں پہلی اور دوسری عالمی جنگوں کا واضح طور پر ذکر نہیں کیا جاتا اور نہ ہی ممکنہ تیسری عالمی جنگ کا کوئی ذکرہے۔ صرف آخری جنگ کا تفصیل سے تذکرہ کیا گیا ہے جو اس تشریح کی اجازت دیتا ہے کہ آخری جنگ سے پہلے اور بھی جنگیں ہو سکتی ہیں۔
یوحنا رسول کو دکھایا گیا تھا کہ اخیر ایام ، خاص طور پر مسیح کی آمدِ ثانی سے پہلے کے آخری سات سال کیسے ہوں گے ۔ مکاشفہ 6باب میں شروع کرتے ہوئےاُس نے مستقبل کے بارے میں جو کچھ دیکھا اُسے قلمبند کیا۔ جنگ اس باب سے شروع ہوتی ہےاور آئندہ رونما ہونے والے واقعات کے ایک حصے کے طور پر 19 باب تک جاری رہتی ہے یعنی یسوع کی آمدِ ثانی کے وقت تک (مکاشفہ 6باب 2، 4آیت؛ 11باب 7آیت؛ 12باب 7آیت؛ 13باب 4، 7آیت ؛ 16باب 14آیات؛ 17باب 14آیت؛ 19باب 11آیت ؛ 19باب 19آیت )۔
مکاشفہ 19باب 11آیت بیان کرتی ہے کہ"وہ(مسیح) راستی کے ساتھ اِنصاف اور لڑائی کرتا ہے۔" مکاشفہ 19باب 19آیت کہتی ہے کہ یوحنا نے "اُس حیوان اور زمین کے بادشاہوں اور اُن کی فَوجوں کو اُس گھوڑے کے سوار اور اُس کی فَوج سے جنگ کرنے کے لئے اِکٹھے دیکھا۔"اِس بات پر خصوصاً غور کریں کہ یہ آیت بیان کرتی ہے کہ زمین کے بادشاہ اور اُن کی فوجیں مسیح کے خلاف جنگ کرنے کے لیے جمع ہوئیں۔ یہ بات واضح طور پر ایک عالمی جنگ کو بیان کرتی ہے۔ اس بات پر بھی غو رکیا جانا چاہیے کہ اس جنگ کا فاتح واضح طور پر مسیح ہےجو حیوان/مخالفِ مسیح اور جھوٹے نبی کو پکڑ کر آگ کی جھیل میں ڈالے گا اور اُس کی پیروی کرنے والی فوجوں کو تباہ کر دیا جائےگا (مکاشفہ 19باب 20-21آیات)۔ لہٰذا اگرچہ کم از کم ایک اور عالمی جنگ ہو گی لیکن اُس کے انجام کے بارے میں بھی کوئی شک نہیں- راستبازی غالب آئے گی کیونکہ مسیح، بادشاہوں کا بادشاہ اور خداوندوں کا خداونداُن سب کو شکست دے گا جو اُس کی مخالفت کرتے ہیں۔
اس موقع پر یہ ذکر کرنا بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یسوع کی ہزار سالہ بادشاہی کے بعد ایک اور بغاوت ہو گی جو ممکنہ طور پر عالمی جنگ کی گنجائش رکھ سکتی ہے۔ شیطان کو 1000 سال تک بند رکھنے کے بعد قید سے رہا کیا جائے گا۔ آزاد ہونے پر وہ زمین کے لوگوں کی بغاوت میں قیادت کرے گا۔ مسیح جلد ہی اُس بغاوت کو کچل دے گا اور شیطان کی مستقل عدالت کرتے ہوئے اُسے آگ کی جھیل میں ڈالے گا جیسا کہ اُس نے حیوان / مخالف ِ مسیح اور جھوٹے نبی کے ساتھ کیا ہو گا (مکاشفہ 20باب 7-10آیات)۔
English
کیا بائبلی پیشین گوئی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اخیر ایام سے پہلے تیسری عالمی جنگ ہو گی ؟