1 پطرس کی کتاب
مصنف: 1 پطرس 1 باب 1 آیت بیان کرتی ہے کہ اِس کتاب کا مصنف پطرس رسول ہے۔سِن تحریر: 1 پطرس کی خط غالباً 60 اور 65 بعد از مسیح کے درمیانی عرصے میں لکھا گیا تھا۔
تحریر کا مقصد: پطرس کا پہلا خط دراصل اُن ایمانداروں کو لکھا گیا جو قدیم دُنیا کے اندر مختلف مقامات پر پراگندگی کی حالت میں بکھرے ہوئے تھے اور اُس دور میں سخت قسم کی ایذا رسانی کا سامنا کر رہے تھے۔ اگر کوئی اُن لوگوں کے درمیان حقیقی ایذا رسانی کو سمجھتا تھا تو وہ پطرس خود تھا۔ اُسے کئی دفعہ انجیل کی منادی کی وجہ سے بہت زیادہ پیٹا گیا، دھمکایا گیا، سزائیں دی گئیں اور قید میں ڈالا گیا۔ وہ اِس بات کو جانتا تھا کہ اُس ساری ایذا رسانی کو بغیر کسی کڑواہٹ کے، بغیر اُمید کو کھوئے، مکمل طور پر تابعداری میں رہتے ہوئے اور مسیح میں ایک فتح مند زندگی گزارتے ہوئے برداشت کرنے کے لیے کیا کچھ چاہیے تھا۔ مسیح میں زندہ اُمیدکے علم کا پیغام دراصل مسیح یسوع کی اپنی ذات کا نمونہ ہی تھا جس کو اپنانے کی ضرورت تھی۔
کلیدی آیات: 1پطرس 1 باب 3 آیت: "ہمارے خُداوند یسو ع مسیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جس نے یسو ع مسیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ امید کے لئے نئے سرے سے پیدا کیا۔"
1 پطرس 2 باب9 آیت: "لیکن تم ایک برگزیدہ نسل ۔ شاہی کاہنوں کا فرقہ۔ مُقدس قوم اور ایسی اُمت ہو جو خُدا کی خاص ملکیت ہے۔ تاکہ اُس کی خوبیاں ظاہر کرو جس نے تمہیں تاریکی سے اپنی عجیب روشنی میں بلایا ہے۔"
1 پطرس 2 باب 24 آیت: "وہ آپ ہمارے گناہوں کو اپنے بدن پر لئے ہوئے صلیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گناہوں کے اعتبار سے مر کر راستبازی کے اعتبار سے جئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تم نے شفا پائی ۔ "
1 پطرس 5 باب 8- 9 آیات: "تم ہوشیار اور بیدار رہو ۔ تمہارا مخالف اِبلیس گرجنے والے شیرِ ببر کی طرح ڈھونڈتا پھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائےتم اِیمان میں مضبوط ہو کر اور یہ جان کر اُس کا مقابلہ کرو کہ تمہارے بھائی جو دُنیا میں ہیں اَیسے ہی دُکھ اُٹھا رہے ہیں۔"
مختصر خلاصہ: اگرچہ ایذا رسانی کا یہ وقت بہت زیادہ کٹھن تھالیکن پطرس رسول اِس خط میں ظاہر کرتا ہے کہ اُس کے لیے یہ وقت خوشی کا سبب رہا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ اپنے نجات دہندہ کےنام کی خاطر دُکھ اُٹھانے کو عزت کی بات سمجھا جانا چاہیے کیونکہ ہمارے نجات دہندہ نے ہماری خاطر دُکھ اُٹھایا تھا۔ اِس خط میں ہم پطرس کے مسیح کے ساتھ شخصی تجربات اور اعمال کی کتاب میں بیان کردہ اُس کے پیغام کا حوالہ دیکھتے ہیں۔ پطرس اِس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ شیطان مسیحیوں کا سب سے بڑا دشمن ہےلیکن مستقبل میں خُداوند یسوع مسیح کی آمدِ ثانی مسیحیوں کے لیے بہت بڑی اُمید کا باعث ہے۔
پرانے عہد نامےکیساتھ ربط: پطرس پرانے عہد نامے ، شریعت اور انبیاء کے بارے میں اچھی خاصی واقفیت رکھتا تھا یہی وجہ ہے کہ وہ پرانے عہد نامے کے بہت سارے حوالہ جات کی یسوع مسیح یعنی مسیحا کی زندگی اور خدمت کی روشنی میں وضاحت کرنے کے قابل تھا۔ 1پطرس 1 باب 16آیت میں وہ احبار 11 باب 44 آیت کا حوالہ دیتا ہے "پاک ہو اِس لیے کہ مَیں پاک ہوں۔"لیکن اِس سے پہلے وہ اِس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ پاکیزگی کو شریعت کی تابعداری کرنے سے حاصل نہیں کیا جا سکتا بلکہ یہ اُس فضل کے وسیلے سے حاصل ہوتی ہے جو مسیح پر ایمان لانے والوں پر ہوتا ہے (13 آیت)۔ مزید برآں پطرس یسعیاہ 28 باب 16 آیت اور 118 زبور 22 آیت میں مذکور "کونے کے سرے کے پتھر" کی وضاحت مسیح کی ذات کے طور پر کرتا ہےجسے یہودیوں نے اپنی نافرمانی اور بے ایمانی کی وجہ سے رَد کر دیا تھا۔ پرانے عہد نامے کے مزید حوالہ جات میں مسیح کا گناہ سے مبّرہ ہونا (1 پطرس 2 باب 22 بالموازنہ یسعیاہ 53 باب 9 آیت) اور خُدا کی قدرت کی مدد سے راستبازی کی زندگی(جو برکت کا سبب بنتی ہے) گزارنے کی نصیحت شامل ہے (1 پطرس 3 باب 10، 12 آیات؛ 34 باب 12- 16آیات؛ 1 پطرس 5 باب 5 آیت؛ امثال 3 باب 34آیت)۔
عملی اطلاق: تمام مسیحیوں کو ابدی زندگی کا پختہ یقین دیا گیا ہے۔ مسیح کے ساتھ اپنے تعلق رکھنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اُس کے دُکھوں میں شامل ہوا جائے۔ ہمارے لیے یہ ایسے لوگوں کی طرف سے بے عزتی اور گالم گلوچ کو برداشت کرنے کے مترادف ہے جو ہماری مسیحی زندگی کی وجہ سے ہمیں طعنے دیتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ اگر ہم اپنے مسیحی ایمان کے مطابق زندگی گزارتے ہیں تو ہم خود راستی کا مظاہر کر رہے ہیں۔ اِس چیز کا اگر مسیح کے اُن دُکھوں کے ساتھ موازنہ کیا جائے جو اُس نے ہماری خاطر سہے تھے تو یہ اُس کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے۔ جس وقت یہ دُنیا اور شیطان آپ کو دُکھ دینے کے لیے آپ پر نشانہ باندھتے ہیں تو آپ کو چاہیے کہ آپ ہر اُس چیز کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں جس کے بارے میں آپ رُوح القدس کی ہدایت کی روشنی میں یہ جانتے اور ایمان رکھتے ہوں کہ وہ درست ہے ۔
English
نئے عہد نامے کا جائزہ
اُردو ہوم پیج پر واپس جائیں
1 پطرس کی کتاب